Bharat Express

Parliament Monsoon Session: تحریک عدم اعتماد پر پی ایم مودی آج دیں گے جواب

حکومت کی طرف سے راج ناتھ سنگھ نے بدھ (9 اگست) کو لوک سبھا میں کہا کہ وزیر داخلہ امت شاہ نے منی پور معاملے پر جواب دیا ہے۔ جمعرات کو پی ایم مودی اس تجویز پر بحث کا جواب دیں گے۔

تحریک عدم اعتماد پر پی ایم مودی آج دیں گے جواب

Parliament Monsoon Session: وزیر اعظم نریندر مودی آج (10 اگست) کو پارلیمنٹ میں منی پور کے معاملے پر جواب دیں گے۔ پی ایم مودی 3 سے 4 بجے کے درمیان ایوان میں جواب دے سکتے ہیں۔ اس دوران کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی کے حکومت پر حملے کا جواب پی ایم مودی بھی دے سکتے ہیں۔ ایوان میں دو دن تک تحریک عدم اعتماد پر بحث جاری رہی۔ جس میں وزیر داخلہ امت شاہ نے بھی منی پور معاملے پر جواب دیا۔

پی ایم مودی ایوان میں دیں گے جواب

حکومت کی طرف سے راج ناتھ سنگھ نے بدھ (9 اگست) کو لوک سبھا میں کہا کہ وزیر داخلہ امت شاہ نے منی پور معاملے پر جواب دیا ہے۔ جمعرات کو پی ایم مودی اس تجویز پر بحث کا جواب دیں گے۔ پی ایم مودی کی قیادت والی این ڈی اے حکومت کو اپنے دور اقتدار میں دوسری بار تحریک عدم اعتماد کا سامنا ہے۔ اسی وجہ سے 2018 میں کانگریس نے حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد لائی تھی۔ تاہم تحریک عدم اعتماد کے حق میں صرف 126 ووٹ پڑے۔ اس کے ساتھ ہی 325 ارکان پارلیمنٹ نے حکومت کے حق میں ووٹ دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں– Manipur video: وزیر داخلہ نے منی پور ویڈیو کی ٹائمنگ پر سوال کرکے اپنی نااہلی کا کیا اعتراف: کانگریس

تحریک عدم اعتماد کا مستقبل کیا ہوگا؟

اپوزیشن کی طرف سے لائی گئی تحریک عدم اعتماد کے مستقبل کا فیصلہ ہو چکا ہے۔ اگر ایوان میں اعداد و شمار دیکھے جائیں تو حکومت کا پلڈا بھاری ہے۔ اپوزیشن کے پاس ایوان زیریں میں 150 سے بھی کم ارکان پارلیمنٹ ہیں، لیکن ان کا کہنا ہے کہ بحث کے دوران وہ منی پور کے معاملے پر حکومت کو گھیرے میں لیں گے اور اس لڑائی میں حکمراں جماعت کو شکست دینے میں کامیاب ہوں گے۔

بحث کے لیے کم از کم 50 اراکین کی حمایت حاصل کرنا ہے ضروری

اہم بات یہ ہے کہ تحریک عدم اعتماد پر بحث کے لیے کم از کم 50 ارکان کی حمایت ہونی چاہیے۔ اس کے علاوہ تحریک عدم اعتماد پر بحث کی تاریخ 10 دن کے اندر طے کرنی ہوگی۔ ایوان کی منظوری کے بعد اس پر بحث کے بعد ووٹنگ کی جاتی ہے۔ اگر حکمران جماعت ووٹ میں ہار جاتی ہے تو وزیراعظم پوری کابینہ سمیت مستعفی ہو جاتے ہیں۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read