Congress Leader Rahul Gandhi Disqualification: گجرات کی سورت کورٹ سے مجرمانہ ہتک عزت کے معاملے میں سزا ملنے کے بعد راہل گاندھی کی لوک سبھا کی رکنیت ختم ہوگئی ہے۔ پارلیمنٹ سے نا اہل قرار دیئے جانے کے بعد ہفتہ کے روز (25 مارچ) کو راہل گاندھی نے پہلی بار میڈیا سے بات کی ہے۔ انہوں نے آل انڈیا کانگریس کمیٹی (اے آئی سی سی) کے دفترمیں منعقدہ پریس کانفرنس میں کہا ہندوستان کی جمہوریت پر حملہ ہو رہا ہے، اس کی روز نئی نئی مثالیں مل رہی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا، ‘اڈانی جی کی شیل کمپنی ہیں، اس میں 20 ہزار کروڑ روپے کسی نے سرمایہ کاری کی، اڈانی جی کا پیسہ نہیں ہے، پیسہ کسی اور کا ہے، سوال یہ ہے کہ یہ 20 ہزار کروڑ روپئے کس کے ہیں۔ میں نے پارلیمنٹ میں پروف (ثبوت) لے کر، میڈیا رپورٹس سے نکالی، اڈانی اور مودی جی کے رشتے کے بارے میں تفصیل سے بولا۔ یہ رشتہ نیا نہیں ہے، رشتہ پرانا ہے۔ میں نے اس کو لے کر سوال پوچھا۔’
’میں سوال پوچھنا بند نہیں کروں گا‘
راہل گاندھی نے کہا، ‘میں کسی چیز سے نہیں ڈرتا ہوں، آپ مجھے جیل میں ڈال کر نہیں ڈراسکتے، یہ میری تاریخ نہیں ہے… میں ہندوستان کے لئے لڑتا رہوں گا۔ پارلیمنٹ میں مجھے بولنے نہیں دیا گیا، میں نے پارلیمنٹ کے اسپیکر کو خط بھی لکھا، لیکن کوئی جواب نہیں آیا۔‘ راہل گاندھی نے کہا کہ پارلیمنٹ سے میری تقریر کو ہٹایا گیا، لیکن میں سوال پوچھنا بند نہیں کروں گا۔
اوبی سی برادری کی توہین کا الزام
راہل گاندھی نے کہا، ‘میں نے پہلے بھی کہا ہے سب سماج ایک ہیں، سب کو ایک ہوکر چلنا ہے، بھائی چارہ ہونا چاہئے، سب میں پیارا ہونا چاہئے، نفرت نہیں ہونی چاہئے، تشدد نہیں ہونی چاہئے، یہ او بی سی کا معاملہ نہیں ہے، یہ مودی جی اور اڈانی جی کے رشتوں کا معاملہ ہے، مجھے تو اس بات کا جواب چاہئے کہ اڈانی جی کو 20 ہزار کروڑ کہاں سے ملے؟’
LIVE: Press briefing by Shri @RahulGandhi at AICC HQ, New Delhi. https://t.co/9sLbsyijBt
— Congress (@INCIndia) March 25, 2023
اس سے قبل لوک سبھا سے نا اہل قرار دیئے جانے کے بعد سب سے پہلے راہل گاندھی نے کہا تھا کہ وہ ‘کوئی بھی قیمت چکانے’ کے لئے تیار ہیں۔ انہوں نے ٹوئٹر پر لکھا تھا، ‘میں ہندوستان کی آواز کے لئے لڑ رہا ہوں۔ میں کوئی بھی قیمت چکانے کو تیار ہوں۔’
بھارت ایکسپریس