تبدیلی مذہب کی عرضی دیکھ کر سپریم کورٹ ہوا ناراض، کہا - ہر کوئی لے کر آجاتا ہے اس طرح کا پی آئی ایل
الہ آباد ہائی کورٹ کے ذریعہ یوپی کے چیف سکریٹری اورایڈیشنل چیف سکریٹری (خزانہ) کو طلب کرنے کے معاملے کو یوپی حکومت نے سپریم کورٹ میں چیلنج دیا ہے۔ اس عرضی کی سماعت کے لئے سپریم کورٹ تیار ہے۔ حالانکہ سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کے حکم پر روک لگانے سے انکارکردیا ہے اوراب 13 فروری کو یوپی حکومت کی عرضی پرسماعت ہوگی۔
دراصل، ہتک عزت کے ایک معاملے میں اترپردیش کے چیف سکریٹری اورچیف سکریٹری (خزانہ) کو طلب کیا تھا۔ حکم کی تعمیل نہ ہونے پرالہ آباد ہائی کورٹ نے نوٹس لیا۔ یہ معاملہ بلاک ایجوکیشن افسران کے پے اسکیل (تنخواہ) سے متعلق ہے۔ عدالت نے 2 فروری 2018 کے حکم نامے میں پے سکیل بڑھا کر7500 روپئے کرنے کا حکم دیا تھا، لیکن تاحال پے اسکیل نہیں ملا۔ اس پربلاک ایجوکیشن افسران کی طرف سے توہین عدالت کی درخواست داخل کی گئی ہے۔
الہ آباد ہائی کورٹ کے چیف سکریٹری محکمہ تعلیم نے 10 جنوری کو حلف نامہ داخل کرکے بتایا کہ معاملے میں خصوصی اپیل داخل کی ہے، جس کی سماعت 11 جنوری کو ہوگی۔ اپیل پر سماعت کے بعد تین ہفتے کے اندرعدالت کے حکم پرعمل کردیا جائے گا۔ سماعت کے دوران چیف سکریٹری محکمہ تعلیم عدالت کے سامنے حاضرہوئے۔ ان کی طرف سے حلف نامہ داخل کرکے بتایا گیا کہ یہ معاملہ ایڈیشنل چیف سیکرٹری خزانہ کے سامنے زیرالتوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: UPGIS 2023: بی جے پی انتخابی موڈ میں آئی نظر، گلوبل انوسٹرس اور جی-20 سے یوپی کی 80 سیٹوں پر نظر
عدالت کے حکم کی تعمیل کے لئے چیف سکریٹری محکمہ تعلیم نے اضافی وقت کا مطالبہ کیا۔ اس پرعدالت کا کہنا تھا کہ اس سے سابقہ تاریخ پرچیف سکریٹری کے حلف نامہ کی بنیاد پر شرطوں کے ساتھ وقت دیا گیا تھا، لیکن کوئی تعمیل نہیں ہوئی۔ حالانکہ عدالت نے اس معاملے میں اپنے حکم کی تعمیل نہ ہونے پر یوپی کے چیف سکریٹری اورایڈیشنل چیف سکریٹری (خزانہ) کو طلب کیا ہے، جس کے بعد یوپی حکومت نے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔
-بھارت ایکسپریس