جھارکھنڈ میں بی جے پی کو جھٹکا، اس ایم ایل اے نے کانگریس سے ملایا ہاتھ
Jharkhand Lok Sabha Election 2024: جھارکھنڈ کی مانڈو سیٹ سے بی جے پی ایم ایل اے جے پرکاش پٹیل بدھ (20 مارچ) کو کانگریس میں شامل ہو گئے۔ اسے لوک سبھا انتخابات سے پہلے بی جے پی کے لیے ایک جھٹکا سمجھا جا رہا ہے۔ اس موقع پر جھارکھنڈ کانگریس کے صدر راجیش ٹھاکر اور انچارج غلام احمد میر موجود رہے۔ جھارکھنڈ حکومت کے وزیر عالمگیر عالم نے کہا کہ پرکاش پٹیل کے کانگریس میں شامل ہونے سے پارٹی کو فائدہ ہوگا۔
جئے پرکاش پٹیل نے کیا کہا؟
جئے پرکاش پٹیل نے کانگریس سے ہاتھ ملانے کے بعد کہا کہ وہ کسی پر الزام نہیں لگا رہے ہیں۔ 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں انہوں نے نہ صرف بی جے پی بلکہ این ڈی اے اتحاد کے لیے بھی مہم چلائی۔ ہم نے سوچا تھا کہ ہم جھارکھنڈ کے لوگوں کے لیے کام کر سکیں گے، لیکن ایسا نہیں ہو سکا۔ انہوں نے مزید کہا کہ میرے والد ٹیک لال مہتو ایک سرکردہ جنگجو تھے، ہم نے سوچا تھا کہ این ڈی اے میں شامل ہو کر ہم ان کے وژن کو آگے بڑھائیں گے، لیکن ایسا ماحول نہیں بنایا گیا۔ ہم جھارکھنڈ میں ‘انڈیا’ اتحاد کو مضبوط کریں گے۔
ہزاری باغ سے ٹکٹ دے سکتی ہے کانگریس
کانگریس ہزاری باغ لوک سبھا سیٹ سے پرکاش پٹیل کو امیدوار بنا سکتی ہے۔ بی جے پی نے منیش جیسوال کو ہزاری باغ سیٹ سے اپنا امیدوار بنایا ہے۔ جیسوال صدر کے ایم ایل اے ہیں۔
ٹکٹ کا دعویٰ کرنے پر پرکاش پٹیل نے کیا کہا؟
ایک نیوز چینل نے جب ہزاری باغ سیٹ سے ان کی امیدواری کے بارے میں سوال پوچھا تو پرکاش پٹیل نے کہا کہ مجھے عہدے کی فکر نہیں ہے، مجھے اس بات کی فکر ہے کہ جھارکھنڈ کو کیسے بچایا جائے۔ مجھے ایم پی کا ٹکٹ ملے یا نہ ملے، ہمارا مقصد جھارکھنڈ میں انڈیا اتحاد کو مضبوط کرنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں- Bihar Lok Sabha Election 2024: والد رام ولاس کی روایتی حاجی پور سیٹ سے ہی الیکشن لڑیں گے چراغ پاسوان، خود کیا اعلان
سابق مرکزی وزیر یشونت سنہا کے بیٹے جینت سنہا 2014 اور 2019 کے انتخابات میں ہزاری باغ سیٹ سے بی جے پی کے ٹکٹ پر پارلیمنٹ پہنچے تھے۔ اس بار انہوں نے الیکشن نہ لڑنے کا اعلان کیا ہے۔ جھارکھنڈ میں لوک سبھا انتخابات کے لیے ووٹنگ چار مرحلوں میں 13، 20، 25 مئی اور 1 جون کو ہوگی۔
-بھارت ایکسپریس