Bharat Express

قومی

مئوکے سابق رکن اسمبلی مختار انصاری کی موت ہوگئی ہے۔ انہیں 28 مارچ کی رات باندہ میڈیکل کالج میں دل کا دورہ پڑنے کے بعد داخل کرایا گیا تھا، لیکن اہل خانہ نے سلو پوائزن دیئے جانے کا الزام لگایا ہے۔

چندر شیکھر آزاد نے کہا کہ سابق رکن اسمبلی مختار انصاری کی موت کے بعد میں بھی اعظم خان کو لے کر پریشان ہوں۔ ان کی صحت کا خیال نہیں رکھا جا رہا ہے۔ اعظم خان کے ساتھ ظلم ہو رہا ہے۔ ان کے دلوں میں درد کا سمندر ہے

ایک چینل کو دیے گئے انٹرویو میں افضل انصاری نے اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ کو کمزور دل چوہا کہا تھا۔ انہوں نے انٹرویو میں کہا۔ ملائم سنگھ صرف 5 دن کے لیے اندر کیا تھا اور یوگی جی وہیں پارلیمنٹ میں کھڑے ہو کر رو پڑے، تاکہ دنیا کو پتہ نہ چلے کہ کیا ہوا ہے۔

بھارت ایکسپریس نیوز نیٹ ورک کے چیئرمین اور ایڈیٹر ان چیف اوپیندر رائے نے لندن میں امریکی سفارت خانے کا دورہ کیا۔ وہاں لندن انٹرنیشنل میڈیا ہب کے جنوبی ایشیا کے میڈیا ماہرین ،امریکی محکمہ خارجہ میں ترجمان مارگریٹ میک کلاؤڈ اور سفارت خانے کے دیگر حکام نے ان کا استقبال کیا۔

مئوکے سابق ایم ایل اے مختارانصاری کی موت سے متعلق ان کے اہل خانہ کی طرف سے ردعمل سامنے آرہے ہیں۔ ان کے دونوں بھائی اور بیٹے کی طرف سے کئی سنگین الزام لگائے گئے ہیں۔

راجوپال کیس میں 6 قصورواروں کوعمرقید کی سزا سنائی گئی ہے۔ جبکہ ایک ملزم کو 4 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ 2005 میں بی ایس پی کے سابق ایم ایل اے راجوپال کو سڑک پر گولی مارکرہلاک کردیا گیا تھا۔

مئوکے سابق رکن اسمبلی مختارانصاری کی موت کی عدالتی جانچ کے احکامات دیئے گئے ہیں۔ ایک ماہ کے اندراس معاملے کی جانچ رپورٹ جمع کرنے کو کہا گیا ہے۔ فیملی نے انہیں سلو پوائزن دیئے جانے کا الزام لگایا ہے۔

مئو کے سابق رکن اسمبلی مختارانصاری کی کہ 28 مارچ کی رات میں موت ہوگئی تھی۔ بتایا جاتا ہے کہ دل کا دورہ پڑنے کی وجہ سے انہیں اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا، جہاں علاج کے دوران ان کی موت ہوگئی۔ تاہم فیملی کا کہنا ہے کہ ان کو کھانے میں زہردیا گیا تھا، جس کی وجہ سے ان کی موت ہوئی ہے۔

راشٹریہ جنتا دل (آرجے ڈی) کو 26، کانگریس کو 9 سیٹ ملی ہے جبکہ لیفٹ کے کھاتے میں 5 سیٹیں گئی ہیں۔ لیفٹ کوجو 5 سیٹیں ملی ہیں۔ اس میں مالے کو تین، سی پی آئی بیگوسرائے اور سی پی ایم کو کھگڑیا کی سیٹ ملی ہے۔

سابق آئی پی ایس افسر نے کہاکہ یہ مختار انصاری کا طریقہ کار تھا۔ وہ جیل کانسٹیبلوں کے لیے گائے اور بھینسیں خریدتا تھا، ان کے لیے اسلحہ لائسنس بنوایا کرتا تھا اور وہی جیل کانسٹیبل 8 گھنٹے کی ڈیوٹی کے بعد اپنی لائسنس یافتہ بندوقوں کے ساتھ مختار انصاری کے ساتھ سیکیورٹی میں جاتے تھے۔