مہاراشٹر میں اراکین اسمبلی کی نا اہلی سے متعلق فیصلہ آنے سے پہلے مہاراشٹر کی سیاست میں ہنگامہ مچا ہوا ہے۔
Supreme Court On Maharashtra Political Crisis: مہاراشٹرمیں چل رہے سیاسی بحران پرسپریم کورٹ نے ایک بڑا قدم اٹھاتے ہوئے بڑا فیصلہ کیا ہے۔ سپریم کورٹ نے مہاراشٹراسمبلی اسپیکرکو31 دسمبرتک نا اہلی کی عرضیوں پرفیصلہ لینے سے متعلق احکامات دیئے ہیں۔ عدالت نے کہا کہ ہم نہیں چاہتے کہ معاملہ آئندہ الیکشن تک زیرالتوا رہے۔ اگراسپیکر سماعت نہیں کرسکتے تو ہم کریں گے۔ ہم نے بارباراسپیکرسے فیصلہ لینے کے لئے کہا ہے۔ مہاراشٹرکی سیاست میں دخل دیتے ہوئے سپریم کورٹ نے مہاراشٹراسپیکرکے لئے ڈیڈ لائن متعین کردی ہے۔ وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے اور ان کے گروپ کے 33 اراکین اسمبلی کے خلاف نا اہلی کی عرضی پر 31 دسمبرتک فیصلہ دینے کا حکم عدالت نے اسپیکر کو دیا ہے۔ ساتھ ہی این سی پی معاملے میں 31 جنوری تک فیصلہ لینے کا حکم دیا گیا ہے۔
معاملے پرسماعت کے دوران چیف جسٹس آف انڈیا (سی جے آئی) نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ نا اہلی سے متعلق عرضی گزاروں کو غیرمؤثربنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ سالسٹرجنرل تشار مہتا کی طرف سے دلیل دی گئی کہ دیوالی اورکرسمس کی چھٹیاں آئیں گی اوراس دوران سرمائی اجلاس بھی آئے گا۔ اس پرعدالت نے کہا کہ اگران عرضیوں پر اسپیکرسماعت نہیں کرسکتے تو لگتا ہے کہ وقت آگیا ہے کہ عدالت ان پرسماعت کرے۔ چیف جسٹس نے سخت لہجے میں کہا کہ اگراسپیکر ان عرضیوں پرمنصوبہ بند طریقے سے سماعت نہیں کرسکتے تو لگتا ہے کہ اس عدالت میں عرضیوں کو سننے کا وقت آگیا ہے۔
چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑنے کہا کہ یہ کارروائی تب تک نہیں چل سکتی جب تک آئندہ الیکشن کا اعلان نہ ہوجائے اورانہیں غیرمؤثرنہ کردیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اسپیکر 31 دسمبرتک نا اہلی کی عرضیوں پرسماعت مکمل کرکے فیصلہ کریں۔ طریقہ کارکی پیچیدگیوں کی وجہ سے درخواستوں میں تاخیرنہیں ہونی چاہئے۔ عدالت نے ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ 31 دسمبر2023 تک کارروائی مکمل کر کے ہدایات جاری کی جائیں۔