Bharat Express

Supreme Court reserves its judgment in the Bilkis Bano Case: بلقیس بانو عصمت دری کیس میں سپریم کورٹ نے فیصلہ محفوظ رکھ لیا

سماعت کے بعد آج سپریم کورٹ نے بلقیس بانو گینگ ریپ کیس کے مجرموں کی قبل از وقت رہائی کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ کل 11 دنوں تک اس معاملے میں سماعت ہوئی اور اب سماعت مکمل ہونے کے بعد  سپریم کورٹ نے فیصلہ محفوظ رکھ لیا ہے۔

بلقیس بانو معاملے میں سپریم کورٹ میں ایک مجرم کی طرف سے عرضی داخل کی گئی ہے۔

سپریم کورٹ آف انڈیا نے گجرات حکومت کی طرف سے گزشتہ سال رہا کیے گئے 11 مجرموں کی سزاؤں میں معافی کو چیلنج کرنے والی بلقیس بانو اور دیگر کی درخواستوں کی سماعت مکمل کرلی ہے۔ ان مجرموں کو 2002 کے گجرات فسادات کے دوران قتل اور اجتماعی عصمت دری کےواقعات کا قصوروار پایا گیا تھا۔ جسٹس بی وی ناگرتھنا اور اجل بھویان کی بنچ نے عرضی پر سماعت کی تھی۔ سماعت کے بعد آج سپریم کورٹ نے بلقیس بانو گینگ ریپ کیس کے مجرموں کی قبل از وقت رہائی کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ کل 11 دنوں تک اس معاملے میں سماعت ہوئی اور اب سماعت مکمل ہونے کے بعد  سپریم کورٹ نے فیصلہ محفوظ رکھ لیا ہے۔

سماعت مکمل ہونے پر جسٹس نارارتھنا نے کہا کہ ہم نے جہاں تک جوابی دلائل کا تعلق ہے، درخواست گزاروں کی طرف سے پیش سینئر وکیل اور  دوسرے فریق کے  وکیل کو مکمل سنا ہے۔ ہم نے گجرات حکومت کے پیش وکیل سے اصل ریکارڈجمع  کرنے کو کہا ہے۔ یہ عرض کیا جاتا ہے کہ چونکہ اصل ریکارڈ گجراتی میں ہے، اس لیے انگریزی ترجمے دائر کیے جائیں گے۔ پیر تک اصل ریکارڈ کے ساتھ یونین آف انڈیا بھی پیر کو اصل ریکارڈ جمع کرائے گی۔تب تک کیلئے فیصلہ محفوظ رکھا جاتا ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read