Bharat Express

Rajasthan Assembly Elections 2023: اسمبلی انتخابات کو لے کر بی جے پی کی دو کمیٹیوں میں نہیں ہے وسُندہرا راجے کا نام، ریاستی انچارج نے کیا کہا؟

سی پی جوشی اور ریاستی انچارج ارون سنگھ نے اعلان کیا کہ قومی صدر جگت پرکاش نڈا کی ہدایت کے مطابق ان کمیٹیوں کا اعلان کیا گیا ہے اور امید ظاہر کی کہ آئندہ انتخابات میں دونوں کمیٹیوں کے تجربے کا فائدہ ریاست کو ملے گا

راجستھان کی سابق وزیر اعلی وسندھرا راجے

بی جے پی نے جمعرات کو ریاست میں آئندہ اسمبلی انتخابات کے لیے دو اہم کمیٹیوں، الیکشن مینجمنٹ کمیٹی اور سنکلپ (منشور) کمیٹی کی تشکیل کا اعلان کیا۔ ان دونوں کمیٹیوں میں سابق وزیر اعلیٰ اور پارٹی کی قومی نائب صدر وسندھرا راجے کا نام شامل نہیں ہے۔ ریاستی انچارج ارون سنگھ نے راجے کے کردار کے بارے میں پوچھے گئے سوال سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ ‘دیگر تمام سینئر لیڈر انتخابی مہم چلائیں گے’۔ آپ کو بتا دیں کہ 2018 میں وسندھرا راجے کا نام بی جے پی کی راجستھان گورو سنکلپ سمیتی میں بھی نہیں تھا۔

پارٹی کے ریاستی صدر سی پی جوشی اور ریاستی انچارج ارون سنگھ نے اعلان کیا کہ قومی صدر جگت پرکاش نڈا کی ہدایت کے مطابق ان کمیٹیوں کا اعلان کیا گیا ہے اور امید ظاہر کی کہ آئندہ انتخابات میں دونوں کمیٹیوں کے تجربے کا فائدہ ریاست کو ملے گا۔ اس کے تحت منشور کمیٹی کی کمان مرکزی وزیر ارجن رام میگھوال کو دی گئی ہے، جب کہ انتخابی انتظامی کمیٹی کی کمان سابق رکن پارلیمنٹ نارائن پنچاریہ کو دی گئی ہے۔

ان لیڈروں کو کمیٹی میں جگہ ملی

جوشی نے کہا کہ پارٹی کی ‘پردیش سنکلپ پترا سمیتی’ کے کنوینر مرکزی وزیر ارجن رام میگھوال ہوں گے۔ اس 25 رکنی کمیٹی میں راجیہ سبھا کے ارکان گھنشیام تیواری اور کیروری لال مینا، قومی وزیر الکا سنگھ گرجر، سابق اسمبلی ڈپٹی اسپیکر راؤ راجندر سنگھ، سابق مرکزی وزیر سبھاش مہاریہ، سابق وزراء پربھو لال سینی اور راکھی راٹھور کو شریک کنوینر بنایا گیا ہے۔

نارائن پنچاریہ انتظامی کمیٹی کے کنوینر بنے 

ساتھ ہی پارٹی کے ریاستی نائب صدر اور سابق ایم پی نارائن پنچاریہ کو ریاستی الیکشن مینجمنٹ کمیٹی کا کوآرڈینیٹر بنایا گیا ہے۔ اس کمیٹی میں 25 ارکان ہیں۔ اس میں پارٹی کے سابق ریاستی جنرل سکریٹری اونکار سنگھ لکھاوت، پارٹی کے قومی ترجمان اور ایم پی راجیہ وردھن سنگھ راٹھور، ریاستی جنرل سکریٹری بھجن لال، ریاستی جنرل سکریٹری دامودر اگروال، سابق انفارمیشن کمشنر سی ایم مینا کو کنوینر اور کنہیا لال بیروال شریک کنوینر ہوں گے۔

ریاست میں اس سال کے آخر میں اسمبلی انتخابات ہونے ہیں۔ تاہم پارٹی نے ان دونوں اہم کمیٹیوں میں سابق وزیر اعلیٰ راجے کو نہ رکھ کر سب کو حیران کر دیا ہے۔ جب راجے کے کردار کے بارے میں پوچھا گیا تو پارٹی کے ریاستی انچارج ارون سنگھ نے صرف اتنا کہا، ’’دیگر تمام سینئر لیڈر انتخابی مہم چلائیں گے۔‘‘ جب دوبارہ پوچھا گیا تو انہوں نے کہا، ’’پارٹی کے بہت سے کارکنوں کو مختلف ذمہ داریاں دی گئی ہیں اور پارٹی سبھی کو ذمہ داریاں دے گی۔

 بھارت ایکسپریس۔

Also Read