کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی
بہار کی نتیش حکومت نے ذات کے سروے کے اعداد و شمار جاری کیے ہیں۔ کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے بھی اس حوالے سے بیان دیا ہے۔ انہوں نے پیر (2 اکتوبر) کو کہا کہ بہار کی ذات پات کی مردم شماری سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ وہاں او بی سی + ایس سی + ایس ٹی 84 فیصد ہیں۔ مرکزی حکومت کے 90 سیکرٹریوں میں سے صرف 3 او بی سی ہیں، جو ہندوستان کے بجٹ کا صرف 5 فیصد ہینڈل کرتے ہیں! اس لیے ہندوستان کے ذات پات کے اعدادوشمار کو جاننا ضروری ہے۔ جتنی زیادہ آبادی، اتنے ہی زیادہ حقوق – یہ ہمارا عہد ہے۔
جے رام رمیش نے ٹویٹر پر ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا، “بہار حکومت نے ریاست میں کرائے گئے ذات پر مبنی سروے کے نتائج ابھی جاری کیے ہیں۔ اس اقدام کا خیرمقدم کرتے ہوئے اور کانگریس حکومتوں کی طرف سے کرناٹک جیسی دیگر ریاستوں میں پہلے اسی طرح کے سروے کو یاد کرتے ہوئے، انڈین نیشنل کانگریس اپنے اس مطالبے کو دہراتی ہے کہ مرکزی حکومت جلد از جلد قومی ذات کی مردم شماری کرائے۔
انہوں نے کہا، “یو پی اے -2 حکومت نے اصل میں اس مردم شماری کو مکمل کیا تھا لیکن اس کے نتائج مودی حکومت نے جاری نہیں کیے تھے۔ سماجی بااختیار بنانے کے پروگراموں کو تقویت دینے اور سماجی انصاف کو آگے بڑھانے کے لیے ایسی مردم شماری ضروری ہو گئی ہے۔
बिहार सरकार ने अभी राज्य में कराए गए जाति आधारित सर्वे के नतीजे जारी कर दिए हैं। इस पहल का स्वागत करते हुए और कांग्रेस सरकारों द्वारा कर्नाटक जैसे अन्य राज्यों में इसी तरह के पहले के सर्वेक्षणों को याद करते हुए, भारतीय राष्ट्रीय कांग्रेस अपनी मांग दोहराती है कि केंद्र सरकार जल्द…
— Jairam Ramesh (@Jairam_Ramesh) October 2, 2023
ذات کے سروے کے مطابق دیگر پسماندہ طبقات (OBC) اور انتہائی پسماندہ طبقات (EBC) ریاست کی کل آبادی کا 63 فیصد ہیں۔ بہار میں آبادی 13.07 کروڑ سے کچھ زیادہ ہے، جس میں سے 36 فیصد کے ساتھ ای بی سی سب سے بڑا سماجی طبقہ ہے۔ اس کے بعد او بی سی 27.13 فیصد ہے۔ درج فہرست ذات کی آبادی 19.65 فیصد، عام زمرہ کی آبادی 15.52 فیصد اور درج فہرست قبائل کی آبادی 1.68 فیصد ہے۔
بھارت ایکسپریس۔