پوجا پال بی جے پی میں شامل ہوسکتی ہیں
اگلے سال ہونے والے لوک سبھا انتخابات کے لیے بی جے پی نے زبردست تیاری شروع کر دی ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی یوپی میں مشن-80 کے مقصد کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے۔ اپنی انتخابی بساط قائم کرنے کے لیے بی جے پی جلد ہی اتر پردیش میں سماج وادی پارٹی کی ایک اور بڑی وکٹ گرا سکتی ہے۔ اس بار بی جے پی سماجوادی پارٹی کے سابق ایم ایل اے راجو پال کی بیوی اور فی الحال سماج وادی پارٹیرکن اسمبلی پوجا پال کو اپنی پارٹی میں شامل کرسکتی ہے۔
مانا جا رہا ہے کہ پوجا پال بی جے پی میں شامل ہونے سے پہلے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیں گی۔ بی جے پی مستقبل میں پوجا پال کو وزیرکا عہدہ یا ایم پی ٹکٹ جیسی اہم ذمہ داری بھی دے سکتی ہے۔ اتنا ہی نہیں، پوجا پال کے بی جے پی میں آنے سے پارٹی پسماندہ لوگوں میں اور بھی مضبوط ہوگی۔
ان دنوں بی جے پی مسلسل سماج وادی پارٹی کی بڑی وکٹیں گرا رہی ہے۔ اس سے پہلے بی جے پی نے سابق ایم ایل اے دارا سنگھ کو اپنی پارٹی میں شامل کیا تھا۔ 2022 کے انتخابات میں سماج وادی پارٹی کے حلیف رہنے والے اوم پرکاش راج بھر بھی این ڈی اے میں شامل ہو گئے ہیں۔ ایک ہفتہ قبل سماج وادی پارٹی کے کئی لیڈر بی جے پی میں شامل ہوئے تھے۔ اب بھارتیہ جنتا پارٹی سے وابستہ اعلیٰ ذرائع نے بتایا ہے کہ بی جے پی پریاگ راج میں عتیق گینگ کے ہاتھوں مارے گئے راجو پال کی بیوی پوجا پال کو لا سکتی ہے۔
پریاگ راج میں بی جے پی کو فائدہ مل سکتا ہے
اس وقت پوجا پال سماج وادی پارٹی میں ہیں۔ راجو پال قتل کیس کے گواہ امیش پال کے قتل کے مقدمے میں عتیق احمد کا بیٹا اسد انکاؤنٹر میں مارا گیا ہے جب کہ ایک اور واقعے میں عتیق اور اس کا بھائی اشرف مارا گیا ہے۔ ایسے میں بھارتیہ جنتا پارٹی 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں پریاگ راج علاقے میں بڑا فائدہ حاصل کر سکتی ہے۔ اس کے علاوہ، یہ اس علاقے میں پارٹی کے لئے ایک بہت اہم سیٹ ہونے جا رہی ہے.
بی جے پی یہاں سے پوجا پال کو امیدوار بنا سکتی ہے
ذرائع کے مطابق پارٹی ممکنہ طور پر پوجا پال کو سارتھو یا پریاگ راج سیٹ سے امیدوار بنا سکتی ہے۔ اس کے علاوہ پوجا پال کے اگلے ہفتے تک بی جے پی میں شامل ہونے کی امید ہے۔ اس سے پہلے، پروویژن کے مطابق، وہ ایم ایل اے کے عہدے سے استعفیٰ دے دیں گی۔ بتایا جا رہا ہے کہ پوجا کے ساتھ سماج وادی پارٹی کے کئی دوسرے لیڈر بھی جلد ہی بی جے پی میں شامل ہو سکتے ہیں۔ پارٹی اپوزیشن کے مضبوط لیڈروں کو شامل کرنے پر جارحانہ انداز میں غور کر رہی ہے۔ پارٹی کا ارادہ چیلنجنگ سیٹ پر گراؤنڈ مضبوط کرنا ہے۔ یہاں تک کہ عتیق احمد اور اشرف کی فائرنگ کے بعد پریاگ راج ایک اہم سیٹ بن گیا ہے، جس کی وجہ سے ریاست کی سیاست میں بڑی تبدیلی آئی ہے۔
داراسنگھ چوہان کی گھر واپسی
اسی مہینے میں سماج وادی پارٹی کے ایم ایل اے دارا سنگھ چوہان نے ایس پی سے استعفیٰ دے دیا اور بی جے پی میں شامل ہو گئے۔ ماؤ کے گھوسی سے ایم ایل اے دارا سنگھ نے اپنا استعفی اسمبلی اسپیکر ستیش مہانا کو بھیج دیا ہے۔ وہ بی جے پی چھوڑ کر ایس پی میں شامل ہو گئے۔ حالانکہ دارا سنگھ یوگی حکومت میں جنگلات اور ماحولیات کے وزیر رہ چکے ہیں۔ 2022 کے اسمبلی انتخابات سے پہلے دارا سنگھ کو اکھلیش یادو نے سماج وادی پارٹی میں شامل کیا تھا۔