گنیش آرتی کی ایک تصویر سوشل میڈیا پر کافی وائرل ہے، جس میں پی ایم نریندر مودی نے چیف جسٹس چندر چوڑ کی رہائش گاہ پر جاکر پوجا کی ہے۔ اس تصویر کے منظر عام پر آنے کے بعد سے سیاست تیز ہو گئی ہے، اپوزیشن کو اس پر اعتراض ہے۔ ادھو گروپ کے لیڈر سنجے راوت نے کہا ہے کہ اب انصاف کی امید کیسے کریں گے، لوگوں کے ذہنوں میں شک پیدا ہوگا۔
#WATCH | On PM Modi visiting CJI DY Chandrachud’s residence for Ganpati Poojan, Shiv Sena (UBT) leader Sanjay Raut says, ” Ganpathi festival is going on, people visit each other’s houses. I don’t have info regarding how many houses PM visited so far…but PM went to CJI’s house… pic.twitter.com/AVp26wl7Yz
— ANI (@ANI) September 12, 2024
پی ایم مودی کی اس ملاقات کے بارے میں سنجے راوت نے کہا کہ جب گنپتی کا تہوار چل رہا ہے، لوگ ایک دوسرے کے گھر جاتے ہیں۔ اب مجھے نہیں معلوم کہ پی ایم مودی نے کتنے گھروں کا دورہ کیا، لیکن وہ سی جے آئی کے گھر جا کر آرتی کرتے نظرآرہےہیں… اگر وہ اس لیڈر سے ملیں جو آئین کے محافظ ہیں، تو اس سے لوگوں کے ذہنوں میں شک پیدا ہو سکتا ہے۔ ہمارے مہاراشٹر کے معاملے میں، سی جے آئی چندر چوڑ کی بنچ اس کی سماعت کر رہی ہے، اس لیے اب ہمیں شک ہے کہ ہمیں انصاف ملے گا یا نہیں۔ ہمارے معاملے میں عدالت کے اندر دوسرا فریق مرکزی حکومت ہے۔ سی جے آئی کو اب اس معاملے سے خود کو دور کرنا چاہئے کیونکہ دوسری پارٹی کے ساتھ ان کے تعلقات عام ہو چکے ہیں۔ کیا ایسی صورتحال میں چیف جسٹس ہمیں انصاف دلائیں گے؟
संविधान के घर को आग लगी
घरके चिरागसे….
१) EVM को क्लीन चीट
२) महाराष्ट्र में चलरही संविधान विरोधी सरकार के सुनवाई पर ३ सालसे तारीख पे तारीख
३) प. बंगाल बलात्कर मामले मे suemoto हस्तक्षेप लेकीन
महाराष्ट्र रेप कांड का जिकर नहीं.
४) दिल्ली मुख्यमंत्री केजरीवाल के
bail पर तारीख पे… https://t.co/jzVpQqDQh3— Sanjay Raut (@rautsanjay61) September 11, 2024
سنجے راوت کے بیان کا مطلب سمجھیں
اب یہ بیان اہمیت اختیار کر گیا ہے کیونکہ سنجے راوت نے براہ راست الزام لگایا ہے کہ سی جے آئی اور پی ایم مودی کا ایک ساتھ آنا ان کے تعلقات کے بارے میں بہت کچھ بتاتا ہے۔ یہاں تک کہ ان کا یہ کہنا کہ چیف جسٹس آف انڈیا کو اب اپنے کیس سے الگ ہونا چاہئے،یہ بھی تنازعہ کا باعث بن سکتا ہے۔ سنجے راوت کے اس بیان پر فی الحال بی جے پی یا کسی اور پارٹی نے کوئی رد عمل ظاہر نہیں کیا ہے، لیکن تنازع بڑھتا ہی دکھائی دے رہا ہے۔
وہیں دوسرے ناقدین میں سے ایک تجربہ کار وکیل اندرا جے سنگھ بھی ہیں۔ انہوں نے ایکس پر ایک پوسٹ میں جیسنگ نے الزام لگایا کہ ایگزیکٹو اور عدلیہ کے درمیان اختیارات کی علیحدگی پر سمجھوتہ کیا ہے۔انہوں نے لکھا کہ”چیف جسٹس آف انڈیا نے ایگزیکٹو اور عدلیہ کے درمیان اختیارات کی علیحدگی پر سمجھوتہ کیا ہے۔چیف جسٹس کی آزادی پر تمام اعتماد کھو دیا۔ واضح رہے کہ جیسنگ، بھارت کے سب سے معزز سینئر وکیلوں میں سے ایک اور سابق ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ہیں۔
Chief Justice of India has compromised the separation of powers between the Executive and Judiciary. Lost all confidence in the independence of the CJI . The SCBA must condemn this publicly displayed compromise of Independence of the CJI from the Executive @KapilSibal https://t.co/UXoIxVxaJt
— Indira Jaising (@IJaising) September 11, 2024
انہوں نے سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن آف انڈیا (ایس سی بی اے) سے مطالبہ کیاہے کہ “ایگزیکٹیو سے چیف جسٹس کی آزادی کے عوامی طور پر ظاہر کیے گئے سمجھوتہ کی مذمت کریں۔ جیسنگ نے اپنی پوسٹ میں ایس سی بی اے کے صدر کپل سبل کا بھی ذکر کیاہے۔
وہیں آر جے ڈی کے راجیہ سبھا رکن منوج جھا نے اس پر تنقید کرتے ہوئے ایکس پر پوسٹ لکھا کہ یہ ہے جمہوریت کی تصویر ہے….خواتین و حضرات۔ جے ہند۔
That is the state of the republic….ladies and gentlemen.
Jai Hind https://t.co/dH9XjQv4co— Manoj Kumar Jha (@manojkjhadu) September 11, 2024
واضح رہے کہ پی ایم مودی جس لباس میں پوجا کرنے کیلئے چیف جسٹس آف انڈیا کے گھر پہنچے تھے اس میں ایک ٹوپی بھی نظر آرہی ہے جو مہاراشٹر ی ٹوپی کہلاتی ہے۔گنیش آرتی کے دوران مہاراشٹری ٹوپی پہننا مہاراشٹر کے سیاسی گلیاروں میں طرح طرح کے سوالات کو جنم دے رہا ہے اور شاید یہی وجہ ہے کہ سنجے راوت کافی برہم نظرآرہے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔