اڈانی گروپ آف کمپنی کے چیئرمین گوتم اڈانی
Gautam Adani: اڈانی گروپ کے چیئرمین گوتم اڈانی کی زندگی ان کے کاروباری سفر کی طرح دلچسپ ہے۔ آج ان کا شمار نہ صرف ہندوستان میں ہوتا ہے بلکہ وہ دنیا کے کامیاب ترین کاروباریوں میں شمار ہوتے ہیں۔ وہ اس وقت ایشیا کے امیر ترین آدمی ہیں۔ ان کا مقام دنیا کے امیروں کی فہرست میں تیسرے نمبر پر ہے۔ توقع ہے کہ جلد ہی وہ ایلون مسک کو پیچھے چھوڑ کر دنیا کے دوسرے امیر ترین شخص بن سکتے ہیں۔
ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ کاروباری عملی زندگی میں صرف ایک فارمولا کام کرتا ہے، وہ ہے محنت، محنت اور محنت۔ اور میں دیکھ رہا ہوں کہ مجھے اپنے خاندان کی حمایت، اپنے سینئرز کی حمایت، اپنی ٹیم کی حمایت اور سب سے بڑھ کر ‘بھگوان کا آشیرواد’ اور کرم مجھ پر رہا ہے۔ میں نیک نیتی سے کام کرتا ہوں اور مجھے یقین ہے کہ یہی وجہ ہے اور اس کا کوئی شارٹ کٹ نہیں ہے۔ ایک کامیاب انسان بننے کے لیے آپ اپنی نیت اور محنت لگائیں اور باقی بھگوان پر چھوڑ دیں، یہی ایک فارمولا ہے۔
16 سال کی عمر میں ہی چلے گئےتھے ممبئی
سال 1978 میں، 16 سال کی عمر میں، وہ اپنی قسمت آزمانے کے لیے ممبئی چلے گئے۔ گوتم اڈانی کا کاروباری سفر دو تین سالوں میں شروع ہوا۔ تاہم، انہیں اب بھی کالج ختم نہ کرنے کا افسوس ہے۔ ان کا ماننا ہے کہ ابتدائی تجربات نے انہیں عقلمند بنایا لیکن رسمی تعلیم صرف علم کو بڑھاتی ہے۔
پی ایم مودی سے قریبی کو بتایا بے بنیاد
دنیا کے تیسرے امیر ترین شخص گوتم اڈانی نے ایک میڈیا گروپ کو دیے گئے انٹرویو میں اس گروپ کی کامیابی کے پیچھے وزیر اعظم مودی کی قربت کے سوال پر کہا کہ یہ بے بنیاد بات ہے۔ ہم 22 ریاستوں میں کاروبار کرتے ہیں۔ تمام ریاستوں میں بی جے پی کی حکومت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا، اڈانی گروپ بائیں بازو کی حکومت والی ریاست کیرالہ، ممتا دیدی کی مغربی بنگال، نوین پٹنائک کی اڈیشہ، جگن موہن ریڈی اور یہاں تک کہ کے سی آر کی ریاست میں کاروبار کر رہا ہے۔ ہمیں کسی بھی ریاست میں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ اڈانی نے کہا، ”میں آپ کو بتانا چاہتا ہوں کہ آپ وزیر اعظم مودی سے ذاتی مدد نہیں لے سکتے۔ آپ ان سے قومی پالیسیوں پر بات کر سکتے ہیں، لیکن جب پالیسیاں بنتی ہیں تو وہ سب کے لیے ہوتی ہیں، صرف اڈانی گروپ کے لیے نہیں۔ میں کاروبار کرتا ہوں، راہل گاندھی سیاست کرتے ہیں۔
میں راہل کے الزامات کو صرف سیاسی بیان بازی سمجھتا ہوں- اڈانی
انٹرویو کے دوران گوتم اڈانی نے راہل گاندھی کی جانب سے بار بار لگائے جانے والے الزامات کا بھی کھل کر جواب دیا۔ انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی ایک قابل احترام لیڈر ہیں اور وہ بھی ملک کی ترقی چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں ان کی طرف سے لگائے گئے الزامات کو محض سیاسی بیان بازی سمجھتا ہوں اور ان باتوں کو سنجیدگی سے نہیں لیتا۔ انہوں نے کہا، ”راہل گاندھی کو سیاسی پارٹی چلانی ہے، ان کے نظریے کی لڑائی ہے۔ الزامات اور جوابی الزامات ہیں۔ میں ایک عام صنعتکار ہوں اور اپنا کام کرتا ہوں، جب کہ راہل گاندھی اپنی مرضی کے مطابق کام کرتے ہیں۔
ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہے – اڈانی
اڈانی گروپ کی دولت میں مسلسل اضافہ کے سوال پر انہوں نے کہا کہ میں ان اعداد و شمار کے وہم میں نہیں آتا۔ میرے لیے اہم بات یہ ہے کہ میں ملک کی تبدیلی کے لیے کیا کر سکتا ہوں۔ اب اگر آپ دیکھیں کہ اعداد و شمار کیوں بڑھے ہیں تو میں دیکھ سکتا ہوں کہ ملک ترقی کی راہ پر چڑھائی کی طرف گامزن ہے۔ میں پورے اعتماد کے ساتھ کہتا ہوں کہ ہندوستان آج جس پوزیشن میں ہے اور آنے والے 20 سے 30 سالوں میں جس پوزیشن میں ہوگا اسے کوئی نہیں روک سکے گا۔
یہ بھی پڑھیں- Gautam Adani: ایلون مسک کو پیچھے چھوڑ کر دنیا کے دوسرے امیر ترین شخص بننے سے چند قدم دور ہیں گوتم اڈانی
ممبئی نے مجھے بہت سی چیزیں سکھائیں – گوتم اڈانی
انہوں نے کہا کہ میں کبھی اعداد و شمار کے پیچھے نہیں بھاگا۔ میری عمر 15 سال تھی، دسویں جماعت پاس کرنے کے بعد خاندان کے حالات ایسے تھے کہ جب میں پڑھائی مکمل کیے بغیر، گریجویشن مکمل کیے بغیر ممبئی چلا گیا۔ یہ سفر 4 سال تک جاری رہا۔ اس کے بعد میں احمد آباد واپس آگیا۔ ممبئی نے مجھے بہت کچھ سکھایا۔ مجھے محنت کرنا سکھایا اور اس کے بعد میرا کاروباری سفر شروع ہوا۔ ایک متوسط طبقے کا خاندان تھا، ایک کاروباری خاندان، کاروبار میں آیا تھا، اور ایک 15 سال کا، 19 سال کا لڑکا۔ جس میں اپنے خاندانی کاروبار کے علاوہ کچھ کرنے کی شدید خواہش تھی۔
خاندان نے مجھے بہت سپورٹ کیا – اڈانی
انہوں نے کہا کہ میرے گھر والوں نے مجھے بہت سپورٹ کیا اور اسی بنیاد پر میں آگے آیا۔ بہت سی مشکلات آئیں اور بہت سے لوگ قائم تھے۔ لیکن میں نے دیکھا ہے کہ میری زندگی میں مختلف اوقات میں لوگوں نے میری کامیابی کے لیے میرا ساتھ دیا ہے۔ میں نے دیکھا ہے کہ آج میں جو کچھ بھی ہوں ان ہی کی وجہ سے ہوں۔
دھیرو بھائی میرے لیے ایک مثالی آئیڈیل ہیں- اڈانی
گوتم اڈانی نے تجربہ کار صنعت کار مکیش امبانی کے بارے میں بھی جوابات دیئے۔ انہوں نے کہا، ان کے والد اور ریلائنس انڈسٹریز کے بانی دھیرو بھائی ہمارے لیے ایک آئیڈیل ہیں۔ ان کا بیٹا مکیش امبانی میرا بہت اچھا دوست ہے اور میں ان کی بہت عزت کرتا ہوں۔ ملک کی ترقی میں ان کا بہت بڑا حصہ ہے۔ پیٹرو کیمیکل کے اپنے کاروبار کے علاوہ، انہوں نے جیو، ٹیکنالوجی، ریٹیل سیکٹر کے ساتھ ریلائنس کو ایک نئی سمت دی ہے۔ ہندوستان آنے والے سالوں میں دنیا کو حیران کردے گا۔
اڈانی نے کہا، میرے کاروبار کے اعداد و شمار بڑھے کیونکہ ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔ آج سے 20 سے 30 سال بعد ہندوستان جس حالت میں ہوگا وہ دنیا کو حیران کردے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی ترقی کو اب کوئی نہیں روک سکتا۔
-بھارت ایکسپریس