Bharat Express

Jharkhand Assembly Election 2024:جھارکھنڈ کی پہلی ریلی میں وزیر اعظم مودی نے اپوزیشن کو نشانہ بنایا، کہا- ان لوگوں نے بد عنوانی کی حدیں پار کردیں

وزیر اعظم نریندر مودی نے جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات کے لیے گڑھوا میں پیر کو منعقدہ اپنی پہلی انتخابی ریلی میں اقربا پروری، بدعنوانی اور دراندازی کے مسائل پر جھارکھنڈ مکتی مورچہ، کانگریس اور آر جے ڈی پر سخت حملہ کیا۔

جھارکھنڈ میں منعقدہ جلسہ عام کے دوران پی ایم مودی (فوٹو-X)

نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات کے لیے گڑھوا میں پیر کو منعقدہ اپنی پہلی انتخابی ریلی میں اقربا پروری، بدعنوانی اور دراندازی کے مسائل پر جھارکھنڈ مکتی مورچہ، کانگریس اور آر جے ڈی پر سخت حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ لوگ جھوٹ،بد عنوانی اور اقربا پروری کے معاملہ  میں تمام حدیں پار کر چکے ہیں۔

وزیر اعظم نریندرمودی نے جے ایم ایم، کانگریس اور آر جے ڈی کو خاندانی جماعتیں قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ تینوں پارٹیاں چاہتی ہیں کہ اقتدار کی کنجی کسی بھی قیمت پر صرف ایک خاندان کے پاس رہے۔ جے ایم ایم کا ماڈل یہ ہے کہ یہاں ایک ہی خاندان کے افراد کو سب کچھ ملے گا۔ اگر ان کی پارٹی کے کسی بھی لیڈر کا قد ان کے افراد خاندان سے  بڑھ جائے تو اس کے ساتھ جو سلوک کیا جاتا ہے وہ کسی سے مخفی اور پوشیدہ نہیں۔ انہوں نے چمپائی سورین کے ساتھ کیا کیا؟ قبائلی بیٹے کی تذلیل میں کوئی کسر نہیں چھوڑی گئی۔ جن کے لیے اپنے خاندان سے بڑی کوئی چیز نہیں، وہ عوام کی پرواہ کیسے کریں گے۔ ایسی خود غرض جماعتوں کو اس الیکشن میں اچھا سبق سکھانا ہوگا۔

میں آپ کے لیے 24 گھنٹے جیتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ میری اپنی فیملی نہیں ہے، آپ میرے پریوار ہیں۔ میں جیتا ہوں، کام کرتا ہوں، 24 گھنٹے آپ کے لیے سوچتا ہوں۔ 140 کروڑ ملک کے لوگ میرا خاندان ہیں۔ وزیراعظم مودی نے کہا کہ ہم جو کہتے ہیں وہی کرتے ہیں۔ دوسری طرف کانگریس جیسی پارٹی ہے جس کے صدر کھڑگے جی نے بھی مان لیا ہے کہ کانگریس کے غلط اعلانات ریاستوں کو دیوالیہ کر دیں گے۔ اس لیے عوام کانگریس اور اس کے اتحادیوں کے اعلانات پر یقین نہیں کریں گے۔

بد عنوانی کی حدیں پار 

بدعنوانی کے معاملے پر جھارکھنڈ کے حکمراں اتحاد کو نشانہ بناتے ہوئےوزیر اعظم مودی نے کہا کہ پچھلے پانچ سالوں میں جھارکھنڈ نے دیکھا ہے کہ کس طرح یہاں کی حکومت نے کرپشن کی تمام حدیں توڑ دی ہیں۔ ان کے وزیراعلیٰ، وزرا، ایم ایل اے، ایم پی میں کوئی ایسا نہیں بچا، جس پر بدعنوانی کے سنگین الزامات نہ لگے ہوں۔ آپ نے جے ایم ایم کے وزراء کے پاس کرنسی نوٹوں کے پہاڑ دیکھے ہوں گے۔ نوٹوں کے اتنے پہاڑ میں نے اپنی آنکھوں سے نہیں دیکھے۔ میں نے پہلی بار ٹی وی پر دیکھا کہ لوٹے ہوئے نوٹوں کا پہاڑ کتنا بڑا ہے۔ اتنی بڑی کہ مشینیں بھی گنتی کرتے تھک گئیں۔ یہ پیسہ کس کا تھا؟ یہ جھارکھنڈ کے لوگوں، اس کے غریبوں، قبائلیوں، پسماندہ طبقات، دلتوں اور خواتین کا پیسہ تھا، جسے انہوں نے لوٹا۔ کانگریس-جے ایم ایم-آر جے ڈی کی بدعنوانی ملک کو دیمک کی طرح کھوکھلا کر رہی ہے۔

جھارکھنڈ ریت کی اسمگلنگ کا مرکز بن گیا ہے۔

وزیر اعظم مودی نے کہا کہ آج پورا جھارکھنڈ ریت کی اسمگلنگ کا مرکز بن گیا ہے۔ جھارکھنڈ کی حکومت مافیا ؤں کی غلام بن چکی ہے۔ لوگ نقل مکانی کر رہے ہیں اور وہ سرکاری سکیموں کا پیسہ لوٹنے میں مصروف ہیں۔ یہاں ٹرانسفر پوسٹنگ کا کاروبار پھل پھول رہا ہے۔ یہ لوگ نہ خود کام کرتے ہیں اور نہ ہی دوسروں کو کام کرنے دیتے ہیں۔ جھارکھنڈ ان کی غلط حکمرانی کا خمیازہ بھگت رہا ہے۔ انہوں نے جھارکھنڈ حکومت پر الزام لگایا کہ وہ جھارکھنڈ کے پالامو-گڑھوا کے نارتھ کوئل ریزروائر منڈل ڈیم کو روک رہی ہے۔

کچھ کرنے کا جذبہ ہو تو نتائج سامنے آتے ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ اگر یہ اسکیم مکمل ہوتی تو اس سے لاکھوں کسانوں کو فائدہ ہوتا۔ ہم نے 2019 میں اس پروجیکٹ کے لیے ہزاروں کروڑ کی منظوری دی، لیکن رکاوٹیں کھڑی کرنے والی پارٹیوں نے یہاں حکومت بنائی۔ ہم نے یہاں زیر آب علاقے کے لیے پیکج منظور کیا لیکن یہ لوگ لوٹ مار کرتے رہے۔ بی جے پی کی حکومت بنتے ہی منصوبے پر کام شروع ہو جائے گا۔ گڑھوا کو پانی ملے گا تو نقل مکانی رک جائے گی۔ ہمارے گجرات کے کچھ اور سوراشٹر میں پانی کا شدید بحران تھا۔ 2001 میں جب وہ وزیراعلیٰ بنے تو انہوں نے پانی فراہم کرنے کی ذمہ داری اٹھائی۔ دریاؤں کی بحالی کے لیے مہم شروع کی۔ آخر کار وہ علاقہ زیر آب آ گیا۔ دل میں کچھ کرنے کا جذبہ ہو تو ایسے ہی نتائج سامنے آتے ہیں۔

سرکاری اسکولوں میں سرسوتی وندنا پر پابندی لگائی جا رہی ہے۔

جھارکھنڈ میں دراندازی کے معاملے پر بات کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا کہ جے ایم ایم-کانگریس-آر جے ڈی کی خوشامد کی پالیسی کی وجہ سے دراندازی کا خطرہ اتنا بڑھ ہو گیا ہے کہ ریاست کے اسکولوں میں سرسوتی وندنا پر پابندی لگائی جا رہی ہے۔ تہواروں کے دوران سنگ باری، ماتا درگا کی مورتیوں کا راستہ بھی بند کیا جا رہا ہے۔ اب پانی سر کے اوپر سے گزر رہا ہے۔

حکومتی نظام میں خود دراندازی ہو چکی ہے۔

انہوں نے کہا، ‘جب دراندازی کا معاملہ عدالت میں جائے اور انتظامیہ اس سے انکار کرے تو سمجھ لیں کہ حکومتی نظام میں ہی دراندازی ہوئی ہے۔ وہ آپ کی روٹی، بیٹی اور مٹی ہڑپ کر رہے ہیں۔ اگر یہ حکمت عملی جاری رہی تو جھارکھنڈ میں قبائلی سماج کا دائرہ سکڑ جائے گا۔ یہ اتحاد قبائلی معاشرے اور ملک کی سلامتی کے لیے خطرناک ہے۔ ایک ووٹ کی طاقت سے دراندازی کرنے والے اتحاد کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا ہے۔ عوام کا ہر ووٹ اپنی روٹی، بیٹی اور مٹی بچائے گا۔

بھارت ایکسپریس۔ 

Also Read