وزیر اعظم نریندر مودی آج لوک سبھا میں آئین سے متعلق بحث میں حصہ لیں گے۔
لوک سبھا میں آئین پر بحث کا آج دوسرا دن ہے۔ آج شام وزیراعظم نریندرمودی کا خطاب ہوگا۔ راہل گاندھی بھی بحث میں شامل ہوسکتے ہیں۔ لوک سبھا کی کارروائی صبح 11 بجے شروع ہوگی۔ برسراقتداراوراپوزیشن لیڈرایوان میں اپنی بات رکھیں گے۔ شام میں وزیراعظم نریندر مودی لوک سبھا میں بحث کا جواب دیں گے۔ اپوزیشن لیڈرراہل گاندھی بھی آج ایوان میں اپنی بات رکھ سکتے ہیں۔
کل یعنی پہلے دن لوک سبھا میں آئین پربحث کی شروعات مرکزی وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے کیا تھا۔ اپوزیشن کی طرف سے پرینکا گاندھی نے اس کا جواب دیا۔ راجناتھ سنگھ تقریباً ایک گھنٹے سے زیادہ وقت تک تقریرکی۔ اس کے بعد پرینکا گاندھی کا خطاب ہوا۔ یہ پارلیمنٹ میں پرینکا گاندھی کی پہلی تقریرتھی۔ پرینکا گاندھی نے راجناتھ سنگھ کے ہرایک بیان کا جواب دیا۔
ان لوگوں نے لیا آئین پربحث میں حصہ
این ڈی اے کی طرف سے سینئررکن پارلیمنٹ اورجے پی سی چیئرمین جگدمبیکا پال، ابھیجیت گنگوپادھیائے، جے ڈی یوکے رکن پارلیمنٹ راجیو رنجن عرف للن سنگھ، ایل جے پی لیڈررام ولاس پاسوان کے شمبھوی چودھری سمیت کئی دیگراراکین پارلیمنٹ نے اپنے اپنے خیالات رکھے۔ دوسری جانب، اپوزیشن کی طرف سے پرینکا گاندھی کے علاوہ سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو، ٹی ایم سی سے مہوا موئترا، ڈی ایم کے رکن پارلیمنٹ ٹی آربالو، شیوسینا ادھوگروپ سے اروند ساونت سمیت دیگراراکین پارلیمنٹ نے اس میں حصہ لیا۔
راجناتھ سنگھ نے کانگریس کی سخت تنقید کی
آئین پربحث کرتے ہوئے راجناتھ سنگھ نے کہا کہ آئین صرف قانونی دستاویزنہیں ہے بلکہ یہ ملک کے عزائم کے لئے پابند عہد ہے۔ آئین سے ہمیں حکومت منتخب کرنے کا اختیارملا۔ آئین نے ہمیں بنیادی حقوق دیئے ہیں۔ ہمارا آئین پوری طرح سے قابل قبول ہے۔ میں آئین کی تشکیل سے وابستہ عظیم لوگوں کوسلام پیش کرتا ہوں۔ اس دوران انہوں نے کانگریس پرشدید حملہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: Priyanka Gandhi Attack BJP: ’سبھی ایئرپورٹ، روڈ کا کام ایک آدمی کو‘، اڈانی کا نام لے کربی جے پی پرجم کربرسیں پرینکا گاندھی
پرینکا گاندھی نے پہلے خطاب میں حکومت پر اٹھائے سوال
آئین، پنڈت نہرو، اندرا گاندھی، تانا شاہی، ذات پات پر مبنی مردم شماری، محبت کی دوکان سے متعلق راجناتھ سنگھ نے کانگریس پرحملہ بولا۔ پرینکا گاندھی نے اس کا زبردست جواب دیا۔ انہوں نے سنبھل سے لے کرآئین، اناؤ اورمنی پورموضوع تک پرحکومت کوگھیرا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم مودی ایوان میں آئین کی کتاب کوپیشانی سے لگاتے ہیں۔ سنبھل-ہاتھرس منی پورمیں جب انصاف کی بات اٹھتی ہے تو انہیں شکن تک نہیں آتا۔
بھارت ایکسپریس۔