Bharat Express

Jagdambika Pal On Kalyan Banerjee: کل کوئی ریوالور لے کر آئے تو کیا ہوگا؟ جے پی سی اجلاس میں ہنگامہ آرائی کے بعد صدر جگدمبیکا پال کا بیان

جگدمبیکا پال نے کہا کہ اپنے پارلیمانی کیرئیر کے دوران وہ چار بار لوک سبھا کے رکن رہے اور پانچ بار قانون ساز اسمبلی اور قانون ساز کونسل میں رہے۔ اپنے 40 سالہ پارلیمانی کیرئیر میں وہ کئی کمیٹیوں کے چیئرمین بھی رہے۔

بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ جگدمبیکا پال

منگل (22 اکتوبر 2024) کو وقف بورڈ کے تعلق سے تشکیل دی گئی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں ایک بار پھر ہنگامہ ہوا۔ میٹنگ کے دوران، ناراض ترنمول کانگریس  کے رکن پارلیمنٹ کلیان بنرجی نے میز پر پانی کی شیشے کی بوتل تھپتھپائی اور اسے اسپیکر اور بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ جگدمبیکا پال پر پھینک دیا، جس سے وہ زخمی ہوگئے۔ واقعہ کے بارے میں صدر جگدمبیکا پال نے کہا کہ آج جو کچھ ہوا، وہ اس طرح کے واقعہ کا تصور بھی نہیں کر سکتے۔

وقف بل پر مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے چیئرمین اور بی جے پی ایم پی جگدمبیکا پال نے کہا، ”اپنے 40 سال کے پارلیمانی کیریئر کے دوران میں کئی کمیٹیوں کا چیئرمین رہا ہوں۔ ہمارے درمیان اختلافات ہو سکتے ہیں لیکن ہم سوچ بھی نہیں سکتے کہ آج کیا ہوا ہے۔

“ہم ایسے واقعے کا تصور بھی نہیں کر سکتے۔”

جگدمبیکا پال نے کہا کہ اپنے پارلیمانی کیرئیر کے دوران وہ چار بار لوک سبھا کے رکن رہے اور پانچ بار قانون ساز اسمبلی اور قانون ساز کونسل میں رہے۔ اپنے 40 سالہ پارلیمانی کیرئیر میں وہ کئی کمیٹیوں کے چیئرمین بھی رہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے درمیان کہیں بھی اختلافات ہو سکتے ہیں لیکن آج جس طرح کا واقعہ ہوا اس کا ہم تصور بھی نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا کہ  صرف یہ نہیں کہ پارلیمنٹ میں اسپیکر پر بوتل پھینکی گئی بلکہ بوتل توڑ کراسپیکر کے طرف پھینکا گیا ۔ وہ بوتل میرے سامنے گر گئی۔

شاید کل کوئی ریوالور لے کر آئے- جگدمبیکا پال

چیرمین جگدمبیکا پال کی جانب سے کہا گیا، ”یہ ممکن ہے کہ کل کوئی ریوالور لے کر میٹنگ میں آئے۔ میں ایسے واقعات سے دکھی ہوں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ جے پی سی کمیٹی نے بڑے افسوس کے ساتھ فیصلہ لیا ہے، لیکن انہیں (کلیان بنرجی) کو سمجھنا چاہئے۔

یہاں تک کہ استعفیٰ دینے کی بات کی۔

صدر جگدمبیکا پال کے مطابق، انہوں نے اوم برلا کو آج ہونے والے واقعے کے بارے میں آگاہ کر دیا ہے۔ آج جو کچھ ہوا ہے اس کے بارے میں کلیان بنرجی اور ان کی پارٹی کو سوچنا چاہیے کہ وہ کیا رویہ اپنا رہے ہیں۔ کیا پارلیمانی اجلاس میں ایسا سلوک کرنا چاہیے؟ پھر انہوں نے کہا، ”وہ اپنے جرائم کو چھپانے کے لیے مجھ پر الزام لگا رہا ہے۔ میں تمام اراکین پارلیمنٹ کو بولنے کا یکساں موقع دیتا ہوں۔ اگر کوئی ایم پی کہتا ہے کہ میں ایم پی کو بولنے کا موقع نہیں دیتا تو میں جے پی سی کمیٹی کی صدارت سے استعفیٰ دے دوں گا۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read