Bharat Express

Row over CJI’s Ganpati Puja with PM Modi: آئین کے گھر کو آگ لگی گھر کے چراغ سے،چیف جسٹس کےگھر پر پی ایم مودی کے گنیش پوجا سے ہنگامہ جاری

واضح رہے کہ پی ایم مودی جس لباس میں پوجا کرنے کیلئے چیف جسٹس آف انڈیا کے گھر پہنچے تھے اس میں ایک  ٹوپی بھی نظر آرہی ہے جو مہاراشٹر ی ٹوپی کہلاتی ہے۔گنیش آرتی کے دوران مہاراشٹری ٹوپی پہننا مہاراشٹر کے سیاسی گلیاروں میں طرح طرح کے سوالات کو جنم دے رہا ہے۔

گنیش آرتی کی ایک تصویر سوشل میڈیا پر کافی وائرل ہے، جس میں پی ایم نریندر مودی نے چیف جسٹس چندر چوڑ کی رہائش گاہ پر جاکر پوجا کی ہے۔ اس تصویر کے منظر عام پر آنے کے بعد سے سیاست تیز ہو گئی ہے، اپوزیشن کو اس پر اعتراض ہے۔ ادھو گروپ کے لیڈر سنجے راوت نے کہا ہے کہ اب انصاف کی امید کیسے کریں گے، لوگوں کے ذہنوں میں شک پیدا ہوگا۔

پی ایم مودی کی اس ملاقات کے بارے میں سنجے راوت نے کہا کہ جب گنپتی کا تہوار چل رہا ہے، لوگ ایک دوسرے کے گھر جاتے ہیں۔ اب مجھے نہیں معلوم کہ پی ایم مودی نے کتنے گھروں کا دورہ کیا، لیکن وہ سی جے آئی کے گھر جا کر آرتی کرتے نظرآرہےہیں… اگر وہ اس لیڈر سے ملیں جو آئین کے محافظ ہیں، تو اس سے لوگوں کے ذہنوں میں شک پیدا ہو سکتا ہے۔ ہمارے مہاراشٹر کے معاملے میں، سی جے آئی چندر چوڑ کی بنچ اس کی سماعت کر رہی ہے، اس لیے اب ہمیں شک ہے کہ ہمیں انصاف ملے گا یا نہیں۔ ہمارے معاملے میں عدالت کے اندر دوسرا فریق مرکزی حکومت ہے۔ سی جے آئی کو اب اس معاملے سے خود کو دور کرنا چاہئے کیونکہ دوسری پارٹی کے ساتھ ان کے تعلقات عام ہو چکے ہیں۔ کیا ایسی صورتحال میں چیف جسٹس ہمیں انصاف دلائیں گے؟

سنجے راوت کے بیان کا مطلب سمجھیں

اب یہ بیان اہمیت اختیار کر گیا ہے کیونکہ سنجے راوت نے براہ راست الزام لگایا ہے کہ سی جے آئی اور پی ایم مودی کا ایک ساتھ آنا ان کے تعلقات کے بارے میں بہت کچھ بتاتا ہے۔ یہاں تک کہ ان کا یہ کہنا کہ چیف جسٹس آف انڈیا کو اب اپنے کیس سے الگ ہونا چاہئے،یہ بھی تنازعہ کا باعث بن سکتا ہے۔ سنجے راوت کے اس بیان پر فی الحال بی جے پی یا کسی اور پارٹی نے کوئی رد عمل ظاہر نہیں کیا ہے، لیکن تنازع بڑھتا ہی دکھائی دے رہا ہے۔

وہیں دوسرے ناقدین میں سے ایک تجربہ کار وکیل اندرا جے سنگھ بھی ہیں۔ انہوں نے ایکس پر ایک پوسٹ میں جیسنگ نے الزام لگایا کہ ایگزیکٹو اور عدلیہ کے درمیان اختیارات کی علیحدگی پر سمجھوتہ کیا ہے۔انہوں نے لکھا کہ”چیف جسٹس آف انڈیا نے ایگزیکٹو اور عدلیہ کے درمیان اختیارات کی علیحدگی پر سمجھوتہ کیا ہے۔چیف جسٹس کی آزادی  پر تمام اعتماد کھو دیا۔ واضح رہے کہ  جیسنگ، بھارت کے سب سے معزز سینئر وکیلوں میں سے ایک اور سابق ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ہیں۔

انہوں نے سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن آف انڈیا (ایس سی بی اے) سے  مطالبہ کیاہے کہ “ایگزیکٹیو سے چیف جسٹس کی آزادی کے عوامی طور پر ظاہر کیے گئے سمجھوتہ کی مذمت کریں۔ جیسنگ نے اپنی پوسٹ میں ایس سی بی اے کے صدر کپل سبل کا بھی ذکر کیاہے۔

وہیں آر جے ڈی کے راجیہ سبھا رکن منوج جھا نے اس پر تنقید کرتے ہوئے ایکس پر پوسٹ لکھا کہ یہ ہے جمہوریت کی تصویر ہے….خواتین و حضرات۔ جے ہند۔

واضح رہے کہ پی ایم مودی جس لباس میں پوجا کرنے کیلئے چیف جسٹس آف انڈیا کے گھر پہنچے تھے اس میں ایک  ٹوپی بھی نظر آرہی ہے جو مہاراشٹر ی ٹوپی کہلاتی ہے۔گنیش آرتی کے دوران مہاراشٹری ٹوپی پہننا مہاراشٹر کے سیاسی گلیاروں میں طرح طرح کے سوالات کو جنم دے رہا ہے اور شاید یہی وجہ ہے کہ سنجے راوت کافی برہم نظرآرہے ہیں۔

بھارت ایکسپریس۔