قائد حزب اختلاف راہل گاندھی
ہریانہ کے نوح میں انتخابی تشہیر کے دوران مہم کے آخری دن کانگریس لیڈر راہل گاندھی کافی مطمئن نظرآرہے تھے، لیکن بے روزگاری، آئین اورنفرت کے موضوع پر بی جے پی اورمودی حکومت پرکافی حملہ آوربھی نظرآئے۔ انہوں نے کہا کہ آج ایک بارپھرآئین کوبچانے کی لڑائی چل رہی ہے۔ راہل گاندھی نے کہا کہ بی جے پی اورآرایس ایس ملک کے آئین کوختم کرنے پرکام کررہی ہیں۔ ہمیں اس کے ساتھ ڈٹ کر مقابلہ کرنا ہے۔ ہریانہ میں بے روزگاری عروج پر ہے۔ راہل گاندھی نے کہا کہ آج کانگریس پارٹی آئین اور جمہوریت کو بچانے کے لئے لڑرہی ہے۔ آئین اور جمہوریت بچے گی تبھی غریبوں، کسانوں، مزدوروں کواپنا حق ملے گا۔
راہل گاندھی نے اٹھایا بے روزگاری کا موضوع
راہل گاندھی نے اس دوران ہریانہ میں بے روزگاری کا موضوع بھی اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ میں گزشتہ دنوں امریکہ گیا۔ وہاں مجھے ہریانہ کے لوگ ملے۔ میں نے ان سے پوچھا- آپ ہریانہ چھوڑکرامریکہ کیوں آئے؟ اس شخص نے کہا کہ مجھے بی جے پی حکومت میں ہریانہ میں کام نہیں ملا۔ روزگار نہیں ملا۔ اسی کے ساتھ راہل گاندھی نے وعدہ کیا کہ ہریانہ میں جب کانگریس پارٹی کی حکومت بنے گی۔ بے روزگاروں کو روزگاردیا جائے گا۔
راہل گاندھی نے سوال اٹھایا کہ ہریانہ کے نوجوانوں کوامریکہ میں روزگار مل سکتا ہے، لیکن اس ریاست میں روزگار کیوں نہیں مل سکتا؟ انہوں نے بے روزگاری کے مسئلے پر راست طورپروزیراعظم مودی پرحملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم بڑی بڑی باتیں کرتے ہیں، مگر یہ نہیں بتاتے ہیں کہ ہریانہ بے روزگاری میں پہلے نمبرپرکیسے پہنچا؟ انہوں نے کہا کہ وہ صرف ارب پتیوں کی حکومت چلاتے ہیں۔ وہ ارب پتیوں کا قرض معاف کردیتے ہیں، لیکن غریبوں اورکسانوں کا قرض معاف نہیں کرتے۔
نفرت کو محبت سے کاٹا جاسکتا ہے: راہل گاندھی
عوامی جلسے کوخطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ نفرت کونفرت سے نہیں کاٹا جاسکتا۔ نفرت کو صرف محبت سے ہی کاٹا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں ہم نے کنیا کماری سے کشمیرتک کا دورہ کیا۔ جہاں جہاں بی جے پی نے نفرت پھیلائی، وہاں وہاں ہم نے محبت کی دوکان کھولی۔
بھوپیندرسنگھ ہڈا نے اٹھایا ترقی کا موضوع
اس سے پہلے سابق وزیراعلیٰ بھوپیندرسنگھ ہڈا نے بھی بی جے پی حکومت پر زبردست حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دس سال میں بی جے پی کے دوراقتدارمیں ترقی کا کوئی کام نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوح میں جوبھی ترقیاتی کام نظرآرہے ہیں، وہ صرف اور صرف کانگریس کا تعاون ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 10 سال میں ہریانہ کافی پچھڑگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میوات کا علاقہ بھائی چارے کی مثال ہے۔ کانگریس کی حکومت میں میوات میں ترقی کے کئی کام ہوئے، لیکن آج ہریانہ بے روزگاری میں نمبرون ہے۔ یہاں مہنگائی ہے اور لاء اینڈآرڈربہت خراب ہوچکی ہے۔