رضا اکیڈمی کے سکریٹری محمد سعید نوری
ممبئی: رضا اکیڈمی کے سکریٹری محمد سعید نوری نے بدھ کے روز آئی اے این ایس سے بات کرتے ہوئے کئی اہم مسائل پر اپنی رائے کا اظہار کیا۔ انہوں نے برقعہ تنازعہ پر وزیر نتیش رانے کے بیان پر تبصرہ کیا۔ اس کے علاوہ نوری نے دیگر فرقہ وارانہ اور سماجی مسائل پر بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
نتیش رانے کا بیان کہ اگر خواتین برقعہ پہننا چاہتی ہیں تو انہیں گھر تک ہی محدود رہنا چاہئے۔ محمد سعید نوری نے کہا کہ نتیش رانے کو ایسے بیانات دینے سے بچنا چاہئے، جو صرف عوام کو تقسیم کرتا ہو۔ ایسے بیانات صرف سرخیوں میں رہنے کے لیے دیے جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر کوئی لڑکی برقعہ پہن کر اسکول جاتی ہے تو اس میں کیا مسئلہ ہے؟ ایسے بیانات صرف لوگوں کو الجھانے اور توجہ مبذول کرنے کے لیے ہوتے ہیں۔ سبھی کو اپنے یونیفارم کو فالو کرنا چاہئے اور جب لڑکیاں اسکول یا کالج جاتی ہیں تو یونیفارم میں جاتی ہیں۔ یہ اسکول کے اصول ہیں، جن پر سبھی کو عمل کرنا چاہئے۔
اتراکھنڈ میں یکساں سول کوڈ (یو سی سی) کے نفاذ کے سوال پر سعید نوری نے کہا کہ اس قانون کا بنیادی مقصد صرف مسلمانوں کو تکلیف دینا ہے۔ ہم اس کی مخالفت کریں گے اور اس میں شامل کسی بھی کوشش کی مخالفت کرتے رہیں گے۔ مہاراشٹر میں بھی اگر یو سی سی لاگو کیا گیا تو ہم اس کی مخالفت کریں گے۔
وقف بل ترمیمی بل پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو ہمیشہ اس طرح کے اقدامات سے تکلیف دی جاتی ہے۔ وقف اراضی مسلمانوں کی ملکیت ہے اور حکومت کو اس میں مداخلت کا کوئی حق نہیں ہے۔ یہ زمین اچھے کاموں کے لیے دی جاتی ہے، اس میں حکومت کی مداخلت سمجھ سے باہر ہے۔ مہا کمبھ اور وقف اراضی کے معاملے پر وضاحت دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ سب جھوٹا پروپیگنڈہ ہے۔ کوئی بھی شخص غیر قانونی طور پر زمین نہیں لے سکتا۔ یہ سب بے بنیاد باتیں پھیلائی جا رہی ہیں۔
سدھی ونائک مندر کے ڈریس کوڈ پر انہوں نے کہا کہ یہ اصول صرف مندر کے اندر لاگو ہوتے ہیں۔ اسلام نے بھی اپنے پیروکاروں کے لیے مخصوص ہدایات دی ہیں۔ ہر مذہب اور مندر کو اپنے قوانین بنانے کا حق ہے اور لوگ ان اصولوں پر عمل کرتے ہیں۔
مہا کمبھ میں بھگدڑ کے واقعہ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کو ایسے حادثات سے بچنے کے لئے سخت اقدامات کرنے چاہئیں، تاکہ مستقبل میں ایسے حادثات نہ ہوں۔
بھارت ایکسپریس۔