Bharat Express

PM Modi bilateral meeting with the Tanzanian President:ہندوستان اور تنزانیہ باہمی تجارت اور سرمایہ کاری کے لئے ایک دوسرے کے اہم شراکت دار ہیں:پی ایم مودی

ہ ہندوستان اور تنزانیہ کے تعلقات میں آج کا دن ایک تاریخی دن ہے۔آج ہم اپنی پرانی دوستی کو اسٹریٹجک پارٹنرشپ  کے رشتے سے جوڑ رہے ہیں۔آج کی میٹنگ میں ہم نے مستقبل کی اس اسٹریٹجک شراکت داری کی بنیاد رکھنے والے کئی نئے اقدامات کی نشاندہی کی۔ہندوستان اور تنزانیہ باہمی تجارت اور سرمایہ کاری کے لئے ایک دوسرے کے اہم شراکت دار ہیں۔

تنزانیہ کی صدر سامعہ حسن  ایک وفد کے ساتھ سرکاری دورے پر دہلی میں ہیں ۔ آج انہوں نے وزیراعظم نریندر مودی سے ملاقات کی اور دونوں ملکوں کے مابین وفود سطح کے مذاکرات بھی ہوئے  ہیں ۔ دونوں رہنماوں کی ملاقات کے بعد وزیراعظم نریندر مودی سے اپنا بیان جاری کیا اور کہا کہ سب سے پہلے میں صدر جمہوریہ اور ان کے وفد کو ہندوستان میں خوش آمدید کہتا ہوں۔تنزانیہ کی صدر کی حیثیت سے یہ ان کا ہندوستان کا پہلا دورہ ہے۔ لیکن وہ ایک طویل عرصے سے ہندوستان اور اس کے لوگوں سے وابستہ ہیں۔ہندوستان کے تئیں ان کی محبت اور وابستگی ہمیں ہر میدان میں اپنے تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کی ترغیب دے رہی ہے افریقی یونین کے جی20 میں مستقل رکن کے طور پر شامل ہونے کے بعد، ہمیں پہلی بار کسی افریقی سربراہ مملکت کا ہندوستان میں خیرمقدم کرنے کا موقع ملا ہے۔اس لیے اس  دورہ کی اہمیت ہماری نظر  میں کئی گنا بڑھ جاتی ہے۔

پی ایم مودی نے مزید کہا کہ ہندوستان اور تنزانیہ کے تعلقات میں آج کا دن ایک تاریخی دن ہے۔آج ہم اپنی پرانی دوستی کو اسٹریٹجک پارٹنرشپ  کے رشتے سے جوڑ رہے ہیں۔آج کی میٹنگ میں ہم نے مستقبل کی اس اسٹریٹجک شراکت داری کی بنیاد رکھنے والے کئی نئے اقدامات کی نشاندہی کی۔ہندوستان اور تنزانیہ باہمی تجارت اور سرمایہ کاری کے لئے ایک دوسرے کے اہم شراکت دار ہیں۔دونوں فریق مقامی کرنسیوں میں تجارت بڑھانے کے معاہدے پر کام کر رہے ہیں۔ہم اپنے اقتصادی تعاون کی مکمل صلاحیتوں کا ادراک کرنے کے لیے نئے مواقع تلاش کرتے رہیں گے۔تنزانیہ افریقہ میں ہندوستان کا سب سے بڑا اور قریب ترین ترقیاتی شراکت دار ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہندوستان نے تنزانیہ کے ہنر مندی کی ترقی اور صلاحیت سازی میں آئی سی ٹی مراکز، پیشہ ورانہ تربیت، دفاعی تربیت، آئی ٹی ای سی اور آئی سی سی آر اسکالرشپس کے ذریعے بھرپور تعاون کیا ہے۔پانی کی فراہمی، زراعت، صحت، تعلیم جیسے اہم شعبوں میں مل کر کام کرتے ہوئے، ہم نے تنزانیہ کے لوگوں کی زندگیوں میں مثبت تبدیلیاں لانے کی کوشش کی ہے۔اسی عزم کے ساتھ ہم مستقبل میں بھی اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔آئی آئی ٹی مدراس کا زنجبار میں کیمپس کھولنے کا فیصلہ ہمارے تعلقات میں ایک اہم سنگ میل ہے۔یہ نہ صرف تنزانیہ بلکہ علاقائی ممالک کے طلباء کے لیے بھی اعلیٰ معیار کی تعلیم کا مرکز بن جائے گا۔

پی ایم مودی نے کہا کہ ٹیکنالوجی دونوں ممالک کی ترقی کے سفر کی اہم بنیاد ہے۔ڈیجیٹل پبلک گڈز شیئرنگ پر آج طے پانے والا معاہدہ ہماری شراکت کو مضبوط کرے گا۔مجھے خوشی ہے کہ تنزانیہ میں یو پی آئی کی کامیابی کی کہانی کو دوہرانے  کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔دفاع کے شعبے میں ہم نے پانچ سالہ روڈ میپ پر اتفاق کیا ہے۔اس کے ذریعے فوجی تربیت، بحری تعاون، صلاحیت سازی، دفاعی صنعت جیسے شعبوں میں نئی​​جہتیں شامل ہوں گی۔توانائی کے شعبے میں بھی ہندوستان اور تنزانیہ کے درمیان قریبی تعاون رہا ہے۔ہندوستان میں تیزی سے بدلتے ہوئے صاف ستھری توانائی کے منظر نامے کو پیش نظر رکھتے ہوئے، ہم نے اس اہم علاقے میں مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ تنزانیہ نے جی20  سربراہی اجلاس میں ہندوستان کی طرف سے شروع کیے گئے  عالمی حیاتیاتی ایندھن  سے متعلق اتحاد میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔مزید برآں،تنزانیہ کا انٹرنیشنل بگ کیٹ الائنس میں شمولیت کا فیصلہ ہمیں شیر ، چیتوں وغیرہ کے تحفظ کے لیے عالمی کوششوں کو تقویت دینے کے قابل بنائے گا۔آج ہم نے عوامی فلاح و بہبود کے لیے خلائی اور ایٹمی ٹیکنالوجی کے استعمال پر زور دیا۔ ہم نے ان اہم شعبوں میں ٹھوس اقدامات کی نشاندہی کرکے آگے بڑھنے کا فیصلہ کیا ہے۔آج ہم نے بہت سے عالمی اور علاقائی مسائل پر بات کی۔بحر ہند سے جڑے ممالک کے طور پر، ہم نے سمندری سلامتی، بحری قزاقی، منشیات کی اسمگلنگ جیسے چیلنجوں کا سامنا کرنے کے لیے باہمی تعاون بڑھانے پر زور دیا۔ہم تنزانیہ کو ہند بحرالکاہل(انڈو پیسیفک) میں تمام کوششوں میں ایک قابل قدر شراکت دار کے طور پر دیکھتے ہیں۔ہندوستان اور تنزانیہ اس بات پر متفق ہیں کہ دہشت گردی انسانیت کے لیے سب سے سنگین سیکورٹی خطرہ ہے۔اس سلسلے میں ہم نے انسداد دہشت گردی کے شعبے میں باہمی تعاون بڑھانے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔

وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ ہمارے تعلقات کی سب سے اہم کڑی ہمارے مضبوط اورعوام سے عوام کے درمیان صدیوں پرانے تعلقات ہیں۔دو ہزار سال پہلے گجرات میں مانڈوی بندرگاہ اور زنجبار کے درمیان تجارت کی جاتی تھی۔ہندوستان کےصدی قبیلے کی ابتدا مشرقی افریقہ کے زانز ساحل پر ہوئی۔آج بھی ہندوستان کے لوگوں کی ایک بڑی تعداد تنزانیہ کو اپنا دوسرا گھر مانتی ہے۔میں صدر حسن کا تنزانیہ سے ان کی دیکھ بھال کے لیے ملنے والی حمایت کے لیے تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔تنزانیہ میں یوگا کے ساتھ ساتھ کبڈی اور کرکٹ کی مقبولیت بھی بڑھ رہی ہے۔ہم دونوں ممالک کے عوام کے درمیان باہمی قربت بڑھانے کی کوششیں جاری رکھیں گے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read