Bharat Express

NEET پیپر لیک پر ہائی کورٹ میں زیر التواء درخواستوں پر سپریم کورٹ کا نوٹس، 18 جولائی کو ہوگی اگلی سماعت

پیر (15 جولائی) کو سپریم کورٹ نے NEET تنازعہ سے متعلق ‘نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی’ (NTA) کی طرف سے دائر کی گئی منتقلی کی درخواستوں پر سماعت کی۔ جس میں ہائی کورٹ میں دائر درخواستوں کو منتقل کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

سپریم کورٹ آف انڈیا

NEET Paper Leak: سپریم کورٹ نے NEET پیپر لیک سے متعلق ہائی کورٹ میں زیر التوا عرضیوں کو سپریم کورٹ میں منتقل کرنے کی عرضی پر نوٹس جاری کیا ہے۔ سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ میں اس معاملے پر درخواستیں دائر کرنے والوں کو نوٹس جاری کر دیا ہے۔ سپریم کورٹ پہلے سے زیر التواء درخواستوں کی مزید سماعت کرے گی۔ NEET پیپر لیک پر ملک بھر میں کافی ہنگامہ ہوا ہے۔ پیپر لیک کے حوالے سے کئی شہروں میں مظاہرے ہوئے ہیں۔

پیر (15 جولائی) کو سپریم کورٹ نے NEET تنازعہ سے متعلق ‘نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی’ (NTA) کی طرف سے دائر کی گئی منتقلی کی درخواستوں پر سماعت کی۔ جس میں ہائی کورٹ میں دائر درخواستوں کو منتقل کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ اس پر چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ نے کہا کہ ہم اس معاملے کی سماعت جمعرات (18 جولائی) کو کریں گے۔ جواب میں این ٹی اے نے مطالبہ کیا کہ نوٹس جاری کیا جائے کیونکہ معاملہ ہائی کورٹ میں آگے بڑھایا جا رہا ہے۔ پھر CJI نے نوٹس جاری کیا۔

NEET کے نتائج جاری ہوتے ہی شروع ہوا تھا تنازعہ

دراصل، NTA وہ تنظیم ہے جو NEET UG کے داخلہ امتحان کے انعقاد کے لیے ذمہ دار ہے۔ NEET کے امتحان مئی میں ہوئے تھے اور اس کے نتائج کا اعلان 4 جون کو کیا گیا تھا۔ ابتدائی طور پر نتائج کا اعلان 14 جون کو ہونا تھا لیکن ان کا اعلان وقت سے پہلے کر دیا گیا۔ نتائج سامنے آنے کے بعد پیپر میں دھاندلی کا معاملہ سر اٹھانے لگا، اس کی وجہ ایک ہی سنٹر سے کئی طلبہ ٹاپر بن گئے۔ اس بار ٹاپرز کی بڑی تعداد بھی تنازعہ کی وجہ بن گئی۔

پیپر لیک کے الزامات پر مختلف مقامات پر مظاہرے ہونے لگے۔ اس کے بعد کئی ریاستوں کی پولیس نے کارروائی شروع کردی۔ وزارت تعلیم نے یہ پورا معاملہ سی بی آئی کو سونپ دیا۔ پیپر لیک کے حوالے سے کئی لوگوں کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں- Chhagan Bhujbal met Sharad Pawar: اجیت گروپ کے سینئر کار لیڈر چھگن بھجبل نے شرد پوار سے کی ملاقات، قیاس آرائیاں تیز

NEET کے معاملے پر جاری ہے سیاست

NEET پیپر لیک کو لے کر سیاست بھی گرم ہو رہی ہے۔ لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف اور کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی اس مسئلہ کو مسلسل اٹھا رہے ہیں۔ انہوں نے NEET کو لے کر پارلیمنٹ میں حکومت کو بھی گھیرا تھا۔ انہوں نے اتوار (14 جولائی) کو تمل ناڈو کے وزیر اعلی ایم کے اسٹالن سے کہا کہ کانگریس NEET طلباء کو انصاف دلانے کے لئے لڑ رہی ہے۔ حال ہی میں تمل ناڈو اسمبلی میں NEET کو ختم کرنے کے لیے ایک قرارداد بھی منظور کی گئی تھی۔

NEET میں بے ضابطگیوں کا حوالہ دیتے ہوئے، اسٹالن نے 28 جون کو دہلی، پنجاب، مغربی بنگال سمیت اپوزیشن کی حکومت والی ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ کو ایک خط بھی لکھا تھا اور ان سے درخواست کی تھی کہ وہ اپنی متعلقہ اسمبلیوں میں NEET کو ختم کرنے کی اپیل کریں۔ اس سے قبل تمل ناڈو اسمبلی نے بھی ایسی ہی قرارداد پاس کی تھی۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read