دہلی کے سابق نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا۔ (فائل فوٹو)
Delhi Excise Policy: دہلی شراب گھوٹالہ معاملے میں منیش سسودیا کو عدالت سے کوئی راحت نہیں ملی ہے۔ راؤز ایوینیو کورٹ نے ان کی حراست کی مدت میں اضافہ کردیا ہے۔ ان کو 19 جنوری 2024 تک عدالتی تحویل میں جیل میں رہنا پڑے گا۔ عدالت نے ملزمین کے وکیل کو سی بی آئی ہیڈ کوارٹر میں دستاویزوں کا جائزہ لینے کے لئے 15 جنوری تک کا وقت دیا ہے۔ عدالت نے سی بی آئی کو یہ بھی ہدایت دی ہے کہ وہ معائنے میں سہولت فراہم کرنے اورتعمیل کی رپورٹیں داخل کرنے کے لئے مناسب افسران کو تعینات کرے۔
سپریم کورٹ نے عرضی پر کہی یہ بڑی بات
اس سے قبل دہلی کے سابق نائب وزیراعلیٰ منیش سسودیا کو سپریم کورٹ سے بھی بڑا جھٹکا لگا تھا۔ عدالت نے ان کی نظرثانی کی درخواست یہ کہتے ہوئے مسترد کردی تھی کہ اس معاملے میں نظرثانی کا کوئی مقدمہ نہیں بنایا گیا، انہوں نے شراب گھوٹالہ کیس میں سپریم کورٹ سے ضمانت کی درخواست کی تھی۔ وہ اس حکم پرنظرثانی کا مطالبہ کررہے تھے۔ عام آدمی پارٹی کے لیڈرمنیش سسودیا نے 29 نومبرکوسپریم کورٹ میں نظرثانی کی درخواست دائر کی تھی۔
ضمانت ختم نہیں ہونے پر پھر داخل کی ضمانت عرضی
گزشتہ 30 اکتوبر کو سپریم کورٹ نے منیش سسودیا کو ضمانت دینے سے منع کرتے ہوئے کہا تھا کہ جانچ ایجنسی 338 کروڑ روپئے کا لین دین ثابت کرپائی ہے۔ فی الحال انہیں ضمانت نہیں مل سکتی ہے۔ عدالت عظمیٰ نے یہ بھی کہا کہ 6 ماہ میں اگرنچلی عدالت میں مقدمہ ختم نہیں ہوتا تو ضمانت کے لئے دوبارہ درخواست دی جاسکتی ہے۔
26 فروری کو ہوئی تھی منیش سسودیا کی گرفتاری
منیش سسودیا کی جانچ سی بی آئی اور ای ڈی دونوں کی طرف سے کی جارہی ہے۔ دہلی کی شراب پالیسی معاملے مبینہ کردار کے لئے منیش سسودیا کی گرفتاری اسی سال 26 فروری کو ہوئی تھی اور تب سے عام آدمی پارٹی کے سینئرلیڈر حراست میں ہیں۔ گرفتاری کے دو دن بعد یعنی 28 فروری کو انہوں نے کابینہ سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ مارچ میں سی بی آئی کی ایف آئی آر سے متعلق منی لانڈرنگ معاملے میں پوچھ گچھ کے بعد منیش سسودیا کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔
-بھارت ایکسپریس