این سی پی سربراہ شرد پوار۔ (فائل فوٹو)
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے حال ہی میں این سی پی (ایس پی) کے سربراہ شرد پوار کو ‘کرپشن کا بادشاہ’ قرار دیا تھا۔ اب این سی پی (ایس پی) کے سربراہ شرد پوار نے جوابی حملہ کیا ہے۔ انہوں نے مرکزی وزیر داخلہ کو یاد دلایا ہے کہ کس طرح سپریم کورٹ نے انہیں اپنی آبائی ریاست گجرات سے دور رہنے پر مجبور کیا تھا۔
شرد پوار نے جوابی وار کیا۔
امت شاہ پر جوابی حملہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا، ‘کچھ دن پہلے وزیر داخلہ امت شاہ نے مجھ پر حملہ کیا تھا اورمیرے تعلق سے کچھ باتیں کہی تھیں۔ اس نے مجھے ‘ملک کے تمام کرپٹ لوگوں کا کمانڈر’ کہا۔ یہ عجیب بات ہے کہ وزیر داخلہ وہ شخص ہیں جنہوں نے گجرات کے قانون کا غلط استعمال کیا اور اس کے لیے سپریم کورٹ نے انہیں گجرات سے نکال دیا۔
انہوں نےمزید کہا کہ ‘جنہیں عدالت نے ان کے آبائی ریاست سے باہرنکال دیا وہ آج وزیر داخلہ ہے، اس لیے ہمیں سوچنا چاہیے کہ ہم کہاں جا رہے ہیں۔ ہمیں غور کرنا چاہیے کہ جن لوگوں کے ہاتھ میں یہ ملک ہے وہ لوگ غلط راستے پر گامزن ہے۔ مجھے 100% یقین ہے کہ وہ ملک کو غلط راستے پر لے جائیں گے۔ ہمیں اس طرف توجہ دینی چاہیے۔
2010 میں، امت شاہ کو سہراب الدین شیخ انکاؤنٹر کیس کے سلسلے میں دو سال کے لیے ان کی آبائی ریاست سے نکال دیا گیا تھا۔ انہیں 2014 میں بری کر دیا گیا تھا۔
وزیر داخلہ امت شاہ نے دیا بیان۔
21 جولائی کو مہاراشٹر کے پونے میں بی جے پی کی ایک کانفرنس میں وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا تھا کہ وہ (اپوزیشن) بدعنوانی کے بارے میں بول رہے ہیں۔ شرد پوار ہندوستانی سیاست میں بدعنوانی کے سب سے بڑے بادشاہ ہیں اور مجھے اس کے بارے میں کوئی وہم نہیں ہے۔ اب وہ ہم پر کیا الزام لگائیں گے؟ بدعنوانی کو ادارہ جاتی بنانے کا کام اگر کسی نے کیا ہے، شرد پوار، وہ آپ ہی ہیں۔
بھارت ایکسپریس–