نوئیڈا میں دفعہ 144 نافذ، حیدرآباد میں قربانی کے حوالے سے بنایا گیا یہ اصول... بقرعید کے حوالے سے پولیس الرٹ
Eid ul-Adha 2024: ملک بھر میں بقرعید کی تیاریاں جاری ہیں اور بازاروں میں ہجوم نظر آرہا ہے۔ جانوروں کی منڈیوں میں بکروں کی خریداری بھی زوروشور سے جاری ہے۔ بقرعید کو عیدالاضحیٰ بھی کہا جاتا ہے۔ مسلمانوں کے سب سے بڑے تہواروں میں سے ایک کے حوالے سے ملک بھر میں سکیورٹی کے انتظامات سخت کر دیے گئے ہیں۔ جانوروں کی قربانی کے لیے قوانین بنائے گئے ہیں اور صرف مخصوص جگہوں پر قربانی کی اجازت ہے۔ حساس علاقوں میں پولیس کا گشت بھی جاری ہے۔
اتر پردیش میں بقرعید کے حوالے سے سکیورٹی کے سخت ترین انتظامات دیکھے جا رہے ہیں۔ راجدھانی لکھنؤ سمیت ریاست کے تمام بڑے شہروں میں پولیس چوکس ہے۔ لکھنؤ میں، افسران نے بھاری پولیس فورس کے ساتھ گشت کیا اور شہر کے حساس علاقوں کا جائزہ لیا۔ پولیس ٹیم کو کلاک ٹاور کے علاقے میں گشت کرتے دیکھا گیا۔ پولیس ٹیم نے پرانے لکھنؤ کے حساس علاقوں میں جاکر صورتحال کا جائزہ لیا۔ پولیس کسی بھی طرح ماحول کو خراب نہیں ہونے دینا چاہتی۔
حیدرآباد میں پرامن عبادات کے انتظامات
تلنگانہ میں بھی حفاظتی انتظامات سخت کر دیے گئے ہیں۔ راجدھانی حیدرآباد میں عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ قربانی کے جانوروں کے بعد ان کے فضلہ مواد صرف میونسپل کارپوریشن کے کوڑے دان میں پھینکنا ہوگا۔ عید سے پہلے کی تیاریوں پر ساؤتھ زون کی ڈی سی پی اسنیہا مہرا نے کہا، “آپ سے گزارش ہے کہ عید کے اس تہوار کو محکمہ اور حکومت کی طرف سے دی گئی ہدایات کے مطابق مل کر منائیں۔” ہم امید کرتے ہیں کہ جانوروں کی قربانی کے بعد ان کا فضلہ جی ایچ ایم سی کے ڈبوں میں ڈال دیا جائے گا، تاکہ ہم اپنے شہر کو صاف ستھرا رکھیں۔”
یہ بھی پڑھیں- Fatwa Robot In Mecca: سعودی عرب کا یہ ‘فتوی روبوٹ’ 11 زبانیں بولتا ہے، عازمین حج کی اسلام سے متعلق سوالات میں کرتا ہے مدد
ڈی سی پی اسنیہا مہرا نے مزید کہا، ’’ایک بار جانوروں کی لاشیں یا کوئی بھی مواد یہاں اور وہاں پھینک دیا جائے تو بیماریاں پھیلنے کا قوی امکان ہے۔ ہم نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ تمام مساجد میں مناسب انتظامات کیے جائیں تاکہ نمازیں پرامن طریقے سے ادا کی جاسکیں۔ ہم تہوار پرامن طریقے سے منانے کو یقینی بنانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔
ممنوعہ جانوروں کی نہ کی جائے قربانی
سی ایم یوگی نے کہا ہے کہ بقرعید پر قربانی کی جگہ پہلے سے طے کرلینی چاہیے۔ اس کے علاوہ کہیں بھی قربانی نہ ہو۔ متنازعہ یا حساس مقامات پر قربانی نہیں کرنی چاہیے۔ کسی بھی صورت میں اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ ممنوعہ جانوروں کی قربانی نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ نماز روایت کے مطابق مقررہ جگہ پر ادا کی جائے۔ سڑکوں پر نماز نہیں پڑھنی چاہیے۔ عقیدے کا احترام کریں لیکن کسی نئی روایت کی حوصلہ افزائی نہ کریں۔ اگر کوئی قانون ہاتھ میں لینے کی کوشش کرتا ہے تو اس کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔
-بھارت ایکسپریس