ایکناتھ شندے گروپ کی طرف سے ادھو ٹھاکرے کے اراکین پارلیمنٹ سے متعلق بڑا دعویٰ کیا گیا ہے۔
Maharashtra Politics: مہاراشٹرکی سیاست میں آئے دن کچھ نہ کچھ سرگرمی دیکھنے کو ملتی ہے۔ اسی ضمن میں اب شیوسینا (یوبی ٹی) رکن پارلیمنٹ ونائک راؤت کے ایک دعوے نے مہاراشٹر کی سیاست میں بھونچال لا دیا ہے۔ راؤت نے دعویٰ کیا کہ مہاراشٹرکی شندے حکومت جلد ہی گرنے والی ہے کیونکہ شندے گروپ کے 22 اراکین اسمبلی اور9 رکن پارلیمنٹ ان سے ناراض چل رہے ہیں اوروہ شندے گروپ کوچھوڑکرادھو کیمپ میں واپسی کرسکتے ہیں۔ حالانکہ ونائک راؤت کے دعوے کی شندے گروپ کے لیڈراورمہاراشٹرحکومت میں وزیرشنبھوراج دیسائی نے تردید کی ہے۔
میڈیا سے بات چیت میں شنبھوراج دیسئای نے کہا کہ ونائک راؤت مستقبل دیکھ سکتے ہیں کیا؟ ان کو فیس ریڈنگ آتا ہے؟ وہ کچھ بھی بولتے ہیں۔ ان کی باتوں میں کوئی سچائی نہیں ہے۔ اراکین اسمبلی میں کوئی ناراضگی نہیں ہے، ہم سبھی پوری طرح مطمئن ہیں۔ دیسائی نے کہا کہ وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے کی قیادت میں ہم اچھا کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ونائک راؤت اس طرح کی باتیں کرتے رہتے ہیں، ہم ان پر دھیان نہیں دیتے ہیں۔
ادھو گروپ نے کیا تھا یہ دعویٰ
دراصل ونائک راؤت نے پیر کے روز دعویٰ کیا کہ وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے کی قیادت والی شیو سینا میں اس وقت ناراضگی ہے کیونکہ پارٹی کے 22 اراکین اسمبلی اور 9 رکن پارلیمنٹ بی جے پی سے ناراض ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ سبھی اراکین شیوسینا یوبی ٹی کے رابطے میں ہیں اور پارٹی چھوڑنا چاہتے ہیں کیونکہ ان کے انتخابی حلقوں میں ترقیاتی کام نہیں ہو رہے ہیں۔ راؤت نے یہ بھی کہا کہ وزیر شنبھوراج دیسائی نے 15 دن پہلے شیو سینا (یوبی ٹی) کے سربراہ ادھو ٹھاکرے کو مطلع کیا تھا کہ شندے گروپ کے اراکین اسمبلی گھٹن محسوس کر رہے ہیں۔
شندے کے وزیر نے قانونی کارروائی کی دھمکی دی
ادھو گروپ کے رکن پارلیمنٹ ونائک راؤٹ کے اس دعوے سے متعلق شندے حکومت میں وزیرشنبھوراج دیسائی سے جب پوچھا گیا توانہوں نے کہا کہ میرے بارے میں انہوں نے جو بیان دیا ہے، اس سے متعلق میں نے انہیں بتایا ہے، میں نے انہیں دو دن کا وقت دیا ہے، اگروہ اپنا بیان واپس نہیں لیتے ہیں تو وہ قانونی کارروائی کے لئے تیاررہیں۔