Bharat Express

Tension over installation of Rani Laxmibai Statue near Idgah: عیدگاہ کے قریب رانی لکشمی بائی کی مورتی لگانے سے متعلق کشیدگی میں اضافہ، ایم سی ڈی نے روک دیا کام

شاہی عیدگاہ کے پاس ڈی ڈی اے پارک میں رانی لکشمی بائی کی مورتی لگانے سے متعلق بڑھتی ہوئی کشیدگی کی وجہ سے ایم سی ڈی نے فی الحال کام روک دیا ہے۔

شاہی عیدگاہ کے پاس ڈی ڈی اے پارک میں رانی لکشمی بائی کی مورتی لگانے سے متعلق کشیدگی ہے۔ کشیدگی کودیکھتے ہوئے فی الحال ایم سی ڈی نے ڈی ڈی اے پارک میں اپنے کام کوروک دیا ہے۔ دراصل، عیدگاہ چوراہے پرجو رانی لکشمی بائی کا مجسمہ لگایا جا رہا ہے، بتایا جا رہا ہے کہ اسے پارک میں شفٹ کیا جانا ہے، لیکن کشیدگی کو دیکھتے ہوئے ایم سی ڈی نے فی الحال کام کو روک دیا ہے۔

دہلی میں شاہی عید گاہ کی زمین پرقبضے سے متعلق پھیلائی جا رہی افواہ کے بعد جمعرات کو بنے حالات کو پولیس نے وقت رہتے ہوئے سنبھال لیا۔ رپورٹس کے مطابق، پولیس اب ان لوگوں کی تلاش کررہی ہے، جنہوں نے واٹس ایپ گروپس میں میسیج کرکے لوگوں کوعید گاہ میں جمع ہونے کے لئے اکسایا تھا۔ واضح رہے کہ جمعرات کویعنی کہ آج جمعہ کی نمازبھی ہے اوراس کی وجہ سے عیدگاہ کے آس پاس سیکورٹی کے پختہ انتظامات کئے گئے۔ سیکورٹی کے نظریے سے دہلی پولیس کے ساتھ ساتھ مرکزی سیکورٹی اہلکاروں کی بھی تعیناتی کی گئی تھی۔

وائرل میسیج میں کیا تھا پیغام؟

عیدگاہ مسجد میں جمعرات کواس وقت لوگوں کی بھیڑجمع ہونی شروع ہوگئی تھی جب یہ میسیج وائرل کیا گیا کہ عیدگاہ کی زمین پررانی لکشمی بائی کی مورتی لگائی جارہی ہے۔ پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے میسیج جاری کرکے وارننگ دی کہ صدربازارعلاقے میں کسی کوبھی احتجاج کرنے کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔

کیا ہے پورا معاملہ؟

دراصل، دہلی کے صدربازارمیں واقع شاہی عیدگاہ کے پاس ڈی ڈی اے پارک میں رانی لکشمی بائی کی مورتی لگانے کے لئے کھدائی کی جا رہی تھی۔ یہ پارک عیدگاہ میدان کے ٹھیک سامنے پڑتا ہے اورعیدگاہ کی مینیجمنٹ کمیٹی اس پارک پراپنا دعویٰ ٹھوک رہی تھی۔ حالانکہ دہلی ہائی کورٹ نے عیدگاہ کمیٹی کوپھٹکارلگائی ہے۔ ہائی کورٹ نے معاملے کی سماعت کرتے ہوئے کہا کہ رانی لکشمی بائی ایک قومی ہیرو ہیں اوران کا مقام سبھی مذہبی سرحدوں سے اوپرہے۔ عدالت نے کہا کہ عیدگاہ کمیٹی کی عرضی فرقہ وارانہ سیاست کوفروغ دینے والی ہے۔ عیدگاہ کی جائیداد میں پارک شامل نہیں ہے، کیونکہ یہ ڈی ڈی اے کے تحت آتا ہے۔

بھارت ایکسپریس

Also Read