ہماچل پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ جے رام ٹھاکر
نالہ گڑھ: بی جے پی کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر اعلیٰ جے رام ٹھاکر نے کانگریس حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں کانگریس کی حکومت زیادہ دنوں تک چلنے والی نہیں ہے۔ ریاست میں جلد ہی بی جے پی کی حکومت بننے والی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب ہماچل پردیش میں بی جے پی کی حکومت بنے گی تو ترقی ایک بار پھر تیز ہوگی۔ ضمنی انتخاب میں جو مقابلہ ہونے والا ہے وہ بی جے پی اور کانگریس کے ساتھ ساتھ دھرتی پتر اور باہری کے درمیان ہوگا، اس میں آپ کو مقامی امیدوار کو جتانا ہوگا۔
جے رام ٹھاکر نے کہا کہ سکھو حکومت تمام محاذوں پر ناکام ہو چکی ہے۔ حکومت جھوٹی گارنٹی اور جھوٹے وعدے کرکے اقتدار میں آئی اور صرف اقتدار میں رہنے کے لیے جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے۔ حکومت کے جھوٹ کی وجہ سے ریاست کی عوام نے سکھو حکومت کو مسترد کر دیا ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ لوک سبھا انتخابات کے نتائج نے ریاست کی کل 68 نشستوں میں سے 61 پر بھارتیہ جنتا پارٹی کو برتری دلائی ہے۔ لوک سبھا انتخابات کے دوران وزیر اعلیٰ کو اپنے حلقے میں بھی کوئی برتری نہیں ملی تھی۔ وزیر اعلیٰ اپنے حلقے نادون میں ہی الیکشن ہار گئے ہیں۔ ہماچل پردیش کے عوام نے سکھو حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں کو مسترد کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماچل میں دو بڑے پروجیکٹ مرکز کی بی جے پی حکومت نے دیے ہیں۔ ایک بلک ڈرگ پارک اور دوسرا میڈیکل ڈیوائس پارک ہے، جو نالہ گڑھ میں قائم کیا جا رہا ہے۔ مرکزی حکومت اس میں 300 کروڑ روپے خرچ کر رہی ہے۔ یہ ہماچل کے لیے پی ایم مودی کی محبت کو ظاہر کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہاں کے تمام ترقیاتی کام پچھلی بی جے پی حکومت اور مرکزی حکومت سے ہی ممکن ہوئے ہیں۔ ریاست میں کانگریس کی حکومت زیادہ دنوں تک چلنے والی نہیں ہے۔