وزیر اعظم نریندر مودی۔ (تصویر: اے این آئی)
وزیراعظم نریندرمودی نے دنیا کی خراب اقتصادی صورتحال کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہندوستان کے لوگوں کے ساتھ پوری دنیا کی نگاہیں ہندوستان کے بجٹ پر مرکوز ہیں، جو ملک کی وزیرخزانہ نرملا سیتا رمن بدھ کے روزایوان میں پیش کرنے جا رہی ہیں۔ بجٹ سیشن کے پہلے دن میڈیا کو خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ بجٹ سیشن کا افتتاح ہورہا ہے۔ ایسے میں چاروں طرف سے معیشت کے حوالے سے مثبت اشارے مل رہے ہیں۔ امید کی کرن آرہی ہے۔ معیشت سے متعلق جن کی آوازکو منظوری ہے، ان کی طرف سے مثبت اشارے مل رہے ہیں۔
دنیا کی نگاہیں ہندوستان کے بجٹ پر مرکوز
وزیراعظم نے کہا کہ آج کے عالمی حالات اورخراب اقتصادی حالات میں صرف ہندوستان کے نہ صرف عوام بلکہ پوری دنیا کی نظریں ہندوستان کے بجٹ پر مرکوز ہیں، جو ملک کی خاتون وزیرخزانہ نرملا سیتا رمن کل ایوان میں پیش کرنے جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں پورا بھروسہ ہے کہ وزیرخزانہ لوگوں کی امیدوں اورتوقعات کو پورا کرنے کے ساتھ ہی ایسا بجٹ لے کر آنے کا بھرپور کوشش کریں گی، جس سے دنیا جو امید کی نظروں سے دیکھ رہی ہے، اسے مزید روشنی کا کرن نظرآئے۔
मुझे पूरा भरोसा है कि निर्मला जी इन अपेक्षाओं को पूर्ण करने का भरपूर प्रयास करेंगी। BJP के नेतृत्व में NDA का एक ही लक्ष्य रहा है इंडिया फर्स्ट सिटीजन फर्स्ट। मुझे विश्वास है कि विपक्ष के सभी साथी बड़ी तैयारी के साथ बहुत बारीकी से अध्यन करके सदन में अपनी बात रखेंगे: PM मोदी pic.twitter.com/r2Sr8ksfit
— ANI_HindiNews (@AHindinews) January 31, 2023
پارلیمنٹ میں صدر جمہوریہ دروپدی مرمو کا پہلا خطاب
صدرجمہوریہ دروپدی مرمو کے پہلے خطاب کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم مودی نے اسے ہندوستان کے آئین اورپارلیمانی طرزعمل کے لئے قابل فخر بتاتے ہوئے اسے ناری اورآدیواسیوں کے احترام کا بھی موقع قراردیا۔ انہوں نے سبھی اراکین پارلیمنٹ سے پورے امنگ، جوش اورتوانائی کے ساتھ اس میں شامل ہونے کی اپیل کی۔ بی جے پی کی قیادت والی این ڈی اے حکومت کے انڈیا فرسٹ، سٹیزن فرسٹ کے جذبے کے ساتھ کام کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے وزیراعظم مودی نے کہا کہ انہیں پورا یقین ہے کہ بجٹ سیشن کے دوران اپوزیشن کے ساتھی باریکی سے مطالعہ کرکے پوری تیاری کے ساتھ ایوان میں اپنی بات رکھیں گے اورایوان میں بحث سے ملک کے لئے امرت نکلے گا۔ وزیراعظم مودی نے ایوان میں بحث کرتے ہوئے کہا کہ ایوان میں تکرار بھی رہے گی، لیکن تقریر بھی ہونی چاہئے۔
-بھارت ایکسپریس