کورونا کے دوران ارب پتیوں کی دولت میں یومیہ 3 ہزار کروڑ سے زائد کا اضافہ
Oxfam Report: آکسفیم نے ملک کے ارب پتیوں کے حوالے سے رپورٹ پیش کی ہے۔ اس رپورٹ میں دیے گئے اعداد و شمار واقعی چونکا دینے والے ہیں۔ ہندوستان میں ایک کہاوت کافی عرصے سے کہی جاتی ہے کہ “امیر..اور’ امیر’ ‘غریب اور’غریب’ ہوتا جا رہا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ملک میں یہ فرق مسلسل بڑھ رہا ہے۔ ادھر آکسفیم کی حالیہ رپورٹ میں اس حوالے سے کئی انکشافات سامنے آئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق اس وقت بھارت کے 21 امیر ترین ارب پتیوں کے پاس ملک کی 700 ملین آبادی سے زیادہ دولت ہے۔
آکسفیم کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سال 2020 میں کورونا کی وبا شروع ہونے کے بعد سے نومبر 2021 تک جہاں سب سے زیادہ ہندوستانیوں کو ملازمت کے مسائل کا سامنا کرنا پڑا اور بچت بچانے کے لیے جدوجہد کرنی پڑی، وہیں گزشتہ سال نومبر تک ہندوستانی ارب پتیوں کی جائیدادمیں 121 فیصد کا اضافہ ہوا۔ پراپرٹی میں دیکھا۔ کورونا وبا کے اس دور میں بھی ہندوستان کے ارب پتیوں کی دولت میں روزانہ 3 ہزار 608 کروڑ روپے کا اضافہ ہوا ہے۔
دو سالوں میں ارب پتی افراد کی تعداد میں ہوا اضافہ
آکسفیم کی اس رپورٹ- ‘سرائیول آف دی رچسٹ: دی انڈیا اسٹوری’ کے مطابق جہاں سال 2020 میں ہندوستان میں ارب پتیوں کی تعداد 102 تھی وہیں 2022 میں یہ تعداد بڑھ کر 166 ہو گئی۔ یہ رپورٹ پیر کو سوئٹزرلینڈ کے شہر ڈیووس میں منعقد ہونے والے ورلڈ اکنامک فورم (WEF) میں پیش کی جائے گی۔ ساتھ ہی رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ ہندوستان کی کل دولت میں سے 62 فیصد دولت پر پانچ فیصد لوگوں کا قبضہ ہے۔ اس کے علاوہ ملک کی نچلی 50 فیصد آبادی کے پاس ملک کی دولت کا صرف تین فیصد حصہ تھا۔
یہ بھی پڑھیں- Gautam Adani: گوتم اڈانی نے کہا – اب ہندوستان کی ترقی کو کوئی نہیں روک سکتا
100 امیر ترین افراد کی دولت ہے 660 ارب ڈالر
رپورٹ کے مطابق ہندوستان کے 100 امیر ترین افراد کی دولت 660 ارب ڈالر (تقریباً 54 لاکھ 12 ہزار کروڑ روپے) سے تجاوز کر گئی ہے۔ بتا دیں کہ اس سے ہندوستان کا پورا بجٹ 18 ماہ تک چلایا جا سکتا ہے۔ اس رپورٹ کے بعد ماہرین کا خیال ہے کہ اگر ہندوستان کے ارب پتیوں کی کل دولت پر صرف دو فیصد ٹیکس لگا دیا جائے تو اگلے تین سال تک غذائیت کی کمی کا شکار بچوں کی تمام ضروریات پوری کی جا سکتی ہیں۔
-بھارت ایکسپریس