سنجے سنگھ کی عدالتی تحویل میں توسیع
عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا رکن سنجے سنگھ کے گھر پر آج صبح سے ہی ای ڈی کی ٹیم چھاپہ مار کاروائی کررہی تھی ،اس بیچ اب سنجے سنگھ کو گرفتار کر لیا گیا ہے ۔ ای ڈی کی ٹیم نے سنجے سنگھ کو پوچھتاچھ کے بعد ان کے گھر سے اپنے ساتھ لے گئی ہے۔ وہیں دوسری جانب سنجے سنگھ کے گھر کے باہر عام آدمی پارٹی کے ہزاروں کارکنان نے احتجاج ومظاہرہ شروع کردیا جس دوران ای ڈی کی ٹیم نے سنجے سنگھ کو گرفتار کرکے اپنے ساتھ لے جانے کا فیصلہ کیا۔
#WATCH | Delhi | Supporters of AAP MP Sanjay Singh sit outside his residence and raise slogans.
ED raid is going on at his residence since today morning in connection with the Delhi excise policy case. pic.twitter.com/gGTvE3y2uk
— ANI (@ANI) October 4, 2023
دہلی شراب معاملے میں آج صبح سے ہی ای ڈی کی ٹیم سنجے سنگھ کے گھر پر چھاپہ مار کاروائی کررہی تھی ،قریب گیارہ گھنٹے تک کی چھاپہ مار کاروائی کے بعد ای ڈی کی ٹیم نے سنجے سنگھ کو گرفتار کرلیا ہے اور اس معاملے میں اب سنجے سنگھ کو عدالت میں پیش کرکے تحویل میں لینے کی کاروائی شروع کردی گئی ہے۔
Ruling party seems to be on an arresting spree only to destroy whatever is left of the level playing field in the run up to general elections. Central agencies are being weaponised & misused on BJPs behest. But then again its the same party that almost changed the name of this… https://t.co/kkR2k3Xb8x
— Mehbooba Mufti (@MehboobaMufti) October 4, 2023
ای ڈی نے سنجے سنگھ کے اسٹاف ممبران اور ان کے احاطے پر چھاپے کے دوران ان سے جڑے دیگر لوگوں سے پوچھ گچھ کی تھی۔ یہ الزام ہے کہ شراب کے تاجروں کو لائسنس دینے کے لیے دہلی حکومت کی 2021-22 کی ایکسائز پالیسی نےگروپ بندی کو فروغ دیا اور کچھ ڈیلروں کو فائدہ پہنچایا جنہیں مبینہ طور پر اس کے لیے رشوت دی گئی۔ یہی وجہ ہے کہ آج ای ڈی صبح سے سنجے سنگھ کے گھر پر چھاپہ مار رہی تھی۔ سنگھ کو تفتیشی ایجنسی نے شام 5.45 بجے گرفتار کرلیا۔وہ جمعرات (5 اکتوبر) کو عدالت میں پیش ہوں گے۔
ای ڈی نے اپنی چارج شیٹ میں سنجے سنگھ کا نام شامل کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ایک درمیانی آدمی دنیش اروڑہ نے انہیں بتایا تھا کہ وہ سنگھ سے ان کے ریستوراں ‘ان پلگڈ کورٹیارڈ’ میں پارٹی کے دوران ملے تھے۔ چارج شیٹ میں کہا گیا ہے کہ 2020 میں سنگھ نے اروڑا سے درخواست کی تھی کہ وہ ریستوران کے مالکان سے دہلی اسمبلی انتخابات کے لیےعاپ کے لیے فنڈ جمع کرنے کو کہیں۔ دنیش اروڑہ نے بتایا کہ انہوں نے پارٹی کے لیے 82 لاکھ روپے کا چیک دیا تھا۔
ای ڈی چارج شیٹ کے مطابق، دنیش اروڑہ نے اپنے بیان میں کہا کہ ایک اور ملزم امیت اروڑہ اپنی شراب کی دکان کو اوکھلا سے پتم پورہ منتقل کرنے میں مدد چاہتا تھا۔ اس نے یہ کام دنیش اروڑہ کے ذریعے کروایا جنہوں نے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا کو اس بارے میں مطلع کیا اور محکمہ ایکسائز نے اس معاملے میں مدد کی۔ اس میں مزید کہا گیا ہے کہ دنیش اروڑا نے یہ بھی بتایا کہ وہ سنگھ کے ساتھ ایک بار سی ایم اروند کیجریوال سے ان کی رہائش گاہ پر ملے تھے اور سسودیا سے پانچ چھ بار بات کی تھی۔
پورے معاملے پر، دہلی کے وزیر اعلی اور AAP کے قومی کنوینر اروند کیجریوال نے کہا کہ سنجے سنگھ کی رہائش گاہ پر ای ڈی کے چھاپے سے پتہ چلتا ہے کہ بی جے پی 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں شکست کو دیکھتے ہوئے مایوس کن قدم اٹھا رہی ہے۔ اوکھلا لینڈ فل سائٹ کے دورے کے دوران، کیجریوال نے کہا، “وہ ایک سال سے مبینہ شراب گھوٹالہ کی تحقیقات کر رہے ہیں، لیکن ابھی تک کچھ نہیں ملا ہے۔ سنجے سنگھ کی رہائش گاہ پر کچھ نہیں ملے گا۔ جب کوئی شکست خوردہ محسوس کرتا ہے تو وہ مایوسی میں عجیب وغریب قدم اٹھاتا ہے۔ اس وقت یہی ہو رہا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ جیسے جیسے انتخابات قریب آئیں گے، تمام ایجنسیاں جیسے ای ڈی، سی بی آئی، محکمہ انکم ٹیکس اور پولیس سرگرم ہو جائیں گی۔ کل صحافیوں کے احاطے پر اور آج سنجے سنگھ کے احاطے پر چھاپے مارے گئے۔ ایسے بہت سے چھاپے مارے جائیں گے، لیکن ڈرنے کی کوئی بات نہیں۔
سنجے سنگھ کی گرفتاری پر سیاسی بیان بازی بھی شروع ہوگئی ہے اور پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ حکمراں جماعت عام انتخابات سے قبل جو کچھ لیول پلیئنگ فیلڈ میں رہ گیا ہے اسے تباہ کرنے کے لیے گرفتاری کے چکر میں ہے۔ بی جے پی کے اشارے پر مرکزی ایجنسیوں کو ہتھیاربناکر غلط استعمال کیا جا رہا ہے۔ لیکن پھر یہ وہی پارٹی ہے جس نے انڈیا الائنس کے بارے میں عدم تحفظ کی وجہ سے اس ملک کا نام تقریباً بدل دیا تھا۔
#WATCH | Chandigarh: “Almost since the last fifteen months, BJP has been accusing us (AAP workers) of a Liquor scam case. In the last 15 months, it has made ED and CBI conduct raids at 1,000 places…After arresting some people under the pretext of investigation and raiding 1000… pic.twitter.com/4I8ZO7AOTE
— ANI (@ANI) October 4, 2023
وہیں عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا رکن راگھو چڈا نے کہا کہ تقریباً پچھلے پندرہ مہینوں سے، بی جے پی ہم پر (آپ کارکنوں) پر شراب گھوٹالہ کیس کا الزام لگا رہی ہے۔ پچھلے 15 مہینوں میں، اس کی ای ڈی اور سی بی آئی نے 1000 مقامات پر چھاپے مارے ہیں۔تحقیقات کے بہانے کچھ لوگوں کو گرفتار کرنے اور 1000 مقامات پر چھاپے مارنے کے بعد بھی کسی ایجنسی کو ایک پیسہ بھی نہیں ملا۔یہ مایوس بی جے پی ہے جو آنے والے انتخابات ہارنے والی ہیں اس لیے ڈر کے مارے ایسا کر رہی ہے جس کی وجہ سے آج ہماری پارٹی کے رکن سنجے سنگھ کے گھر پر ای ڈی نے چھاپہ مارا ہے۔ میں واضح طور پر کہنا چاہوں گاگہ ای ڈی کو ایک پیسہ بھی نہیں ملا۔انہیں کوئی ثبوت نہیں ملا کیونکہ جب کوئی گھوٹالے نہیں ہوں گے تو کیا ملے گا۔
#WATCH | On the arrest of AAP leader Sanjay Singh in Delhi liquor policy case, Delhi BJP President Virendraa Sachdeva says, “Today, one thing is clear that the truth cannot be hidden…After Sanjay Singh, it’s Arvind Kejriwal. pic.twitter.com/A9jFJ1dtt3
— ANI (@ANI) October 4, 2023
سنجے سنگھ کی گرفتاری پر بی جے پی دہلی کے پردیش صدر ویریندر سچدیوا نے کہا کہ پیسے کھائیں ہیں تو سچائی سامنے آکر رہے گی۔ سنجے سنگھ اور کجریوال جتنا بھی شور مچالیں ،حقیقت سب کے سامنے آکر رہے گی ۔سنجے سنگھ نے پہلے دن سے شراب گھوٹالہ میں پیسے کھائے تھے۔ اور کل جب دنیش اڑوڑہ سرکاری گواہ بنے تبھی طے ہوگیا تھا کہ سنجے سنگھ بچ نہیں سکتے ہیں۔
#WATCH | On the arrest of AAP MP Sanjay Singh, Congress leader Meem Afzal says, “…This is in accordance with the tendency of this Govt. Those who speak up and question will go behind bars…I don’t find Sanjay Singh’s arrest surprising. The way he speaks inside and outside the… pic.twitter.com/IddCuXNeuq
— ANI (@ANI) October 4, 2023
کانگریس رہنما میم افضل نے کہا کہ یہ کوئی بڑی خبر نہیں ہے بلکہ موجودہ سرکار کا جو طریقہ ہے اس کے مطابق یہی ہونا تھا۔ جو سرکار کے خلاف بولے گا آواز اٹھائے گا اس کے خلاف ایسی ہی کاروائی ہوگی اور جو زیادہ سخت بولے گا اس کے خلاف اتنی ہی سخت کاروائی ہوگی ۔یہی تو اس سرکار کے کام کرنے اور اپوزیشن کو دبانے کا طریقہ ہے اور یہی اس کی پہچان ہے۔