Bharat Express

Maharashtra Assembly Election 2024: ووٹنگ کے درمیان کانگریس لیڈر سشیل شندے نے ادھو ٹھاکرے کا خراب کردیا کھیل، آزاد امیدوارکی حمایت کا کیوں کیا اعلان؟

کانگریس انچارج رمیش چینی تھلّا کی ہدایت کے باوجود سشیل کمار شندے نے باضابطہ طور پرادھو ٹھاکرے کے امیدوارکے خلاف ووٹ کرنے کی اپیل کی ہے۔ سولاپور جنوبی سیٹ سے سشیل شندے نے آزاد امیدوارکوحمایت دی ہے۔

سابق وزیر داخلہ سشیل شندے نے آزاد امیدوار کی حمایت کا اعلان کردیا ہے۔

مہاراشٹر میں ووٹنگ کے درمیان کانگریس کے سینئرلیڈر سشیل کمار شندے نے ادھو ٹھاکرے کی شیوسینا کے امیدوار کے ساتھ بڑا کھیل کردیا ہے۔ اپنی رکن پارلیمنٹ بیٹی پرنیتی شندے کے ساتھ ووٹنگ کرنے کے بعد سشیل شندے نے کہا کہ سولا پور جنوب سیٹ پرہم آزاد امیدوار دھرم راج کراڈی کی حمایت کررہے ہیں۔ شیوسینا (یوبی ٹی) کی طرف سے یہاں امررجنی کانت پاٹل الیکشن میں قسمت آزما رہے ہیں۔ ادھو ٹھاکرے کے ساتھ ووٹنگ کے دوران ہوئے اس کھیل کی سیاسی گلیاروں میں کافی بحث ہو رہی ہے۔

سشیل شندے نے کیا یہ بڑا دعویٰ

رکن پارلیمنٹ بیٹی پرنیتی شندے کے ساتھ ووٹنگ کرنے کے بعد سشیل کمار شندے نے کہا کہ یہ سیٹ کانگریس کا گڑھ رہا ہے۔ شیو سینا (یوبی ٹی) نے ضد کرکے اسے لے لیا۔ ہم سابق رکن اسمبلی دلیپ مانے کو یہاں سے امیدوار بنانا چاہتے تھے، لیکن پارٹی نے انہیں انتخابی نشان نہیں دیا۔ سشیل شندے نے مزید کہا کہ ہم نے آزاد امیدوار دھرم راج کراڈی کو حمایت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ کراڈی ہی بی جے پی کے سبھاش دیشمکھ کو ہرائیں گے۔ کراڈی کا سیاسی مستقبل روشن ہے۔

سنجے راؤت نے ظاہرکیا خدشہ

ووٹنگ سے پہلے ہی سنجے راؤت نے اس بات کا خدشہ ظاہر کیا تھا۔ سنجے راؤت نے کہا تھا کہ کچھ سیٹوں پر کانگریس کے لوگ سانگلی ماڈل نافذ کررہے ہیں۔ لوک سبھا الیکشن میں سانگلی لوک سبھا سیٹ پر کانگریس کے لیڈران نے آزاد امیدوار وشال پاٹل کو حمایت دے دی تھی۔ الیکشن میں ادھو ٹھاکرے گروپ کے امیدوار تیسرے نمبر پر پہنچ گئے تھے۔ پاٹل نے الیکشن کے بعد کانگریس کو حمایت دے دیا۔ سنجے راؤت کے اس خدشہ کا کانگریس کے انچارج رمیش چینی تھلّا نے خارج کیا تھا۔ چینی تھلّا کا کہنا تھا کہ گٹھ بندھن دھرم پرعمل کیا جائے گا۔ جو بھی اس کی خلاف ورزی کریں گے، اس پر سخت کارروائی ہوگی۔ ایسے میں اب سب کی نظر سشیل کمار شندے پر ہے۔ ملک کے سابق وزیرداخلہ سشیل شندے کو گاندھی فیملی کا قریبی مانا جاتا ہے۔

سولا پور جنوب سیٹ کی صورتحال

سولا پورجنوب کی سیٹ کبھی کانگریس کا گڑھ رہی ہے، لیکن 2014 میں یہاں سے بی جے پی کے سبھاش دیشمکھ نے جیت حاصل کرلی۔ 2019 میں بھی سبھاش دیشمکھ کو ہی اس اس سیٹ پرکامیابی ملی اوروہ دوسری بارایوان میں پہنچے۔ سبھاش دیشمکھ نے 2019 کے الیکشن میں کانگریس کے بابا دیشمکھ کو27 ہزار ووٹوں سے ہرایا۔ وہیں 2024 کے لوک سبھا الیکشن میں کانگریس کواس سیٹ پرسبقت ملی تھی۔ سیٹ شیئرنگ کے تحت شیو سینا (یوبی ٹی) نے یہاں سے اپنا امیدوار اتارا، لیکن آخری وقت میں کانگریس کے سینئر لیڈر سشیل شندے نے ادھو ٹھاکرے کا کھیل خراب کردیا۔ آپ کو بتا دیں کہ دلت اکثریتی سولا پور جنوب میں مسلمانوں کی آبادی تقریباً 15 فیصد ہے۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read