شردھا قتل کیس
نئی دہلی، 18 نومبر(بھارت ایکسپریس): دہلی پہنچنے سے کچھ دن پہلے یعنی 4 مئی کو شردھا آفتاب کے ساتھ اتراکھنڈ میں شیو پوری کے قریب وششٹ غار میں گئیں۔ یہ غار دریائے گنگا کے کنارے ہے اور یہیں سے شردھا نے آخری ریل بنائی اور اسے سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا۔ شردھا نے اس ریل میں لکھا ہے کہ 1500 کلومیٹر کا سفر طے کرنے کے بعد اس نے فیصلہ کیا تھا کہ وہ دن کے آخر میں غروب آفتاب دیکھنے کے لیے اس خوبصورت جگہ جائیں گی۔ اس کے بعد، 11 مئی کو، انہوں نے اپنی ایک تصویر پوسٹ کی جو ایک کیفے کے اندر ہے، جس میں انہوں نے مزید دریافت کرنے کے بارے میں لکھا ہے۔ ذرائع کے مطابق یہ کیفے ہماچل پردیش میں ہے۔ پولیس تفتیش کے لیے ان مقامات پر جا کر بھی تفتیش کر سکتی ہے۔
دہلی پولیس ذرائع کے مطابق شردھا آفتاب کے ساتھ دہلی شفٹ ہونا چاہتی تھی لیکن وہ ایسا نہیں کرنا چاہتا تھا۔ دہلی پولیس کے ذرائع کے مطابق آفتاب زیادہ تر اپنے فون پر چیٹ کرتا تھا اور جب شردھا اس سے پوچھتی کہ وہ کس کے ساتھ چیٹنگ کر رہا ہے تو وہ اس سوال پر ٹال مٹول سے جواب دیتا تھا۔ جس کی وجہ سے دونوں کے درمیان جھگڑا ہوا کرتا تھا۔
قتل کرنے سے پہلے آفتاب شردھا کے ساتھ ہماچل پردیش اور اتراکھنڈ گیا تھا تاکہ دونوں کے درمیان معمولی جھگڑے کو ختم کیا جاسکے۔ اب جنوبی ضلع کی پولیس نے دہلی کے دوسرے اضلاع سے کہا ہے کہ اگر ان کے علاقے میں پچھلے کچھ مہینوں میں جسم کے کوئی اعضاء ملے ہیں تو وہ اپنی معلومات شیئر کریں۔
شردھا کے کنکال کھودتے ہوئے دہلی پولیس آج گروگرام کے سائبر ہب پہنچی۔ مبینہ ملزم آفتاب کا دفتر اس سائبر ہب میں ہے۔ قتل کیس کی جانچ میں لگی دہلی پولیس کی ٹیم مسلسل شواہد کو چھان رہی ہے اور اسی کڑی میں وہ گروگرام پہنچ گئی۔
ذرائع کے مطابق آفتاب نے پہلے بھی شردھا کو مارنے کی کوشش کی تھی۔ 23 نومبر 2020 کو شردھا نے ممبئی کے نالاسوپارہ پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی تھی۔ شردھا نے اس لڑائی کے بارے میں اپنے دوستوں کو بھی بتایا تھا۔ جب پولیس نے آفتاب کو تھانے بلایا تو اس نے خودکشی کی دھمکی کا ڈرامہ کرتے ہوئے شردھا کو شکایت واپس کردی۔ دہلی پولیس بھی اس زاویے سے جانچ کر رہی ہے۔ پولیس آفتاب کی پرانی بدتمیزی کی کڑیاں جوڑنے میں مصروف ہے۔