Bharat Express

Assembly Bypolls Result 2024: ‘جہاں 97 فیصد ہندو ہیں، وہاں بھی کانگریس جیتی ‘، ضمنی انتخابات کے نتائج کے بعدپون کھیڑا کا بیان

کانگریس لیڈر پون کھیڑا نے الزام لگایا کہ بی جے پی میں اب بھی تکبر ہے۔ انہوں نے کہا، “ہم نے اتراکھنڈ میں دونوں سیٹیں جیتی ہیں۔ ہماچل میں الیکشن کروا کر عوام کا پیسہ برباد کیا گیا۔

ضمنی انتخابات کے نتائج کے بعدپون کھیڑا کا بیان

انڈیا الائنس نے ملک کی سات ریاستوں کی 13 اسمبلی سیٹوں پر ہوئے ضمنی انتخابات میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ اس  نتیجہ کے متعلق  کانگریس نے پریس کانفرنس کی اور کہا کہ عوام نے بی جے پی کو منہ توڑ جواب دیا ہے۔ اس دوران کانگریس لیڈر پون کھیڑا نے وزیر اعظم نریندر مودی پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ آج وزیراعظم کے چہرے پر مسکراہٹ نہیں ہوگی، اچھا نہیں لگتا، 13 نشستوں پر ہونے والا یہ ضمنی انتخاب بہت اہم تھا، ڈیڑھ ماہ میں دوسری بار ملک کے عوام بی جے پی کو پیغام دینا چاہتے ہیں۔

97 فیصد ہندو آبادی والے علاقوں میں بھی کانگریس جیت گئی

کانگریس لیڈر پون کھیڑا نے کہا، “انتخابات کے دن منگلور میں مسلم ووٹروں کو روکنے کی کوشش کی گئی۔ ووٹ دینا ان کا حق ہے۔ انہیں روک دیا گیا۔ آج میں سوشل میڈیا پر دیکھ رہا تھا جہاں بی جے پی کے حامی تبصرہ کر رہے تھے کہ منگلور کانگریس کے پاس ہے۔ میں ان لوگوں سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ وہاں 97.68 فیصد ہندو ہیں وہاں بھی کانگریس جیت درج کی ہے ۔

کانگریس لیڈر پون کھیڑا نے الزام لگایا کہ بی جے پی میں اب بھی تکبر ہے۔ انہوں نے کہا، “ہم نے اتراکھنڈ میں دونوں سیٹیں جیتی ہیں۔ ہماچل میں الیکشن کروا کر عوام کا پیسہ برباد کیا گیا۔ 13 اسمبلی سیٹوں پر ضمنی الیکشن ہوئے، لیکن بی جے پی صرف دو سیٹیں جیت سکی۔”

پون کھیڑا نے الزام لگایا، “یہ تاریخ میں پہلی بار ہوگا جب افسران نے مدھیہ پردیش کے امرواڑہ میں گنتی روک دی اور لنچ کا وقفہ لیا۔ پوری انتظامیہ کانگریس کو ہرانے میں مصروف ہے۔ ہم ووٹروں کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہیں کیونکہ انہوں نے ان لوگوں کو سبق سکھایا جو آئین بدلنے کی بات کر رہے تھے، منتخب حکومتوں کو غیر مستحکم کرنے والوں کو عوام نے منہ توڑ جواب دیا ہے۔

’جموں و کشمیر میں دہلی ماڈل نافذ‘

جموں و کشمیر میں لیفٹیننٹ گورنر کے اختیارات میں اضافہ پر کانگریس لیڈر نے کہا کہ جموں و کشمیر کو مکمل ریاست کا درجہ واپس دینا چاہیے جو غلط طریقے سے چھین لیا گیا تھا۔ دہلی ماڈل وہاں بھی اپنایا گیا ہے۔ جموں و کشمیر میں جو بھی حکومت بنائے، ان کا اقتدار پہلے ہی چھین لیا گیا ہے۔ اس سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی خود جموں و کشمیر میں نہیں جیت سکتی اور جو جیتیں گے انہیں کام نہیں کرنے دیا جائے گا۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read