Bharat Express

Pakistan-china scared from INS arighat: پاکستان اور چین دونوں ہندوستان کی دفاعی صلاحیت اور وزیر دفاع کی قابلیت کا ہوا قائل

بھارت کی بڑھتی ہوئی ایٹمی طاقت پر پاکستانی دفاعی ماہر قمر چیمہ نے اپنے یوٹیوب چینل پر کہا کہ وہ (بھارت) تینوں جگہوں یعنی زمین، سمندر اور آسمان سے ایٹمی حملے کر سکتا ہے۔ اپنی سلامتی کو مدنظر رکھتے ہوئے ہندوستان تینوں فوجوں میں بہت زیادہ سرمایہ کاری کر رہا ہے۔

بھارت دہشت گردی کو فروغ دینے والے پڑوسی ملک پاکستان اور دوسرے ممالک کی سرزمین پر قابض چین کو منہ توڑ جواب دینے کے لیے اپنی طاقت بڑھا رہا ہے۔ اس کے تحت جمعرات کو اریہانٹ کلاس کی دوسری ایٹمی آبدوز آئی این ایس اریگھاٹ کو وشاکھاپٹنم میں بحریہ کے بیڑے میں شامل کیا گیا جس کی وجہ سے ہندوستانی بحریہ کی فائر پاور میں کئی گنا اضافہ ہواہے۔ اس حوالے سے پاکستان اور چین دونوں کے سکیورٹی ماہرین نے بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کی تعریف کی ہے۔

پاکستانی ماہرین نے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کی تعریف کی

بھارت کی بڑھتی ہوئی ایٹمی طاقت پر پاکستانی دفاعی ماہر قمر چیمہ نے اپنے یوٹیوب چینل پر کہا کہ وہ (بھارت) تینوں جگہوں یعنی زمین، سمندر اور آسمان سے ایٹمی حملے کر سکتا ہے۔ اپنی سلامتی کو مدنظر رکھتے ہوئے ہندوستان تینوں فوجوں میں بہت زیادہ سرمایہ کاری کر رہا ہے۔ آئی این ایس اریگھاٹ کو ہندوستانی بحریہ میں شامل کرنے کے موقع پر وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ اور کئی سینئر فوجی افسران موجود تھے۔ اپنے چینل پر قمر چیمہ نے بھارت کی طاقت کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ’بھارت کا وزیر دفاع مضبوط ہے، بھارت نے یہ پیغام بھی دیا ہے کہ پی ایم مودی صرف ایٹمی آبدوز کے لیے نہیں آئیں گے۔

اریہانٹ کلاس کی دوسری آبدوز اریگھاٹ کا اپ گریڈ ورژن ہے اور جدید ترین ہتھیاروں کے نظام اور آلات سے لیس ہے۔ اس کی لمبائی 112 میٹر، چوڑائی 11 میٹر اور وزن تقریباً 6 ہزار ٹن ہے۔ یہ مہلک کے-15میزائلوں سے لیس ہے، جن کی مار 750 کلومیٹر تک ہے۔ تاہم پاکستانی ماہرین نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے ملک کو اس سے کوئی خطرہ نہیں ہے۔

وہیں دوسری طرف چینی اخبار گلوبل ٹائمز نے بھی آئی این ایس اریگھاٹ کے بارے میں ایک مضمون لکھا ہے جس کی سرخی میں لکھا ہے کہ بھارت کو اس ایٹمی میزائل آبدوز کو ذمہ داری کے ساتھ استعمال کرنا چاہیے۔ گلوبل ٹائمز کے مضمون میں لکھا گیا ہے کہ جوہری طاقت سے چلنے والی بیلسٹک میزائل آبدوزوں سے ہندوستان کی جوہری طاقت میں اضافہ ہوا ہے۔ اسے امن و استحکام کے تحفظ کے لیے استعمال کیا جانا چاہیے نہ کہ طاقت دکھانے یا بلیک میلنگ کے لیے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read