شاہ عالم عرف گڈو جمالی مایاوتی کا ساتھ چھوڑ کر سماجوادی پارٹی میں شامل ہوں گے۔
اعظم گڑھ کے مبارکپورسے سابق رکن اسمبلی شاہ عالم عرف گڈو جمالی کی ایک بارپھرسماجوادی پارٹی میں واپسی ہوسکتی ہے۔ ذرائع کے مطابق، شاہ عالم گڈو جمالی سماجوادی پارٹی میں ایک دو دنوں میں شامل ہوسکتے ہیں اور انہیں سماجوادی پارٹی ایم ایل سی بنائے گی۔ اسی یقین دہانی کے بعد گڈوجمالی سماجوادی پارٹی میں شامل ہونے کے لئے راضی ہوئے ہیں۔ گڈوجمالی کے سماجوادی پارٹی میں شامل ہونے سے لوک سبھا الیکشن میں تصویر بدل جائے گی۔ ساتھ ہی اسے بی ایس پی کے لئے بڑا جھٹکا مانا جا رہا ہے۔ گڈوجمالی 2012 سے 2017 تک اسمبلی میں مبارکپورکی نمائندگی کرتے رہے ہیں۔ ان کا شمارکروڑپتی لیڈران میں ہوتا ہے اورانہوں نے 2022 کے اسمبلی الیکشن میں جوحلف نامہ دیا تھا، اس کے مطابق وہ 200 کروڑکے مالک ہیں۔
اس سے قبل، شاہ عالم نے 25 نومبر2021 کو بی ایس پی سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ اس کے بعد ان کی ملاقات سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو سے ہوئی، جس کے بعد قیاس آرائیاں ہونے لگیں کہ وہ سماجوادی پارٹی سے اسمبلی کا الیکشن لڑسکتے ہیں، لیکن اکھلیش یادو نے انہیں ٹکٹ نہیں دیا، جس کے بعد انہوں نے ناراض ہوکرآل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) میں شمولیت اختیارکرلی اور مبارکپورسے اسدالدین اویسی نے انہیں امیدواربنایا۔ حالانکہ وہ جیت حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکے، لیکن اے آئی ایم آئی ایم کی عزت بچانے میں کامیاب رہے۔ شاہ عالم گڈوجمالی کی اعظم گڑھ میں مضبوط پکڑمانی جاتی ہے اوروہ مسلم چہرہ رہے ہیں، اس لئے ان کے آنے کے بعد سماجوادی پارٹی کو بڑا فائدہ ہونے کا امکان ہے۔ گڈو جمالی کی وجہ سے ہی اکھلیش یادو کے بھائی دھرمیندریادو اعظم گڑھ سے رکن پارلیمنٹ منتخب نہیں ہوسکے تھے اورانہیں 2022 کے ضمنی الیکشن میں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
اسدالدین اویسی کی پارٹی کی بچائی تھی عزت
اترپردیش اسمبلی الیکشن 2022 میں شاہ عالم عرف گڈو جمالی نے بی ایس پی سے نہیں بلکہ اویسی کی پارٹی آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے ٹکٹ پرالیکشن لڑا تھا۔ انہوں نے 21 نومبر 2021 کو بی ایس پی سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ وہیں، ان کے سماجوادی پارٹی میں شامل کی قیاس آرائیاں تھیں، لیکن جب انہیں ٹکٹ نہیں ملا تو وہ اے آئی ایم آئی ایم میں شامل ہوگئے اورمبارکپوراسمبلی حلقہ سے 36419 ووٹ حاصل کرکے چوتھے نمبرپررہے۔ یہاں سے سماجوادی پارٹی کے امیدوار اکھلیش نے 80 ہزارووٹ حاصل کرکے جیت حاصل کی تھی جبکہ دوسرے نمبرپربی ایس پی کے عبدالسلام کو48 ہزار سے زیادہ ووٹ ملے تھے۔ بی جے پی امیدوارتیسرے نمبر پررہا تھا۔ اروند جیسوال کو 51 ہزارسے زیادہ ووٹ ملا تھا۔
ملائم سنگھ یادو کے خلاف بھی لڑچکے ہیں الیکشن
اعظم گڑھ لوک سبھا سیٹ سے بی ایس پی امیدوارشاہ عالم عرف گڈو جمالی 2014 لوک سبھا الیکشن میں ملائم سنگھ یادو کے خلاف الیکشن لڑچکے ہیں۔ اس دوران مبارکپوراسمبلی سیٹ سے وہ رکن اسمبلی تھے۔ اس الیکشن میں انہوں نے ملائم سنگھ کو زبردست ٹکردی تھی۔ اس الیکشن میں گڈو جمالی تیسرے نمبرپررہے تھے جبکہ 2022 کے ضمنی الیکشن میں بھی انہوں نے خوب ٹکر دی تھی۔ لوک سبھا الیکشن میں بی جے پی کے امیدواربھوجپوری اداکار دنیش لال نرہوا کو 312,768 ووٹ ملے تھے اورانہوں نے معمولی فرق سے جیت حاصل کی تھی جبکہ اکھلیش یادوکے بھائی دھرمیندریادو کو 3,04,089 ووٹ ملے تھے۔ وہیں بی ایس پی امیدوارکے طور پرشاہ عالم عرف گڈوجمالی کو 2,66,210 ووٹ ملے تھے اوروہ تیسرے نمبر پر رہے تھے۔ اس طرح سے انہوں نے سماجوادی پارٹی کو سخت ٹکر دی تھی اوران کی سخت مقابلہ آرائی کی وجہ سے ہی بی جے پی کو جیت ملی تھی۔
بھارت ایکسپریس۔