وزیر توانائی اے کے شرما۔
Electricity Strike in UP: اترپردیش میں رہنے والے لوگوں کے لئے ایک راحت بھری خبر آئی ہے۔ 16 اپریل کی رات سے ہڑتال پر گئے بجلی ملازمین نے ہڑتال واپس لے لی ہے۔ اس کے ساتھ ہی وزیر توانائی اے کے شرما نے ملازم لیڈران کو بھروسہ دلایا ہے کہ کسی کو بھی نوکری سے نہیں نکالا جائے گا۔ اسی کے ساتھ جو مقدمے ہڑتال کے دوران درج کرائے گئے ہیں، ان کو بھی واپس لیا جائے گا۔
واضح رہے کہ 16 مارچ کی رات سے ہی بجلی ملازمین کے ہڑتال پر جانے سے ریاست میں چوطرفہ اندھیرا چھایا ہوا تھا۔ گرمی کے دنوں میں عوام پریشان ہو رہی تھی اور اس کے خلاف سڑک پر بھی اترنا شروع کردیا تھا۔ بجلی ملازم اپنے مطالبات سے متعلق ہڑتال کوواپس کرنے سے منع کر رہے تھے جبکہ کل پورے دن وزیر توانائی ہڑتال کرنے والے ملازمین کو مناتے رہے۔ اس کے بعد اتوار کے روز بھی وزیر توانائی اے کے شرما اور ملازم لیڈران سے بات کی۔
اس کے بعد وزیر توانائی اے کے شرما نے سنگھرش سمیتی کو یقین دہانی کرائی کہ ہڑتال کے دوران ملازمین کے خلاف کی گئی کارروائی کو واپس لیا جائے گا۔ اس کے لئے انہوں نے یوپی پی سی ایل کے چیئرمین کو ہدایت بھی دی کہ اب تک ملازمین کے خلاف کی گئی کارروائی میں چاہے ایف آئی آر ہو، معطلی ہو یا دیگر کسی طرح کی کارروائی کی گئی ہو، اسے جلد ہی واپس لیا جائے گا۔ جدوجہد کے دیگر موضوعات پر تبادلہ خیال کرنے کے لئے آنے والے وقت میں بات چیت کے ذریعہ حل کیا جائے گا۔
یوپی میں بجلی ملازمین کی ہڑتال ختم ہوگئی ہے۔ وزیر توانائی اے کے شرما اور ملازمین کے درمیان میٹنگ کے بعد یہ فیصلہ لیا گیا ہے۔ اے کے شرما نے کہا- کسی بھی ملازم کو نوکری سے نہیں نکالا جائے گا۔
#ElectriciansProtest #UttarPradesh @aksharmaBharat @Uppolice @UPGovt
#bharatexpressurdu pic.twitter.com/gsoeJI8xDr— Bharat Express Urdu (@bharatxpresurdu) March 19, 2023
واضح رہے کہ 16 مارچ کی رات سے ملازمین ہڑتال پر تھے۔ اس دوران پوری ریاست کے پاور کارپوریشن کے 16 ایگزیکٹیو انجینئر، جونیئر انجینئراور ایس ڈی او کو معطل کردیا گیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی تین ہزار سے زیادہ کنٹریکٹ ملازمین برخاست کئے گئے تھے۔ 22 ملازمین لیڈران سمیت 29 کے خلاف ضروری سروس بحالی قانون (ایسما) کے تحت کارروائی کی گئی تھی۔ ساتھ مین پاور ایجنسی کے مینیجروں کے خلاف معاملہ درج ہوا تھا۔
-بھارت ایکسپریس