اتوار (05 مئی) کو انتخابی مہم کے تیسرے مرحلے کے آخری دن، تیجسوی یادو نے جھانجھر پور میں ایک ریلی سے خطاب کیا۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات کا ماحول بالکل ٹھیک ہے اور ہمارے حق میں ہے۔ بی جے پی کا صفایا ہو رہا ہے۔ ہم عوام کے درمیان ان کے مسائل کے حوالے سے جا رہے ہیں اور عوام میں جوش و خروش ہے۔تیجسوی یادو نے کہاکہ اس بار روزگار کا مسئلہ ہے، اگر ملک میں انڈیا الائنس کی حکومت بنتی ہے تو ہم 1 کروڑ نوجوانوں کو نوکریاں دیں گے، اس بار خواتین بڑی تعداد میں انڈیا الائنس کو ووٹ دے رہی ہیں۔ مودی حکومت گیس سلنڈر 1400 روپے میں دے رہی ہے۔ اگر ہماری حکومت بنتی ہے تو ہم غریب خواتین کو ایک سال میں ایک لاکھ روپے دیں گے۔اور کم قیمت پر گیس سلنڈر دیں گے۔”
प्रधानमंत्री जी “पीरजादा” है इसलिए “शहजादा”बोल रहे है। वे पीरजादे यानि बुजुर्ग है, 𝐏𝐌 है, हम छोटे लोगों को कुछ भी बोल सकते हैं। उनका हक है वे कहीं भी, कुछ भी, कैसे भी बोल सकते हैं लेकिन वे झूठ अधिक बोलते हैं। मिथिला की धरती प्रबुद्ध लोगों की धरा है यहाँ के लोग PM से बेकार की… pic.twitter.com/N1t4te7J5t
— Tejashwi Yadav (@yadavtejashwi) May 5, 2024
وہیں ہفتہ کو دربھنگہ میں ریلی میں پی ایم مودی نے تیجسوی کو شہزادہ کہا تھا اور کہا تھا کہ وہ پورے بہار کو اپنی جاگیر سمجھتے ہیں۔ اس پر تیجسوی نے پی ایم پر جوابی حملہ کیا اور کہا کہ پی ایم مودی پیرزادہ ہیں۔ پی ایم بزرگ ہیں۔ کچھ بھی کہو۔ ہم صرف اتنا جانتے ہیں کہ بزرگ لوگ کام اور علم کی بات کرتے ہیں۔ لیکن نریندر مودی بوڑھے ہونے کے باوجود کام اور علم کی بات نہیں کرتے۔ فضول کی باتیں کرتے ہیں۔
وہیں طاقتور سابق ایم ایل اے اننت سنگھ کو پیرول مل گیا ہے۔جس کی وجہ سے کہا جا رہا ہے کہ مونگیر میں لوک سبھا انتخابات میں جے ڈی یو امیدوار للن سنگھ کو فائدہ ہو سکتا ہے۔ تیسرے مرحلے کی ووٹنگ 13 مئی کو ہے۔ اس پر تیجسوی نے کہا کہ اننت سنگھ کی پیرول پر رہائی سے للن سنگھ کو کوئی فائدہ نہیں ملے گا، لیکن اسی سوچ کو ذہن میں رکھتے ہوئے انہیں پیرول پر نکالا گیا ہے۔ پہلے اننت سنگھ ہمارے ساتھ تھے، اس لیے وہ بی جے پی کی نظر میں غنڈے تھے۔ اب اننت سنگھ الیکشن کے وقت سامنے آئے ہیں۔ نتیش اور بی جے پی نے انہیں پیرول پر نکالا ہے، اس لیے اب اننت سنگھ ان کی نظر میں سنت بن گئے ہیں۔
آپ کو بتا دیں کہ لوک سبھا انتخابات کے تیسرے مرحلے میں جھانجھر پور میں 7 مئی کو ووٹنگ ہے۔ این ڈی اے سے جے ڈی یو کے امیدوار موجودہ ایم پی رام پریت منڈل ہیں اورانڈیا الائنس سے وی آئی پی پارٹی کے امیدوار سمن مہاسٹھ ہیں۔ سمن مہاسٹھ بی جے پی کی ایم ایل سی رہ چکی ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔