سپریم کورٹ نے پی ایم ایل اے کیس میں رانا ایوب کی سمن کو چیلنج کرنے والی درخواست کی خارج
Rana Ayyub: سپریم کورٹ نے منگل کو صحافی رانا ایوب کی اس درخواست کو مسترد کر دیا جس میں منی لانڈرنگ کی روک تھام ایکٹ (PMLA) کیس میں خصوصی عدالت کی طرف سے جاری سمن کو چیلنج کیا گیا تھا۔ جسٹس وی راما سبرامنیم اور جے بی پاردی والا بنچ نے کہا کہ ہم اس معاملے کو ٹرائل کورٹ کے سامنے اٹھانے کے لیے کھلا چھوڑتے ہیں۔ ہم اس درخواست کو خارج کر رہے ہیں۔
سماعت کے دوران، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے دلیل دی تھی کہ ایوب نے کچی آبادیوں، کووِڈ اور آسام میں کچھ کاموں کے لیے کراؤڈ فنڈنگ پلیٹ فارم کے ذریعے رقم حاصل کی تھی، تاہم، اس نے رقم کو دوسری جگہ منتقل کیا اور اسے ذاتی لطف اندوزی کے لیے استعمال کیا۔
ایوب کی نمائندگی کرنے والی ایڈوکیٹ ورندا گروور نے استدلال کیا کہ آیا ان کے مؤکل کو ایسے عمل کے ذریعے ذاتی آزادی سے محروم کیا جا سکتا ہے جس کی قانون سے اجازت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ای ڈی نے نوی ممبئی کے ایک بینک میں ان کے مؤکل کا ذاتی بینک اکاؤنٹ منسلک کیا ہے، جس میں تقریباً ایک کروڑ روپے پڑے ہیں۔ گروور نے اصرار کیا کہ غازی آباد کی عدالت کا دائرہ اختیار نہیں ہے کیونکہ مبینہ کارروائیاں ممبئی میں ہونے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔
The coward #RanaAyyub, was just caught money laundering in Ghaziabad and tried to use her victim card. The #SupremeCourt threw it in the garbage and will force her to take accountability. What a win for all of India! pic.twitter.com/8q4THDyL6B
— GOON (@DROPPINLIBS) February 7, 2023
ای ڈی کی نمائندگی کرنے والے سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے کہا کہ ہمیں پتہ چلا کہ رقم کو دوسری جگہ منتقل کیا گیا ہے، ذاتی لطف اندوزی کے لیے استعمال کیا گیا، لوگ یہ جانے بغیر کروڑوں روپے دے رہے تھے کہ پیسہ کہاں جارہا ہے۔عدالت عظمیٰ نے 31 جنوری کو ایوب کی درخواست پر اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔
-بھارت ایکسپریس