Bharat Express

Pema Khandu Takes Oath As Cm: پیما کھانڈو تیسری بار بنے اروناچل پردیش کے وزیراعلیٰ، اس طرح شروع ہوا سیاسی سفر

چونا مین نے حلف برداری کی تقریب میں اروناچل پردیش کے نائب وزیر اعلی کے طور پر حلف لیا۔ پیما کھانڈو کو بدھ کو ہی ایک میٹنگ میں بھارتیہ جنتا پارٹی قانون ساز پارٹی کا لیڈر منتخب کیا گیا۔

پیما کھانڈو تیسری بار بنے اروناچل پردیش کے وزیراعلیٰ، اس طرح شروع ہوا سیاسی سفر

Pema Khandu Takes Oath As Cm: پیما کھانڈو نے اروناچل پردیش کے وزیر اعلی کے طور پر حلف لیا۔ اس کے ساتھ ہی پیما کھانڈو مسلسل تیسری بار اروناچل پردیش کے وزیر اعلیٰ بن گئے۔ چونا مین نے حلف برداری کی تقریب میں اروناچل پردیش کے نائب وزیر اعلی کے طور پر حلف لیا۔ پیما کھانڈو کو بدھ کو ہی ایک میٹنگ میں بھارتیہ جنتا پارٹی قانون ساز پارٹی کا لیڈر منتخب کیا گیا۔ اس میٹنگ میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے مرکزی مبصرین – روی شنکر پرساد اور ترون چُگ نے بھی شرکت کی۔

حلف برداری کی تقریب میں امت شاہ، جے پی نڈا سمیت کئی رہنما رہے موجود

مکتو اسمبلی حلقہ کے ایم ایل اے کھانڈو کو گورنر کے ٹی پرنائک نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ، بی جے پی صدر جے پی نڈا اور دیگر کئی لیڈروں کی موجودگی میں حلف دلایا۔ کھانڈو کے ساتھ 11 دیگر ایم ایل اے نے بھی وزیر کے طور پر حلف لیا۔ بھارتیہ جنتا پارٹی اروناچل پردیش میں 60 رکنی اسمبلی میں 46 سیٹیں جیت کر مسلسل تیسری بار اقتدار میں واپس آئی ہے۔

بی جے پی نے جیتی اسمبلی انتخابات میں 60 میں سے 46 سیٹیں

بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے 60 رکنی اسمبلی میں 46 نشستیں حاصل کیں، جب کہ این پی پی نے 5، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) نے تین اور پیپلز پارٹی آف اروناچل (پی پی اے) نے دو نشستیں حاصل کیں۔ وہیں کانگریس کو ایک سیٹ اور آزاد امیدواروں نے تین سیٹوں پر کامیابی حاصل کی تھی۔ بی جے پی نے اروناچل پردیش کی دونوں لوک سبھا سیٹیں جیت لی ہیں۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ ریاست میں اسمبلی انتخابات کے ساتھ یہاں 19 اپریل کو لوک سبھا کے انتخابات ہوئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں- Amanatullah Khan: عآپ لیڈر امانت اللہ خان اور ان کے بیٹے کو بڑی راحت، الہ آباد ہائی کورٹ نے اس معاملے میں گرفتاری پر لگائی روک

سیاسی ماہر پیما کھانڈو

کھیل اور موسیقی کے دلدادہ پیما کھانڈو اروناچل پردیش کے سب سے بڑے لیڈروں میں سے ایک ہیں، خاص طور پر 2016 میں پیدا ہونے والے آئینی بحران کے بعد جس کی وجہ سے ریاست میں صدر راج نافذ کر دیا گیا تھا۔ کھانڈو نے ایک ہنر مند انتخابی حکمت عملی کے طور پر اپنی شبیہ بنائی ہے۔ اس حکمت عملی کی وجہ سے انہوں نے ایک بار پھر اروناچل میں کمل کو کھلا دیا۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read