Bharat Express

Lok Sabha Election 2024: ‘ تیرے ٹکڑے نہ کیے تو…’، ایس پی لیڈر نے قنوج میں اکھلیش یادو کے سامنے بی جے پی ایم پی سبرت پاٹھک کو دھمکی دی، ایف آئی آر درج

منوج ڈکشٹ نے منگل کو پارٹی سربراہ اکھلیش یادو کی موجودگی میں بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ کے خلاف مبینہ طور پر نازیبا اور متنازعہ تبصرہ کیا تھا۔

لوک سبھا انتخابات 2024 کے پیش نظر ایس پی سربراہ اکھلیش یادو قنوج پہنچے۔ یہاں انہوں نے ایک جلسہ عام سے خطاب کیا۔ لیکن اس دوران اسٹیج سے سماجوادی پارٹی کے ایک لیڈر نے قنوج کے بی جے پی ایم پی سبرت پاٹھک پر ایک متنازعہ تبصرہ کیا۔ ایس پی لیڈر نے کہا کہ اگر تمہارے ٹکڑے نہ کیے تو میرا نام منوج ڈکشٹ نہیں۔ جب یہ معاملہ زور پکڑا تو مقامی ایس پی لیڈر منوج ڈکشٹ عرف نانکو کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔

آپ کو بتا دیں کہ یہ واقعہ 2 اپریل کو اس وقت پیش آیا جب اکھلیش یادو قنوج پہنچے تھے۔ انہیں اسٹیج سے ایس پی کارکنوں / حامیوں سے خطاب کرنا تھا۔ اس سے پہلے مقامی لیڈران تقریر کررہے تھے۔ ایس پی کے منوج ڈکشٹ عرف ننکو بھی ان میں شامل تھے۔ لیکن اکھلیش یادو کے سامنے تقریر کرتے ہوئے ان کی زبان بے لگام ہو گئی اور انہوں نے بی جے پی رکن پارلیمنٹ سبرت پاٹھک پر متنازعہ بیان دیا۔

منوج ڈکشٹ نے قنوج سے بی جے پی ایم پی/امیدوار کے ساتھ بدسلوکی کی اور اسے ٹکڑے ٹکڑے کرنے کی دھمکی دی۔ اسٹیج سے خطاب کرتے ہوئے ایس پی لیڈر نے کہا، “برہمن برادری کا خوف یہ ہے کہ اگر وہ کھلے عام ووٹ دیتے ہیں تو ان کے خلاف مقدمہ درج ہوسکتا ہے۔ میں اپنی برہمن برادری کو بتانا چاہتا ہوں کہ آپ اکیلے نہیں ہیں، یہ منوج آپ کے ساتھ ہیں۔ یہ ڈکشٹ ہے گھر سے نکلو اور شرابی ایم پی سے بدلہ لو، وہ شام 7 بجے کے بعد سب کچھ بھول جاتے ہیں، میں اپنی ماں کی قسم کھا کر کہتا ہوں کہ اگر میں تمہیں ٹکڑے ٹکڑے نہ کر دوں تو میرا نام منوج ڈکشٹ نہیں ہے۔ ووٹوں کے ٹکڑے، اگر تم نے ایسا نہیں کیا تو بتاؤ… تمہاری ضمانت نہیں بچ سکے گی۔”

ایس پی لیڈر کے خلاف ایف آئی آر درج

پولس کے مطابق، مقامی سماج وادی پارٹی لیڈر منوج ڈکشٹ کے خلاف قنوج کے ایم پی سبرتا پاٹھک کے خلاف قابل اعتراض تبصرہ کرکے ماڈل ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے پر ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔

منوج ڈکشٹ نے منگل کو پارٹی سربراہ اکھلیش یادو کی موجودگی میں بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ کے خلاف مبینہ طور پر نازیبا اور متنازعہ تبصرہ کیا تھا۔

قنوج پولیس نے کہا کہ ایف آئی آر الیکشن کمیشن کی ویڈیو سرویلنس ٹیم کی شکایت کی بنیاد پر درج کی گئی ہے۔ ٹیم نے اس معاملے میں سب ڈویژنل مجسٹریٹ کو شکایت دی تھی، جنہوں نے پولیس کو ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی پر ایف آئی آر درج کرنے کی ہدایت دی تھی۔

بھارت ایکسپریس۔