
لوک سبھا ایم پی اور ترنمول کانگریس کے سنئرز لڈ ر سوگت رائے
کولکتہ: لوک سبھا ایم پی اور ترنمول کانگریس کے سینئر لیڈر سوگت رائے نے ہفتہ کے روزنیوز ایجنسی IANS سے خصوصی بات کی۔ اس دوران بنگال میں بہار کے ووٹروں کے آن لائن رجسٹریشن پر انہوں نے کہا کہ اسے پوری طاقت کے ساتھ روکنے کی ضرورت ہے۔
چیف منسٹر ممتا بنرجی کے مغربی بنگال میں آن لائن رجسٹریشن کے ذریعہ بہار کے ووٹروں کے مبینہ اندراج سے متعلق بیان پر انہوں نے کہا کہ ممتا بنرجی پہلے بھی یہ الزام لگا چکی ہیں، مہاراشٹر میں بھی ایسا ہی ہوا تھا اور اگر بی جے پی مغربی بنگال میں بھی ایسا ہی کرنے کی کوشش کر رہی ہے تو اسے پوری طاقت سے روکا جاناچاہئے۔
کلکتہ ہائی کورٹ کی طرف سے مغربی بنگال میں آر ایس ایس کی ریلی کی اجازت دینے اور امتحانات اور لاؤڈ اسپیکر پر ریاست کے اعتراض کو مسترد کرنے پر ترنمول لیڈر نے کہا، ’’ریاستی حکومت نے آر ایس ایس کو یہ اجازت نہیں دی ہے، کلکتہ ہائی کورٹ نے انہیں یہ اجازت دی ہے، حالانکہ، عدالت نے کہا ہے کہ ریلی کے دوران لاؤڈ اسپیکر نہیں بجائے جائیں گے اور صرف ساؤنڈ باکس میں میٹنگ کرنی ہو گی۔‘‘
نائب صدر جگدیپ دھنکھڑنے ایگزیکٹو تقرریوں میں چیف جسٹس کی شمولیت پر سوال اٹھانے پر، ترنمول کے رکن پارلیمنٹ نے کہا، ’’میں اس معاملے پر جگدیپ دھنکھڑسے اتفاق کرتا ہوں کیونکہ عدلیہ کو واقعی ایگزیکٹو کی تقسیم میں مداخلت نہیں کرنی چاہئے۔ اگر ایگزیکٹو کے پاس کوئی طاقت ہے تو وہ طاقت باقی رہنی چاہیے۔‘‘
انہوں نے سابق وزیر اعلی اروند کیجریوال کی سرکاری رہائش گاہ، دہلی میں 6 فلیگ سٹاف روڈ بنگلے کی تزئین و آرائش کی تحقیقات کے سینٹرل ویجیلنس کمیشن (سی وی سی) کے حکم کو کیجریوال کے خلاف اقدام قرار دیا۔ انہوں نے کہا، ’’مرکزی حکومت ہمیشہ اروند کیجریوال کے خلاف تھی اور یہ قدم اسی کی ایک اور کوشش ہے۔‘‘
مہاراشٹر حکومت کی جانب سے ’لو جہاد‘ قانون کا مسودہ تیار کرنے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دینے پر، ترنمول لیڈر نے کہا، ’’بی جے پی کے زیر اقتدار ریاستوں میں پہلے بنایا گیا ’لو جہاد‘ قانون ایک فرقہ وارانہ قانون ہے، ایسا لگتا ہے کہ مہاراشٹر بھی اسی راستے پر جا رہا ہے۔‘‘
بھارت ایکسپریس۔
بھارت ایکسپریس اردو، ہندوستان میں اردوکی بڑی نیوزویب سائٹس میں سے ایک ہے۔ آپ قومی، بین الاقوامی، علاقائی، اسپورٹس اور انٹرٹینمنٹ سے متعلق تازہ ترین خبروں اورعمدہ مواد کے لئے ہماری ویب سائٹ دیکھ سکتے ہیں۔ ویب سائٹ کی تمام خبریں فیس بک اورایکس (ٹوئٹر) پربھی شیئر کی جاتی ہیں۔ برائے مہربانی فیس بک (bharatexpressurdu@) اورایکس (bharatxpresurdu@) پرہمیں فالواورلائک کریں۔ بھارت ایکسپریس اردو یوٹیوب پربھی موجود ہے۔ آپ ہمارا یوٹیوب چینل (bharatexpressurdu@) سبسکرائب، لائک اور شیئر کرسکتے ہیں۔