دہلی کے وزیر اعلی اور عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر اروند کیجریوال کو راؤس ایونیو کورٹ سے بڑا جھٹکا لگا ہے۔ عدالت نے وزیر اعلی کیجریوال کی طرف سے دائر درخواست کو مسترد کر دیا ہے جس میں ہفتے میں پانچ بار جیل میں وکلاء سے ملاقات کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
وزیر اعلی کیجریوال کو 21 مارچ کو ای ڈی نے دہلی ایکسائز پالیسی معاملے میں طویل پوچھ گچھ کے بعد گرفتار کیا تھا۔ اس کے بعد عدالت نے انہیں یکم اپریل تک دو الگ الگ پیشیوں میں ای ڈی ریمانڈ پر بھیج دیا۔ اس کے بعد یکم اپریل کو عدالت نے انہیں 15 اپریل تک عدالتی تحویل میں بھیج دیا۔ اس وقت سی ایم کیجریوال تہاڑ جیل میں ہیں۔
عام آدمی پارٹی کوآرڈینیٹر نے بھی اس گرفتاری کو دہلی ہائی کورٹ میں چیلنج کیا۔ تاہم عدالت نے منگل (9 اپریل) کو ان کی درخواست مسترد کر دی۔ انہوں نے بدھ (10 اپریل) کو اس کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا۔
عام آدمی پارٹی کا بڑا دعویٰ
عام آدمی پارٹی نے دعویٰ کیا ہے کہ ایکسائز پالیسی کو اسکام قرار دینا کیجریوال اور ان کی پارٹی کو تباہ کرنے کی سب سے بڑی سیاسی سازش ہے۔ دہلی حکومت کے وزیر سوربھ بھردواج نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ سپریم کورٹ اس کیس میں اروند کیجریوال کو وہی راحت دے گی جس طرح اس نے پارٹی کے راجیہ سبھا ممبر سنجے سنگھ کو ضمانت دی تھی۔
سنیتا کیجریوال نے وزیر اعلی سے ملاقات کی۔
ہائی کورٹ سے جھٹکا لگنے کے بعد اروند کیجریوال کی اہلیہ سنیتا کیجریوال اور ان کے پرسنل سکریٹری بیبھاو کمار نے تہاڑ جیل میں ان سے ملاقات کی۔ خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے ذرائع کے مطابق یکم اپریل کے بعد کیجریوال سے یہ ان کی پہلی ذاتی ملاقات تھی۔ جیل کے قوانین کے مطابق، ایک قیدی ہفتے میں دو بار ملاقات کرنے والوں سے آمنے سامنے یا ویڈیو کانفرنس کے ذریعے مل سکتا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔