دہلی میں کچرے کو لے کر سپریم کورٹ نے میونسپل کارپوریشن کے افسران کی سرزنش، کہا - اس معاملے پر سیاست نہیں ہونی چاہیے
سپریم کورٹ نے دہلی میں پیدا ہونے والے ٹھوس کچرے کو صحیح طریقے سے ٹھکانے نہ لگانے پر میونسپل کارپوریشن کے افسران کو پھٹکار لگائی ہے۔ جسٹس ابھے ایس اوکا اور اجول بھویان کی بنچ نے کہا کہ یہ معاملہ بہت اہم ہے اور اس میں کوئی سیاست نہیں ہونی چاہئے۔ اس سے پہلے سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ 11,000 ٹن ٹھوس کچرے میں سے 3000 ٹن کو قانون کے مطابق ٹھکانے نہیں لگایا جاتا ہے۔کور ٹ نے کہاتھا کہ اس سے صاف ہے کہ دہلی میں ہر روز3000 ٹن ٹھوس کچرے کو قانون کے مطابق ٹھکانے نہیں لگایا جاتاہے.
معاملے کو سیاست سے بالاتر رکھا جائے
جسٹس ابھے اوکا نے سالیسٹر جنرل تشار مہتا سے پوچھا کہ ہم دنیا کو کس قسم کے سگنل دے رہے ہیں۔ ہم ترقی کی بات کرتے ہیں۔ جب ہم ماحول کی بات کرتے ہیں تو ہم کیا سگنل دے رہے ہیں؟ اس معاملے میں بہت سے معاملات کو سیاست سے بالاتر رکھنا چاہیے۔ MCD آج ہمارے سوالوں کا جواب دینے کے قابل نہیں ہے۔ ایس جی تشار مہتا نے عدالت کے تبصروں سے اتفاق کیا اور کہا کہ اس معاملے کو سیاست سے بالاتر ہونا چاہیے۔
میونسپل کونسل اور کنٹونمنٹ بورڈ کو جاری کیا گیا نوٹس
جسٹس اوکا نے کہا کہ ایم سی ڈی سے عام سوالات پوچھے گئے، لیکن ایم سی ڈی آج جواب نہیں دے سکا۔ ایم سی ڈی کی طرف سے کوئی حلف نامہ نہیں ہے۔ مرکزی حکومت کو اس پر غور کرنا چاہیے۔ گزشتہ سماعت میں عدالت نے دہلی میونسپل کارپوریشن، نئی دہلی میونسپل کونسل اور دہلی کنٹونمنٹ بورڈ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ان سے جواب طلب کیا تھا۔ گزشتہ سماعت میں عدالت نے کہا تھا کہ یہ ایک سنگین مسئلہ ہے۔ کیس کی سماعت کے دوران دہلی میونسپل کارپوریشن سمیت دیگر افسران عدالت میں موجود تھے۔
دارالحکومت میں روزانہ 3000 ٹن ٹھوس کچرے کو ٹھکانے نہیں لگایا جاتا
کیس کی سماعت کے دوران عدالت کو بتایا گیا کہ قومی راجدھانی میں ہر روز تین ہزار ٹن ٹھوس کچرے اسی طرح رہ جاتا ہے۔ عدالت نے دہلی میونسپل کارپوریشن سمیت مختلف حکام کی جانب سے پیش ہونے والے وکیل سے پوچھا کہ کیا ہے اس کا حل ہے؟ عدالت نے کہا کہ میونسپل ٹھوس ویسٹ کی پروسیسنگ کا مسئلہ قومی راجدھانی کے لیے بہت اہم ہے۔ اس پر سیاست نہیں ہونی چاہیے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ یہ ایک سنگین مسئلہ ہے۔ عدالت نے یہ تبصرہ نیشنل کیپیٹل ریجن اور آس پاس کے علاقوں میں آلودگی سے متعلق ایئر کوالٹی مینجمنٹ کمیشن کی رپورٹ پر غور کرنے کے بعد کیا ہے۔ عدالت نے تجویز دی کہ مرکزی حکومت کو یہ یقینی بنانے کے لیے ایک میٹنگ بلانی چاہیے کہ کچرے کی مقدار میں مزید اضافہ نہ ہو اور اسے جلد از جلد ٹھکانے لگایا جائے۔
بھارت ایکسپریس