Bharat Express

قومی

ورون چودھری اس دوڑ میں آگے نکل گئے ہیں۔ ورون چودھری دہلی یونیورسٹی اسٹوڈنٹس یونین کے سب سے کم عمر سکریٹری رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی ونود راجستھان یونیورسٹی اسٹوڈنٹ یونین کے صدر رہ چکے ہیں۔اس سلسلے میں کانگریس نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پارٹی کے جنرل سکریٹری کے دستخط والا نوٹس شیئر کیا ہے۔

بھارتی بحریہ کے سربراہ ایڈمرل آر ہری کمار نے بحر عرب میں کام کرنے والے بھارتی جنگی جہازوں کو بحری لٹیروں کے خلاف ممکنہ سخت ترین کارروائی کرنے کی ہدایت جاری کی ہے۔

چھلے سال بھی جب اپیندر رائے وارانسی پہنچے تھے تو مچھلیشہر سے لوک سبھا ایم پی بی پی سروج نے ہوائی اڈے پر ان کا استقبال کیا تھا۔ انہوں نے اپیندر رائے کا گلدستہ تحفہ دے کر خیرمقدم کیا۔

مغربی بنگال میں ای ڈی کے افسران پرہوئے حملے سے متعلق گورنر سی وی آنند بوس نے کہا کہ ریاستی حکومت کو غنڈہ گردی روکنی چاہئے۔

اپوزیشن اتحاد نے 19 دسمبر کو ایک میٹنگ میں الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں (ای وی ایم) کے کام کی شفافیت کے بارے میں شکوک و شبہات کا اظہار کیا تھا اور مطالبہ کیا تھا کہ وی وی پی اے ٹی سلپس کو ووٹروں کے حوالے کیا جائے، جو اسے الگ باکس میں ڈال سکتے ہیں۔ اپوزیشن اتحاد نے بھی پرچیوں اور ای وی ایم کے 100 فیصد میچنگ کا مطالبہ کیا تھا۔

خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی نے بحریہ کے ترجمان کے حوالے سے بتایا کہ ہندوستانی بحریہ بین الاقوامی شراکت داروں اور دوست ممالک کے ساتھ خطے میں تجارتی جہازوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔

راجستھان میں وزراء کے پورٹ فولیو تقسیم کیے گئے ہیں۔ نائب وزیر اعلیٰ دیا کماری کو وزارت خزانہ کی ذمہ داری دی گئی ہے۔ جبکہ گجیندر سنگھ کھینوسر کو وزیر صحت بنایا گیا ہے۔

گوتم اڈانی، چیئرمین، اڈانی گروپ نے کہا کہ ہمیں متحرک پرگنانندکی حوصلہ افزائی  کرنے پر بے حد فخر ہے۔ اس نے جس رفتار اور کارکردگی کے ساتھ کھیل میں ترقی کی ہے وہ واقعی حیرت انگیز ہے اور یقیناً تمام ایک کے لیے متاثر کن ہے۔ ہندوستانیوں کے لیے یہ ایک مثال ہے۔

شعبہ اردو، دہلی یونیورسٹی کے زیراہتمام دہلی اردو اکادمی کے اشتراک سے سالانہ نظام خطبہ بعنوان 'آئینی وژن' کا انعقاد آرٹس فیکلٹی میں منعقد ہوا۔ اس موقع پر شعبہ اردو کی صدر پروفیسر نجمہ رحمانی نے اپنے استقبالیہ کلمات میں مختصراً شعبے کی تاریخ اور نظام خطبات کی روایت سے روشناس کرایا۔

کالج کے بانی، ہری نارائن رائے نے اپنے طور پر نو طالب علموں کے ساتھ اسکول قائم کیا۔ اس سکول کی ایک شاندار تاریخ ہے۔ اپنے قیام کے بعد تین دہائیوں تک، یہ 20 کلومیٹر کے دائرے میں واحد انٹر کالج تھا جہاں نہ صرف ضلع بلکہ بلیا ضلع سے بھی طلباء تعلیم حاصل کرنے آتے تھے۔