اتر پردیش میں چھٹے مرحلے کی ووٹنگ جاری
لکھنؤ: اتر پردیش میں چھٹے مرحلے میں 14 لوک سبھا سیٹوں کے لیے ہفتہ کی صبح 7 بجے سے ووٹنگ جاری ہے۔ اس دوران کئی بڑے لیڈران نے اپنے ووٹ کا استعمال کیا۔ ہر مرحلے کی طرح اس بار بھی سماج وادی پارٹی نے سوشل میڈیا پر شکایت کی چھڑی لگا دی ہے۔
یوپی حکومت کے وزیر گریش چندر یادو نے لوک سبھا انتخابات میں اپنے پورے خاندان کے ساتھ ووٹ ڈالا۔ مچھلی شہر سے بی جے پی رکن پارلیمنٹ بی پی سروج نے اپنے خاندان کے ساتھ ووٹ ڈالا۔ انہوں نے اپنا ووٹ منگرآبادشاہ پور کے گاؤں مدارڈیہ میں واقع پولنگ اسٹیشن پر ڈالا۔
وہیں ایس پی-کانگریس امیدوار پریا سروج نے مچھلی شہر لوک سبھا سیٹ سے اپنا ووٹ ڈالا۔ باہوبلی اور سابق ایم پی دھننجے سنگھ نے اپنی بیوی سری کلا کے ساتھ اپنے ووٹ کا استعمال کیا۔ بستی سے بی جے پی امیدوار ہریش دویدی اور ونیتا دویدی نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔ ہریش دو بار ایم پی رہ چکے ہیں اور تیسری بار الیکشن لڑ رہے ہیں۔
پرتاپ گڑھ سے صدر کے ایم ایل اے راجندر موریہ نے اپنا ووٹ ڈالا۔ انہوں نے کہا کہ اس بار بھی پورے ملک میں کمل کھلنے والا ہے۔ سوشل میڈیا پر موریہ برادری کو لے کر پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے۔ موریہ سماج بہادری کی علامت ہے، یہ بی جے پی کے ساتھ کھڑا ہے۔
پریاگ راج میں کنر اکھاڑہ کے سنتوں نے جوش و خروش کے ساتھ ووٹ ڈالا۔ ان لوگوں نے ووٹ ڈالنے کے بعد گیت اور بھجن بھی گائے۔ کنر اکھاڑہ کے مہامنڈلیشور کوشلیا نندن گری عرف ٹینا ما نے کہا کہ ان کی برادری کے لوگوں نے ترقی اور رام مندر کی تعمیر کے مدعے پر ووٹ دیا ہے۔ وہ ووٹ ڈالنے کو نہ صرف اپنا حق سمجھتے ہیں بلکہ اپنی ذمہ داری بھی سمجھتے ہیں۔
دوسری طرف اعظم گڑھ کے بی جے پی امیدوار دنیش لال نے کہا کہ جب اعظم گڑھ سے ایس پی امیدوار دھرمیندر یادو ہاریں گے تب انہیں سمجھ میں آئے گا کہ اعظم گڑھ کے یادو اپنے دم پر الیکشن جیت کر پارلیمنٹ تک پہنچنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ ایس پی ایم ایل سی شاہ عالم گڈو جمالی نے کہا کہ میں نے اور میرے والد نے ووٹ دیا ہے، سماج وادی پارٹی یہ سیٹ جیتنے والی ہے، انڈیا اتحاد کا ایک ہی ایجنڈا ہے، سماج کے ہر طبقے کی ترقی۔ اعظم گڑھ کی دونوں سیٹوں پر ایس پی جیت رہی ہے، ہم لوگ جیت چکے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔