Bharat Express

Supreme Court on Gyanvapi Mosque Case: گیان واپی مسجد سروے سے متعلق مسلم فریق کی عرضی خارج، سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھا

گیان واپی مسجد احاطہ کے اے ایس آئی سروے معاملے پر سپریم کورٹ میں سماعت جاری ہے۔ مسلم فریق نے اے ایس آئی سروے روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔

گیان واپی مسجد کے سیل وضوخانہ کے سروے سے متعلق سماعت عدالت میں نہیں ہوسکی۔

Gyanvapi Masjid ASI Survey Case: گیان واپی مسجد احاطہ کے اے ایس آئی سروے کو سپریم کورٹ سے بھی ہری جھنڈی مل گئی ہے۔ سپریم کورٹ میں جمعہ کے روز(4 اگست) سماعت کرتے ہوئے الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھا اور مسلم فریق کی دلیل کو مسترد کردیا۔ اس سے قبل مسجد کا موقف رکھنے والے حذیفہ احمدی نے گزشتہ حکم کے بارے میں بتایا۔ اس پر چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا کہ ہم کل آئے الہ آباد ہائی کورٹ کے حکم پر بات کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آرکیولوجیکل سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) نے ہائی کورٹ میں حلف نامہ داخل کیا ہے کہ فی الحال کھدائی کا کام نہیں ہوگا۔ پھرابھی ہم دخل کیوں دیں۔ اس پر مسلم فریق کے وکیل حذیفہ احمدی نے کہا کہ سروے کی ضرورت ہی کیا ہے؟ سینکڑوں سال پہلے کیا ہوا، یہ جاننا کیوں ضروری ہے؟ کیا یہ پلیسزآف ورشپ ایکٹ کی خلاف ورزی نہیں ہے؟

عدالت میں کیا دلیل دی گئی؟

حذیفہ احمدی نے کہا کہ کسی بھی بے بنیاد عرضی پر سروے ہوسکتا ہے؟ چیف جسٹس نے اس سے متعلق کہا کہ جو بات آپ کے لئے بے بنیاد ہے۔ وہ دوسرے فریق کے لئے آستھا ہوسکتا ہے۔ ہم اس پر کیوں تبصرہ کریں؟ وہیں یوپی حکومت کا موقف رکھنے والے سالسٹر جنرل تشار مہتا نے ہا کہ اے ایس آئی نے تحریری حلف نامہ دیا ہے کہ سروے میں ڈھانچے کو کوئی نقصان نہیں پہنچایا جائے گا۔ تشار مہتا نے عدالت میں دلیل دی کہ اے ایس آئی نے کہا ہے کہ عدالت کے حکم کے بغیر وہاں کوئی کھدائی نہیں کی جائے گی۔ اس پر حذیفہ احمد نے کہا کہ کھدائی کی ضرورت ہی کیا ہے؟ پرانے زخموں کو کیوں کریدنا ہے؟ اسی سے بچنے کے لئے پلیسز آف ورشپ ایکٹ بنا تھا۔

اے ایس آئی کی 51 رکنی ٹیم کر رہی ہے سروے

اس سے قبل االہ آباد ہائی کورٹ سے گیان واپی مسجد احاطے کا سروے کرنے کے لئے ہری جھنڈی ملنے کے بعد آج (4 اگست) سے دوبارہ سروے کا کام شروع ہوگیا ہے۔ صبح 7 بجے اے ایس آئی کی 51 رکنی ٹیم مسجد احاطے میں پہنچ کر سروے کا کام شروع کردیا ہے۔ سروے کو پیش نظررکھتے ہوئے سیکورٹی کے سخت بندوبست کئے گئے ہیں۔ گیان واپی احاطے کے 300 میٹرکے دائرے میں بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات کی گئی ہے۔

بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات

سیکورٹی میں 2 آئی پی ایس، 4 ایڈیشنل ایس پی، 6 ڈپٹی ایس پی اور 10 پولیس انسپکٹرکے علاوہ تقریباً 200 پولیس اہلکاروں کو بھی تعینات کیا گیا ہے۔ انتظامیہ پوری طرح سے الرٹ ہے کہ کسی بھی طرح سے ماحول خراب نہ ہونے پائے۔ آرکیولوجیکل سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) کی ٹیم گیان واپی احاطے میں اس بات کا پتہ لگانے کی کوشش کر رہی ہے کہ 17ویں صدی میں کیا مسجد کی تعمیر ہندو مندر پر کی گئی ہے؟

یہ بھی پڑھیں: Gyanvapi Masjid ASI Survey: گیان واپی مسجد احاطے میں سروے کا آغاز، اے ایس آئی کی 51 رکنی ٹیم اندر داخل ہوگئی، پولیس کے پختہ انتظامات

 ہائی کورٹ میں اے ایس آئی نے کیا یہ دعویٰ

آلوک ترپاٹھی نے کہا کہ اگرسپریم کورٹ نے آج روک نہیں لگائی تو سروے کا کام دو ہفتے میں مکمل ہوجائے گا۔ کام پورا ہونے میں اس سے بھی زیادہ کا وقت لگ سکتا ہے۔ حالانکہ الہ آباد ہائی کورٹ میں داخل کئے گئے حلف نامہ میں آلوک ترپاٹھی نے کہا تھا کہ سروے 5 دنوں میں مکمل ہوسکتا ہے۔ ایسے میں یہ قیاس آرائی کی جا رہی تھی کہ آج سے شروع ہوئے سروے 4 سے 5 دنوں میں ختم ہوجائے گا۔

Also Read