Bharat Express

Rajnath singh arrives in Washington on a four-day visit to US: ہندوستان اور امریکہ مل کر عالمی امن اور خوشحالی کو یقینی بنا سکتے ہیں:راجناتھ سنگھ

ہندوستان اور امریکہ مل کر ایک مضبوط طاقت بن سکتے ہیں، جو دنیا میں امن، خوشحالی اور استحکام کو یقینی بنا سکتی ہے۔ یہ بات وزیردفاع  راج ناتھ سنگھ نے 22 اگست 2024 کو امریکہ کے چار روزہ دورے پر واشنگٹن پہنچنے کے بعد ہندوستانی تارکین وطن کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہی۔

ہندوستان اور امریکہ مل کر ایک مضبوط طاقت بن سکتے ہیں، جو دنیا میں امن، خوشحالی اور استحکام کو یقینی بنا سکتی ہے۔ یہ بات وزیردفاع  راج ناتھ سنگھ نے 22 اگست 2024 کو امریکہ کے چار روزہ دورے پر واشنگٹن پہنچنے کے بعد ہندوستانی تارکین وطن کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ وزیردفاع نے ہندوستان اور امریکہ کو فطری اتحادی قرار دیا، جنہیں مضبوط شراکت داری کرنی ہی ہوگی اور یہ تعاون مسلسل بڑھ رہا ہے۔ راج ناتھ سنگھ نے اس حقیقت پر دوبارہ زور دیا کہ وزیر اعظم  نریندر مودی کی متحرک قیادت میں ہندوستان کا قد عالمی سطح پر بلند ہوا ہے۔ انہوں نے کہا’’اس سے پہلے بین الاقوامی فورمز پر ہندوستان کی بات پر توجہ نہیں دی جاتی تھی، لیکن آج پوری دنیا ہندوستان کی بات غور سے سنتی ہے۔’’

وزیردفاع نے بتایا کہ2014 سے پہلے ہندوستان‘کمزور پانچ’ ممالک میں شامل تھا، یہ زمرہ سرمایہ کاری فرم مورگن اسٹینلے نے وضع کیا تھا اور آج وہ خود کو دنیا کی‘شاندار پانچ ’ معیشتوں میں شامل کرنے لائق ہوگیا ہے۔انہوں نے مذکورہ فرم کی حالیہ رپورٹ کا حوالہ دیا، جس میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان 2027 تک تیسری سب سے بڑی معیشت بن جائے گا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ کووڈ-19 عالمی وباءپر حکومت کے ردعمل نے اس بات کو یقینی بنایا کہ ہندوستانی معیشت دوسرے ممالک کی طرح بری طرح متاثر نہ ہو۔ راجناتھ سنگھ نے اس حقیقت کو اُجاگر کیا کہ حکومت نے کامیابی کے ساتھ 25 کروڑ لوگوں کو  خط افلاس  سے اوپراُٹھایا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق خوردہ افراط زر 3.54 فیصد کی پانچ سال کی کم ترین سطح پر آ گئی ہے اور غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 675 بلین ڈالر کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے ہیں۔

وزیردفاع نے دفاع میں‘آتم نربھارت’ کا مقصد حاصل کرنے کے لیے حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات کا ذکر کیا، جس میں 5000 سے زیادہ اشیاء کو مثبت طریقے سے ہندوستان میں تیار کرنےسے متعلق نوٹیفکیشن بھی شامل ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ملکی کمپنیوں کے ذریعہ ہندوستانی سرزمین پر جدید ترین دفاعی اشیاء تیار کرنے کو یقینی بنانے کے لیے مسلسل کوششیں کی جارہی ہیں۔ راج ناتھ سنگھ نے اس حقیقت کو تسلیم کیا کہ دفاعی برآمدات جو موجودہ حکومت کے اقتدار میں آنے سےقبل 600 کروڑ روپے تھیں، اب نمایاں طور پر بڑھ کر 21,000 کروڑ روپے سے زیادہ ہو گئی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اختراع کو فروغ دینے کے لیے کیے گئے اقدامات کی وجہ سے ملک میں اسٹارٹ اَپس کی تعداد تیزی سے بڑھ کر 1.20 لاکھ ہو گئی، جو 2014 میں تقریباً 400 تھی۔  انہوں نے اِن کامیابیوں  کی وجہ حکومت کی  پالیسیوں اور منصوبہ بندی کے ساتھ قوت ارادی کوقرار دیا۔ وزیر اعظم کے وژن کو بیان کرتے ہوئے، انہوں نے کہا:‘‘ہم ہندوستان کو ایک مضبوط، محفوظ اور خوشحال ملک بنانا چاہتے ہیں۔’’

وزیردفاع نے خطاب کا اختتام امریکہ میں ہندوستانی کمیونٹی سے ‘وسودھیو کٹمبکم’(دنیا ایک خاندان ہے)کے جذبے کے مطابق ایمانداری اور لگن کے ساتھ کام کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کیا۔ راج ناتھ سنگھ کی آمد کے ساتھ ہی، دونوں اطراف کے اعلیٰ دفاعی عہدیداروں نے دو بڑے معاہدوں پر دستخط کیے- سیکورٹی آف سپلائی ارینجمنٹ (ایس او ایس اے)اور رابطہ افسروں کی تفویض سے متعلق معاہدے کا مفاہمت نامہ۔اپنے امریکی دورے کے دوران وزیردفاع امریکی وزیر دفاع مسٹر لائیڈ آسٹن کے ساتھ دو طرفہ میٹنگ کریں گے۔ وہ  قومی سلامتی کے امور سے متعلق امریکہ کے  صدر کے معاون  جیک سلیوان سے بھی ملاقات کریں گے۔ اس کے علاوہ وہ امریکی دفاعی صنعت کے ساتھ جاری اور مستقبل کے دفاعی تعاون پر ایک اعلیٰ سطحی گول میز میٹنگ کی صدارت بھی کریں گے۔اس دورے سے ہندوستان-امریکہ جامع عالمی اسٹریٹیجک پارٹنرشپ کے مزید گہرا اور وسیع ہونے کی توقع ہے۔

بھارت ایکسپریس۔