پاکستان سے ہندوستان آئی سیما حیدرمعاملے میں یوپی اے ٹی ایس مسلسل تفتیش کر رہی ہے۔ یوپی اے ٹی ایس نے اتوار کو اترپردیش کے بلند شہر ضلع سے دو بھائیوں کو حراست میں لیا۔ اے ٹی ایس نے پشپیندر مینا اور پون مینا نام کے دو بھائیوں کو حراست میں لیا ہے، جو ضلع کے احمد گڑھ میں جن سیوا کیندر چلاتے ہیں۔ پشپندر اور پون پر الزام ہے کہ انہوں نے سیما حیدر اور سچن مینا کے آدھار کارڈ اور دیگر دستاویزوں میں چھیڑ چھاڑ کی۔
یوپی اے ٹی ایس پشپندراور پون کو اپنے ساتھ لے کر گئی ہے۔ ان دونوں بھائیوں کی بلند شہر کے تھانہ احمد گڑھ علاقے کے احمد گڑھ قصبے میں جن سیوا کیندر کی دوکان ہے، جہاں آدھار کارڈ، پین کارڈ، سرکاری فارم بھرنے جیسے کام کرتے ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ دستاویزوں میں تبدیلی کے لئے سچن مینا ان کے پاس آیا تھا۔ کچھ پیسوں کے عوض میں انہوں نے ان کے دستاویزوں میں تبدیلی کی۔ فی الحال اے ٹی ایس نے دونوں کو حراست میں لیا ہے اور اب ان سے پوچھ گچھ کی جائے گی۔
سچن کے پھوپھی زاد بھائی ہیں دونوں ملزم
موصولہ جانکاری کے مطابق، اے ٹی ایس کے 4 افسران سادے کپڑے میں آئے تھے اور انہوں نے دوکان سے دونوں کو حراست میں لیا۔ جن سیوا کیندر کے پڑوس میں دوکان کرنے والے نوجوان سوم ویرکے روز بتایا کہ یہاں دو گاڑیاں آئی تھیں، جس سے اترے چار لوگوں نے جن سیواکیندر میں بیٹھے دونوں بھائیوں کو پکڑلیا۔ کچھ دیربات چیت کی اور پستول دکھا کر ان کا کمپیوٹراور ان دونوں کو ساتھ لے گئے۔
سومویر نے بتایا کہ دو گاڑیوں میں آئے لوگوں میں سچن مینا بھی گاڑی میں بیٹھا ہوا تھا۔ سچن مینا کو آج یوپی اے ٹی ایس نے پوچھ گچھ کے لئے بلایا تھا، اسی کے سبب یوپی اے ٹی ایس نے جن سیوا کیندر پر بیٹھے دونوں بھائی پشپندر مینا اور پون مینا کو پکڑلیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ پشپندراور پون دونوں ہی سچن مینا کے سگے پھوپھی زاد بھائی ہیں اور ذرائع کی بات پر یقین کریں تو سچن نے آدھار کارڈ اور دیگرکاغذات میں چھیڑچھاڑ کے لئے ان دونوں نے سچن مینا کی مدد کی تھی۔
بھارت ایکسپریس۔