Bharat Express

قومی

Israel-Palestine War: سال 2016 میں سرخیوں میں آئیں جے این یو کی سابق لیڈر شہلا راشد نے سوشل میڈیا پر ہندوستانی فوج اور سیکورٹی اہلکاروں کی تعریف کی ہے۔

مولانا صدیق اللہ چودھری نے کہا کہ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں، جنگ سے مسائل حل نہیں ہوں گے۔ اس کا حل بات چیت سے ہی نکلے گا۔انہوں نے کہا کہ ہم غزہ کے ساتھ کھڑے ہیں، ہم فلسطین کے ساتھ ہیں۔ انہیں جس چیز کی بھی ضرورت ہو - خون یا سامان - ہم اس کا بندوبست کریں گے۔ ہم انہیں سب کچھ دیں گے۔

اسرائیلی فوج نے اتوار کے روز کہا کہ اس نے حماس "نخبہ" کمانڈو فورس کے ایک کمپنی کمانڈر علی قادی کو ہلاک کر دیا ہے۔ علی نے گزشتہ ہفتے غزہ کی پٹی کے قریب اسرائیلی کمیونٹیز پر حملوں کی قیادت کی۔

ایئر انڈیا نے اسرائیل کے اقتصادی مرکز تل ابیب سے چلنے والی پروازوں کو 14 اکتوبر تک معطل کر دیا تھا۔ قابل ذکر ہے کہ عام طور پر ایئر انڈیا قومی دارالحکومت نئی دہلی سے تل ابیب کے لیے ہفتے میں پانچ پروازیں چلاتی ہے۔ یہ سروس پیر، منگل، جمعرات، ہفتہ اور اتوار کو چلتی ہے

چیف الیکٹورل آفیسر نے اب تمام سیاسی جماعتوں کے نمائندوں اور ضلعی الیکشن افسروں کو ریٹ لسٹ کے مطابق خرچ کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ ریٹ لسٹ کے مطابق پلاسٹک کی کرسی 5 روپے، پائپ کرسی 3 روپے، وی آئی پی کرسی 105 روپے، لکڑی کی میز 53 روپے، ٹیوب لائٹ 10 روپے، ہالوجن 500 واٹ 42 روپے، 1000 واٹ 74 روپے، وی آئی پی صوفہ سیٹ 53 روپے ہے۔ یومیہ 630 روپے کا اضافہ کیا جائے گا۔

ضلع حمیر پور سے خبریں آرہی ہیں کہ کچھ لوگوں نے فلسطین کی حمایت میں سوشل میڈیا پر پوسٹس کرکے سنسنی پیدا کرنے کی کوشش کی ہے۔ اس کے بعد پولیس نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے دو افراد کے خلاف سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا اور پھر بڑی کارروائی کرتے ہوئے ایک شخص کو نماز جمعہ کے بعد حراست میں لے لیا

بھارت ایکسپریس کے چیئرمین نے کہا کہ بھارت نے اس جنگ میں اسرائیل کا ساتھ دیا ہے کیونکہ بھارت کو بھی کہیں نہ کہیں اس صورتحال کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ بھارت نے دہشت گردی کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی اپنائی ہے۔

ملک میں پانچ ریاستوں میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کا بگل بج چکا ہے۔ یہ الیکشن 2024 میں ہونے والے لوک سبھا کا سیمی فائنل مانا جا رہا ہے۔

وزیراعظم نریندرمودی کہا میں کہوں گا کہ آپ کو ریاست کے کماؤن علاقے میں پاروتی کنڈ اور جاگیشور مندروں کا دورہ کرنا چاہیے۔ تاکہ آپ قدرتی حسن سے لطف اندوزہوسکیں۔

ستمبر میں میڈیا سروے میں بتایا گیا  تھا کہ انتخابی مہم میں کانگریس بی جے پی سے 1.5 فیصد آگے ہے۔ اکتوبر تک آتے آتے بی جے پی آگے ہوگئی۔ پچھلے چھ مہینوں میں گہلوت حکومت سوشل میڈیا پر جارحانہ مہم چلا رہی تھی۔ ساتھ ہی اس تنازع کے بعد منفی بحثوں اور خبروں کا بازار گرم ہے۔