Bharat Express

Mann Ki Baat: “ووکل فار لوکل مہم اور ملک کی ترقی کی ضمانت ہے”، ‘من کی بات’ میں بولے پی ایم مودی

یوم دستور کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے ‘من کی بات’ پروگرام میں کہا، “26 نومبر 1949 کو دستور ساز اسمبلی نے ہندوستان کے آئین کو اپنایا۔ میں تمام ہم وطنوں کو یوم دستور کی بہت بہت مبارکباد دیتا ہوں۔

'من کی بات' پروگرام میں وزیر اعظم نریندر مودی۔

Mann Ki Baat: وزیر اعظم نریندر مودی نے آج اپنے ‘من کی بات’ ریڈیو پروگرام کے ذریعے قوم سے خطاب کیا۔ یہ پی ایم مودی کے من کی بات ریڈیو پروگرام کی 107ویں قسط تھی۔ آج یوم آئین ہے… پی ایم مودی نے یوم دستور پر ہم وطنوں کو مبارکباد دی۔ انہوں نے بتایا کہ ہم یوم آئین 2015 منا رہے ہیں۔ آئین میں اب تک 106 بار ترمیم کی جا چکی ہے۔ اس دوران پی ایم مودی نے ایک بار پھر ووکل فار لوکل پر زور دیا اور کہا – لوکل کے لیے ووکل ملک کی روزگار اور ترقی کی ضمانت ہے۔ اب یہ بات اہل وطن کو سمجھ آنے لگی ہے۔

ممبئی حملوں میں جانیں گنوانے والوں کو خراج عقیدت…

26/11 کے ممبئی دہشت گردانہ حملوں کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے ‘من کی بات’ میں کہا، “اسی دن، ملک پر سب سے گھناؤنا دہشت گرد حملہ ہوا، یہ ہندوستان کی طاقت ہے کہ ہم اس حملے سے ابھرے اور اب پوری طرح سے ہم دہشت گردی کو بھی ہمت کے ساتھ کچل رہے ہیں۔ میں ممبئی حملوں میں اپنی جانیں گنوانے والوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ آج ملک ہمارے بہادر جوانوں کو یاد کر رہا ہے جنہوں نے اس حملے میں جام شہادت نوش کیا۔”

یوم آئین کی مبارکباد

یوم دستور کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے ‘من کی بات’ پروگرام میں کہا، “26 نومبر 1949 کو دستور ساز اسمبلی نے ہندوستان کے آئین کو اپنایا۔ میں تمام ہم وطنوں کو یوم دستور کی بہت بہت مبارکباد دیتا ہوں۔ ہم ایک ساتھ مل کر یقیناً ترقی یافتہ ہندوستان کے عزم کو پورا کریں، آئین میں اب تک 106 بار ترمیم کی جا چکی ہے، مجھے یاد ہے، جب 2015 میں ہم بابا صاحب امبیڈکر کی 125 ویں یوم پیدائش منا رہے تھے، اسی وقت خیال آیا کہ 26 نومبر کو یوم دستور کے طور پر منایا جائے گا۔ تب سے ہم ہر سال اس دن کو یوم دستور کے طور پر مناتے چلے آرہے ہیں۔یہ بات بھی بہت متاثر کن ہے کہ دستور ساز اسمبلی کے کچھ ارکان کو نامزد کیا گیا تھا، جن میں سے 15 خواتین تھیں۔ ایسی ہی ایک رکن ہنسا مہتا جی نے خواتین کے حقوق اور انصاف کے لیے آواز اٹھائی تھی۔ اس وقت ہندوستان ان چند ممالک میں سے ایک تھا جہاں خواتین کو آئین کے ذریعے ووٹ کا حق دیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں- IIT BHU میں اسسٹنٹ پروفیسر کی بھرتی! تنخواہ 1.67 لاکھ روپے تک ہوگی! جانیں تفصیلات

انہوں نے کہا کہ وقت، حالات اور ملک کی ضرورت کو دیکھتے ہوئے مختلف حکومتوں نے مختلف اوقات میں ترامیم کیں۔ لیکن یہ بھی بدقسمتی تھی کہ آزادی اظہار اور اظہار رائے کی آزادی کے حقوق کو سلب کرنے کے لیے آئین کی پہلی ترمیم کی گئی۔ اس کے ساتھ ہی آئین کی 44ویں ترمیم کے ذریعے ایمرجنسی کے دوران ہونے والی غلطیوں کی اصلاح کی گئی۔

پی ایم مودی نے کہا کہ جب ہر کوئی ملک کی تعمیر میں حصہ لے گا تب ہی ہر کوئی ترقی کر سکتا ہے۔ مجھے اطمینان ہے کہ آئین سازوں کے اسی وژن پر عمل کرتے ہوئے، ہندوستان کی پارلیمنٹ نے اب ‘ناری شکتی وندن ایکٹ’ پاس کیا ہے۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read