Bharat Express

Surat Court rejects the application filed by Rahul Gandhi: سورت کورٹ سے راہل گاندھی کو نہیں ملی راحت، سزا پر روک لگانے والی عرضی مسترد

سورت کورٹ نے آج کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی عرضی پر اپنا فیصلہ سنایا۔ اس طرح سے راہل گاندھی کی سزا برقرار رہے گی اور ان کی رکنیت بحال نہیں ہوگی۔

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی۔

کانگریس لیڈرراہل گاندھی کو سورت کورٹ سے راحت نہیں ملی ہے۔ راہل گاندھی کی سزا پر روک لگانے والی عرضی عدالت سے مسترد کردی گئی ہے۔ سورت کورٹ نے آج راہل گاندھی کی عرضی پر اپنا فیصلہ سنایا۔ اس طرح سے راہل گاندھی کی 2 سال کی سزا برقرار رہے گی اور ان کی رکنیت بحال نہیں ہوگی۔ راہل گاندھی کے پاس اب اعلیٰ عدالت میں اپیل داخل کرنے کا موقع ہے۔ اگر وہ ہائی کورٹ یا سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹاتے ہیں اوروہاں سے ان کو راحت ملتی ہے، تب ان کی رکنیت بحال ہوگی، ورنہ ان کو جیل جانا ہوگا۔

اس معاملے سے متعلق جج رابن موگھیرا نے آج عدالت میں فیصلہ سنایا ہے، جس کے مطابق راہل گاندھی کو ملنے والی 2 سال کی سزا میں انہوں نے کوئی راحت نہیں دی ہے۔ اب راہل گاندھی کو اپنی درخواست گجرات ہائی کورٹ میں داخل کرنی ہوگی۔ اس دوران خبر آئی ہے کہ کانگریس گجرات ہائی کورٹ میں کل عرضی داخل کرے گی۔

کیا ہے پورا معاملہ؟

راہل گاندھی 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں کیرالہ کے وائناڈ سے رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئے تھے۔ سورت کی ایک عدالت نے راہل گاندھی کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ایم ایل اے پرنیش مودی کی طرف سے دائرمجرمانہ ہتک عزت کے مقدمے میں قصوروارٹھہرایا گیا تھااور 2 سال  کی سزا سنائی گئی تھی ، جس کے ایک  دن بعد لوک سبھا سکریٹریٹ نے انہیں لوک سبھا  کی رکنیت سے نا اہل قراردے دیا تھا۔ 3 اپریل کو راہل گاندھی  نے نچلی عدالت کے حکم کے خلاف سیشن کورٹ کا رخ کیا۔ ان کے وکلاء نے بھی دو درخواستیں دائرکیں، ایک سزا پر روک لگانے کے لئے اور دوسری اپیل کو نمٹائے جانے تک سزا پر روک لگانے کے لئے۔ راہل گاندھی کو ضمانت دیتے ہوئے عدالت نے شکایت کنندہ پورنیش مودی اور ریاستی حکومت کو نوٹس جاری کیا۔ راہل گاندھی کو ضمانت دیتے ہوئے عدالت نے شکایت کنندہ پرنیش مودی اورریاستی حکومت کونوٹس جاری کیا تھا۔ انہوں نے گزشتہ جمعرات کو دونوں فریقین کو سنا اور فیصلہ 20 اپریل تک محفوظ کرلیا تھا، جس کا فیصلہ عدالت نے آج سنایا ہے۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read