Bharat Express

Priyanka Gandhi Slams PM Modi : منگل سوتر پر پی ایم مودی کو پرینکا گاندھی کا زبردست جواب، کہا میری ماں کا منگل سوتر اس ملک کیلئے قربان ہوگیا

پرینکا نے کہا کہ سچائی کے راستے پر چلنا اور دوسروں کی خدمت کے جذبے کے ساتھ ملک کی خدمت کرنا ہندو روایت کے ساتھ ساتھ سیاسی روایت بھی رہی ہے۔ تمام سابق وزرائے اعظم نے چاہے ان کی پارٹی سے وابستگی کیوں نہ ہو، ملک کے عوام کے لیے لگن سے کام کیا۔

کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے منگل کو وزیر اعظم نریندر مودی کو نشانہ بناتے ہوئے الزام لگایا کہ ملک کے سب سے بڑے لیڈر نے اخلاقیات کو چھوڑ دیا ہے، لوگوں کے سامنے ناٹک کرتے ہیں اور سچائی کے راستے پر نہیں چلتے ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ اپوزیشن کی آواز کو دبا کر، ان کے بینک اکاؤنٹس کو منجمد کرکے اور دو وزرائے اعلیٰ کو جیل میں ڈال کر انہیں کمزور کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ پرینکا نے کہا کہ آپ نے ‘سپرمین’ کی تصویر دیکھی لیکن آپ کو ‘مہنگائی مین’ مل گئی۔ سچ تو یہ ہے کہ حکومت نے ان 10 سالوں میں آپ کے لیے کوئی کام نہیں کیا۔

کرناٹک کی راجدھانی بنگلورو میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے پرینکا نے کہاکہ ایک وقت تھا جب ایک لیڈر کھڑا ہوتا تھا اور ملک کے لوگ ان سے اخلاقی انسان ہونے کی توقع کرتے تھے، لیکن آج ملک کے جوسب سے بڑے لیڈر ہیں، انہوں نے اخلاقیات کو چھوڑ دیا ہے اور آپ کے سامنے دکھاوا کر رہا ہے ۔ایک وقت تھا جب ہم اپنے لیڈروں سے سچ کی امید کرتے تھے، لیکن آج ملک کا سب سے بڑا لیڈر اپنا اثر و رسوخ دکھاتا ہے۔  ایک وقت تھا جب لیڈرز خیراتی اور خدمت گزار ہوتے تھے لیکن اب لوگوں کو ملک کے سب سے بڑے لیڈر میں صرف انا نظر آتی ہے۔

کانگریس جنرل سکریٹری نے کہاکہ پچھلے دو دنوں میں یہ کہا جارہا ہے کہ کانگریس والے آپ کا منگل سوتر اور سونا چھیننا چاہتے ہیں، یہ ملک 70 سال سے آزاد ہے، 55 سال تک کانگریس کی حکومت تھی، پھر کیا کسی نے آپ سے سونا چھین لیا؟ کیا آپ کا منگل سوتر چھین لیا؟ جب ملک میں جنگ ہوئی تو اندرا گاندھی نے اپنا سونا ملک کو دیا اور میری ماں کا منگل سوتر اس ملک کے لیے قربان ہو گیا۔انہوں نے کہا، “اگر مودی جی ‘منگل سوتر’ کی اہمیت کو سمجھتے تو ایسی باتیں نہ کرتے۔ جب نوٹ بندی ہوئی تو انہوں نے خواتین کی بچت چھین لی۔ کسانوں کے احتجاج میں 600 کسانوں کی جان گئی، کیا مودی جی کو ان بیواؤں کا خیال ہے؟ کیاکے ‘منگل سوتر’ کے بارے میں سوچا؟ جب منی پور میں ایک عورت کو برہنہ کرایا گیا تو کیا پی ایم  نے اس کے ‘منگل سوتر’ کے بارے میں سوچا؟ آج وہ خواتین کو ڈرانے کے لیے ایسی باتیں کہہ ر ہے ہیں، تاکہ وہ خوف سے ووٹ ڈالیں۔

پرینکا نے کہا کہ سچائی کے راستے پر چلنا اور دوسروں کی خدمت کے جذبے کے ساتھ ملک کی خدمت کرنا ہندو روایت کے ساتھ ساتھ سیاسی روایت بھی رہی ہے۔ تمام سابق وزرائے اعظم نے چاہے ان کی پارٹی سے وابستگی کیوں نہ ہو، ملک کے عوام کے لیے لگن سے کام کیا۔ لیکن آج نریندر مودی کی حکومت پر جھوٹ کا غلبہ ہے۔ کوئی بھی بی جے پی کی مذمت کرنے کی ہمت نہیں کرتا، جس نے حکومتوں کو گرانے کے لیے تمام جمہوری اقدار کو توڑا۔

‘بی جے پی نے 10 سالوں میں ملک کو گمراہ کیا’

الیکٹورل بانڈ اسکیم کے بارے میں بات کرتے ہوئے کانگریس لیڈر نے کہا کہ جن کمپنیوں پر چھاپے مارے گئے انہوں نے بی جے پی کو چندہ دیا تھا اور پھر ان کے خلاف کیس بند کر دیے گئے۔ انہوں نے مزید الزام لگایا کہ اب یہ واضح ہو گیا ہے کہ کس طرح نوٹ بندی کے ذریعے کالے دھن کو سفید میں تبدیل کیا گیا اور پھر بی جے پی کے اکاؤنٹ میں جمع کیا گیا۔ جو کمپنیاں 100 کروڑ روپے بھی کمانے میں ناکام تھیں، انہوں نے بی جے پی کو پیسہ دیا (انتخابی مہم میں)۔ بانڈ اسکیم کے تحت 1,100 کروڑ روپے کا عطیہ کیسے آیا۔حقیقت یہ ہے کہ بی جے پی بدعنوان ہے اور اس نے پچھلے 10 سالوں میں ملک کو گمراہ کیا ہے۔

بی جے پی لیڈر کے اس بیان کو یاد کرتے ہوئے کہ وہ آئین کو تبدیل کریں گے، پرینکا نے لوگوں سے محتاط رہنے کو کہا۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ آئین کو تبدیل کرنے کی بات کرتے ہیں آپ ان کو غور سے سنیں کیونکہ اس کا براہ راست اثر آپ کی زندگی پر پڑے گا، جمہوریت کو کمزور کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں، آج آئین کو بدلنے کی بات ہو رہی ہے، آئین بدلنے سے کیا ہو گا۔ کیا آپ کے حقوق کمزور ہوں گے، کیوں کہ اس ملک میں ہر شخص چاہے وہ کسان ہو یا وزیر اعظم، اس ملک میں پہلی بار دو وزرائے اعلیٰ کو گرفتار کیا گیا ہے۔  ملک کی سب سے بڑی پارٹیوں میں سے ایک کے بینک اکاؤنٹس بند کر دیے گئے ہیں۔ اگر مودی اتنے بڑے لیڈر ہیں، اگر ان کا اتنا اثر و رسوخ ہے کہ کوئی ان سے سوال نہیں کر سکتا، تو وہ آپ کے لیے روزگار پیدا کرنے میں کیوں ناکام رہے، مہنگائی کیوں کم نہیں ہو سکی؟ نوجوانوں کے لیے کوئی نئی اسکیم کیوں نہیں لائی گئی اور آپ کے خاندانوں میں ترقی کیوں نہیں ہوئی؟

بھارت ایکسپریس۔

Also Read